نئی دہلی؍، داخلی امور کے وزیر مملکت جناب کرن رجیجو نے،آج سکندر آباد کنٹونمنٹ علاقے میں واقع، کالج آف ڈیفینس منیجمنٹ میں منعقدہ مذاکرہ ‘‘پرلئے سہایم’’۔ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فراہم کی جانے والی امداد اور تباہ کاری راحت ’’ کے موضوع پر خطاب کیا۔ یہ تمام تر عمل، ان تمام ایجنسیوں سے متعلق ہے، جو قدرتی آفات کی صورت میں بچاؤ اور راحت کاری کے فرائض انجام دیتی ہیں۔ اس اہتمام کا مقصد یہ تھا کہ باہم گفت شنید اور افہام تفہیم کے ذریعے تباہ کاری انتظام حکمت عملی کا ایک جامع طریقہ کار وضع کیا جاسکے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب کرن رجیجو نے کہا کہ تباہ کاری کی صورت میں، اس سے نمٹنے کی تمام کوششیں، حکومت ، کاروباری برادری، غیر سرکاری شعبوں اور انفرادی طور پر سب لوگوں کی مشترکہ ذمہ داری ہوتی ہے۔ انہوں نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ یعنی تباہ کاری انتظام کے سلسلے میں مسلح افواج کی کردار کی تعریف کی اور قدرتی تباہ کاری سے نمٹنے کے معاملے میں جنوبی کمان کو درپیش چنوتیوں کا ذکر کیا۔
اپنے خیر مقدمی کلمات میں لیفٹینٹ جنرل پی ایس ہارز ، جنرل افیسر کمانڈنگ ان چیف (جی او سی-ان-سی) جنوبی کمان، نے کہا کہ حیدر آباد کو اس مشق کے لئے منتخب کیا گیا ہے تاکہ اس مشق کے دوران انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فراہم کی جانے امداد اور تباہ کاری راحت (ایچ اے ڈی آر) آپریشنوں کو بڑھانے کے لئے اقدامات تجویز کئے جاسکیں۔
تلنگانہ کے ڈپٹی وزیر اعلیٰ جناب محمد محمود علی نے اس مذاکرے کے تمام مندوبین خیر مقدم کیا اور ڈیزاسٹر کے موضوع پر توجہ دینے اور اس کی ترجیح کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
حکومت تلنگانہ کے خصوصی چیف سیکریٹری جناب بی آر مینا، جن کا تعلق ریوینو اورڈیزاسٹر مینجمنٹ محکمے سے ہے اور جی ایچ ایم سی کمشنر ڈاکٹر بی جناردن ریڈی نے بھی اس موقع پر تلنگانہ میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور حیدرآباد میں شہری سیلابی صورتحال کے موضوع پر روشنی ڈالی۔