نئی دہلی، جنین کے تبادلے کی ٹیکنالوجی ( ای ٹی ٹی) نے مویشیوں کی نسل کو بہتر بنانے کی سمت میں گایوں کی افزائش نسل کے سلسلے میں ایک انقلابی قدم ہے۔
مویشی پروری ، ڈیری اور ماہی گیری کے محکمےنے 12ریاستوں کے تعاون سے گایوں کی افزائش نسل کے بارے میں قومی مشن کی اسکیم کے تحت بڑے پیمانے پر دیسی نسل میں جنین کے تبادلے کا کام کیا۔ ملک بھر میں 2سے 10 اکتوبر 2017 تک کی مدت کے دوران 440 جنین کے تبادلے کا منصوبہ ہے۔ اس پروگرام کا نفاذ راشٹریہ گوکل مشن کے تحت دیسی نسل کی بقا اور ترقی کے مقصد سے کیا جا رہا ہے۔
ای ٹی ٹی کے استعمال سے کسان گایوں کی افزائش نسل میں 5سے6 گنا اضافہ کر سکتا ہے اور اس طرح سے پیداہونے والے بچھڑے اعلیٰ نسلی صلاحیت والے اور بیماریوں سے پاک پیدا ہوں گے۔
2/اکتوبر سے یہ پروگرام ملک بھر میں 12 ای ٹی ٹی مراکز میں شروع کیا گیا ہے اور 10/اکتوبر 2017 تک جاری رہےگا۔ اس پروگرام کے تحت اعلیٰ نسلی صلاحیت والے دیسی گایوں کے جنین متبادل گایوں میں منتقل کئے جا رہے ہیں۔ اس پروگرام کے تحت ساہی وال، گیر، ریڈسندھی، آن گولے ، دیونی ا ور وِی ہور جیسی دیسی نسلوں کے جنین کے تبادلے کی تجویز ہے۔ 2/اکتوبر کو ای ٹی پروگرام کے پہلے دن 35 جنین متبادل گایوں میں منتقل کئے گئے۔بقیہ جنین 10/اکتوبر 2017 تک مختلف دنوں میں منتقل کئے جائیں گے۔
اب اس ٹیکنالوجی کو کسانوں تک پہنچایا جا رہا ہے۔ جس کے نتیجے میں اعلیٰ نسلی صلاحیت والے دیسی مویشیوں کی افزائش کوفروغ ملے گا۔