17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب پیوش گوئل نے پی ایم جی پورٹل پر بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کاجائزہ لیا

Urdu News

نئی دہلی، ریلوے اور کامرس صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل نے 2 فروری 2020 کو نئی دہلی میں صنعت اور اندرونی تجارت کی ترقی کے محکمے ( ڈی پی آئی آئی ٹی) میں (17) بڑے بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹوں کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔اس میٹنگ میں کامرس وصنعت کے وزیر مملکت جناب سوم پرکاش ، ڈی پی آئی آئی ٹی کے سینئر افسران، کرناٹک اور مہاراشٹر کے چیف سیکریٹریز، جھار کھنڈ، اڈیشہ اور اترپردیش کے سینئر افسروں( ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ) نے شرکت کی۔ ریلوے، بجلی، پیٹرولیم اور قدرتی گیس، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں سمیت کلیدی وزارتوں کے سینئر افسروں کے ساتھ ساتھ انویسٹ انڈیا کے سینئر سکریٹری پروجیکٹ مانیٹرنگ گروپ( پی ایم جی) کے ذریعہ اٹھائے گئے معاملات کو حل کرنے کے لئے موجود تھے۔

پروجیکٹ مانیٹرنگ( پی ایم جی) ڈی پی آئی آئی ٹی کا ایک ادارہ جاتی میکنزم ہے۔ جس کا کام مسائل کے حل کی رفتار میں تیزی لانا  اور  ہندوستان میں  پانچ سو کروڑ روپے سے زیادہ سرمایہ کاری والے پروجیکٹوں میں آنے والی ضابطے سے متعلق روکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔ انویسٹ انڈیا ریاستوں کے مسائل کی شناخت کرنے اور ان کے حل کے سلسلے میں کام کرنے میں پی ایم جی کو نفاذ سے متعلق مدد فراہم  کراتا ہے۔ پی ایم جی تمام سرکاری ، پرائیویٹ اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ(پی پی پی) پروجیکٹوں کے  غیر حل شدہ مسائل کی فہرست تیار کرتا ہے اور تیز رفتار سے ان کی منظوری، شعبہ جاتی پالیسی معاملات  کا کام کرتا ہے اور تیز رفتار سے کام کو جاری رکھنے میں آنے والی روکاوٹوں کو دور کرتا ہے۔ اس نے  اب تک 809 پروجیکٹوں کے تین ہزار پانچ سو سے زیادہ مسائل کو حل کیا ہے اور 32 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی متوقع مالیاتی سرمایہ کاری کو جاری کیا ہے۔ فی الحال پی ایم جی اور انویسٹ انڈیا کے پاس 260 پروجیکٹوں کے 588 مسائل ہیں، جن میں مجموعی متوقع سرمایہ کاری 10 لاکھ کروڑ روپے کی ہے۔

اس میٹنگ میں وزراء اور سینئر افسروں نے سماجی  اقتصادی اور صنعتی اہمیت کے پیش نظر اہم پروجیکٹوں کا جائزہ لیا ۔ مجموعی طور پر17 پروجیکٹوں کے 36 مسائل کاجائزہ لیا گیا جن کی مجموعی متوقع سرمایہ کاری 32 ہزار910 کروڑ روپے کی ہے۔ ان میں سے چند درج ذیل ہیں:۔

  • رسانی مہاراشٹر میں پی بی سی  ایل کے پیٹرولیم اور پیٹرو کیمکلز پروجیکٹ جن کی متوقع سرمایہ کاری 7 ہزار کروڑ روپے کی ہے۔ یہ پروجیکٹ اپنے پیٹرو کیمیکل کا کاروبار کو موجودہ ایک فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کے پی بی سی  ایل کے منصوبے کے لئے اہم ہے۔ یہ پروجیکٹ پیٹرو کیمکلز کے درآمدات  پر انحصار کو کم کرے گا اور متعلقہ معاون سیٹ اپ اور صنعتوں کو فروغ دے گا۔
  • گوبندپور( راج گنج)۔  چاس۔ مغربی بنگال سرحدی سیکشن( این ایچ۔ 32) کو چار لین کا بنانا۔یہ ریلوے پروجیکٹ صنعتی اعتبار سے اہم ہے کیونکہ یہ دھنباد کے کوئلے کی کانو کے مرکز اور بوکارو کے اسٹیل سیٹی سے ہو کر گزرتا ہے۔
  • جھار کھنڈ میں ٹرانسمیشن سسٹم کا نفاذ، جس میں 33/132/220/400 کے وی  ٹرانسمیشن لائنیں اور سب اسٹیشن شامل ہیں: 1800 کروڑ روپے کا یہ پروجیکٹ جھار کھنڈ میں اقتصادی اور سماجی ترقی کے لئے ڈیفیسٹ لوڈ سینٹرز میں بجلی فراہم کرانے کے لئے ضروری ہے۔
  •  لونڈا۔  میراج ڈپلنگ پروجیکٹ:2436 کروڑ روپے کی متوقع سرمایہ کاری کے ساتھ 280 کلو میٹر کے اس ریلوے لائن کا وزیراعظم نے 2017 میں مغربی مہاراشٹر میں کاروبار کے لئے نئے راستے تیار کرنے کے سلسلے میں اعلان کیاتھا۔

جناب پیوش گوئل نے ریلوے کو ایسی ریاستوں کے پروجیکٹوں میں سرمایہ کاری کو ترجیح دینے کی ہدایت کی۔ جہاں 100 فیصد زمین فراہم کرائے جائے۔ انہوں نے پی ایم جی  کے ذریعہ اٹھائے جانے کے مقصد سے دفاع سمیت مختلف شعبوں کے پروجیکٹ اپ لوڈ کرنے کے لئے مزید وزارتوں اور ریاستوں سے اپیل کی۔  انہوں نے اے سی ایس( مال گزاری) اترپردیش کو ہدایت دی کہ وہ سرمایہ کاری سربراہ کانفرنس کے دوران جن مفاہمت نامے پر دستخط ہوئے ہیں ان کا جائزہ لیں اور اس بات کا تجزیہ کریں  کیا ان مفاہمت ناموں کے سلسلے میں سرمایہ کاری شروع کی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے مختلف ریاستوں کے بڑے بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹوں سے متعلق مسائل کو اٹھانے میں انویسٹ انڈیا، پی ایم جی، ریاستی  حکومتوں اور  ڈی پی آئی آئی ٹی کے کام کاج کی تعریف کی اور اس امید کااظہار کیا کہ تمام متعلقین کام کاج  کی نگرانی کریں گے اور  اپنے پروجیکٹوں کو تیز رفتار  موڈ میں لانے کے لئے ایسی مزید سرمایہ کاری کریں گے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More