نئی دہلی، زراعتاورکسانبہبود،دیہیترقیاورپنچایتراجکےمرکزیوزیر،نریندرسنگھتومرنےکہاکہحکومتسال 2022 تککسانوںکیآمدنیکودوگناکرنےکےلئےپرعزمہےاورمختلفاسکیموںاورپروگراموںکےذریعہبھیاسسمتمیںمتعدداقداماتاٹھائےگئےہیں۔ وہجھارکھنڈکےہزاریباغمیںبارہیکےقریبواقعگوریاکرمامیںہندوستانیزرعیتحقیقاتیانسٹیٹیوٹ (آئیاےآرآئی) کےنوتعمیرشدہگیسٹہاؤسکےافتتاحکےموقعپرویڈیوکانفرنسنگکےذریعےگفتگوکررہےتھے۔ آج،ڈاکٹرشیامہپرسادمکھرجیمرحومکیسالگرہکےموقعپر،اسانسٹیٹیوٹکینئیانتظامیاورتعلیمیعمارتکانامانکےنامپررکھاگیا۔ اسموقعپر،جنابتومرنےکہاکہڈاکٹرشیامہپرسادمکھرجینےاپنیزندگیکوملککےاتحادوسالمیتکےلئےوقفکیا، ‘ ایکملک،ایکقانون ‘ کامطالبہکیااورکشمیرمیںاپنیجانقربانکردی۔ زراعتاورکسانبہبودکےمرکزیوزیرنےبتایاکہبجٹ 2020-21 میں16 نکاتیایکشنپلانکااعلانکیاگیاتھااورنئیقانونیدفعاتکاشتکاروںکیآمدنیکودوگناکرنےکےمقصدکوحاصلکرنےمیںمعاونثابتہوںگی۔ انہوںنےزرعیمنڈیوںکوآزادبنانے،زراعتکوزیادہمسابقتیبنانے،زراعتپرمبنیسرگرمیوںمیںمددفراہمکرنے،پائیدارکھیتیبازیاورنئیٹیکنالوجیاپنانےکیضرورتپرزوردیا۔ مرکزیوزیرنےکہاکہحکومتنےسال 2020-21 کےبجٹمیںزرعیسرگرمیوں،آبپاشیاوردیہیترقیکےلئے 2.83 لاکھکروڑروپئےمختصکیےہیںجوابتککیسبسےزیادہمختصرقمہے۔ وزیراعظم،جنابنریندرمودینے،خودانحصاریہندوستانمہمکےایکحصےکےطورپرمتعدداعلاناتکیےہیں،جسمیںزرعیشعبےکےلئےایکلاکھکروڑروپےکاانفراسٹرکچرفنڈبھیشاملہے۔ ماہیگیری، مویشی پروری،جڑیبوٹیوںکیکھیتی،مکھیوں کو پالنا وغیرہیہیقینیبنائےگاکہکاشتکاریسےمتعلقہرقسمکےفروغکولاکھوںروپےکےپیکیجکااعلانکیاگیاہے ۔ انتماماقداماتکےساتھزراعتاوردیہیعلاقوںکیترقیکےساتھساتھملککیمجموعیترقیبھیممکنہوسکےگی۔
جنابتومرنےکہاکہتیزیسےبڑھتیآبادیکےپیشنظر،مستقبلمیںغذائیسامانکیفراہمیکےلئےدوسرےسبزانقلابکیضرورتہوگی۔ انہوںنےکہاکہجھارکھنڈسمیتشمالمشرقیریاستوںمیںاسطرحکےانقلابلانےکیبےپناہامکاناتہیں۔ وزیرزراعتشریتومرنےکہاکہحکومتکوویلیوایڈیشن،اسٹارٹاپس،چھوٹےپیمانےپرصنعتوںوغیرہکیپیشرفتپرخصوصیتوجہدینیہوگی ۔ کسانوںکیمحنتاورزراعتمیںسائنسدانوںکیشراکتکےمابینہمآہنگیاوربھیمتعلقہہوگئیہے۔ خودانحصارہندوستانکیتعمیرکےلئےہرممکنکوششکرنےکیضرورتہے۔
جنابتومرنےکہاکہنئیدہلیمیںمقیمہندوستانیزرعیتحقیقاتیانسٹیٹیوٹ،پوساانسٹیٹیوٹ،جوملککاایکمشہورادارہہےاوراسکا خوراککیحفاظتمیںاہمکردارہے۔ ابہندوستانبھیاناجکےلحاظسےایکفاضلملکہے۔ پوساانسٹیٹیوٹکیوجہسےہمسایہریاستوںجیسےپنجاب،ہریانہ،اترپردیشمیںکاشتکاریکیمستقلترقیہوئیہے۔ اسکےپیشنظر،وزیراعظمجنابنریندرمودیکےذریعہجھارکھنڈاورآساممیںدوزرعیتحقیقاتیادارےقائمہوئےہیں۔
انہوںنےکہاکہکرونابحرانکےاسدورمیں،زرعیشعبہایکبڑیطاقتکےطورپرابھراہے۔ لاکڈاؤنکےاعلانکےوقت،فصلکٹائیکےلئےکھڑیتھی،ایسیصورتحالمیںوزیراعظمنےضروریچھوٹدیاورکسانوںنےسختمحنتکی۔ کاشتکاروںنےموسمگرماکیفصلوںکیزیادہبوائیکیتھیاورابوہخریفکےموسممیںتبدیلہورہےہیں۔ مونسونکےبہترتخمینوںکیوجہسےاسسالفصلوںکیاچھیتوقعہے۔
اسموقعپروزیرمملکتبرائےزراعت جنابپُرشوتھمروپالااورآئیسیاےآرکےڈائریکٹرجنرلشریکیلاشچودھری،آئیآرآئیکےڈائریکٹرڈاکٹرتریلوچنمہاپترا،ڈاکٹراے۔ کےسنگھاوردیگرعہدیداروں،سائنسدانوںاورکسانوںنےبھیویڈیوکانفرنسوںکےذریعےحصہلیا۔