20 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جہاز رانی کے شعبے میں بھارتی جہازرانوں کیلئے روزگار میں 35فیصد کا غیرمعمولی اضافہ

Urdu News

نئیدہلی۔جہازرانوں کے بین الاقوامی دن کے موقع پر جہازرانی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب منسکھ منڈاویہ  نے اس امر کا اعادہ کیا ہے کہ حکومت بھارت میں جہاز رانوں کی ترقی اور انہیں آگے بڑھانے کیلئے ساز گار ماحول فراہم کرنے کے تئیں عہد بند ہے۔ اس موقع پر اپنے ایک پیغام میں وزیر موصوف نے کہا ہے کہ جہازراں حضرات ، جہازرانی کے  گمنام سورما ہوتے ہیں۔ یہ وہ صنعت ہے جس پر  ہر کس وناکس ساز وسامان کی  فراہمی کیلئے ہر جگہ  بھروسہ کرتا ہے ، یہ وہی ساز وسامان ہوتا ہے جس کی ہمیں ضرورت ہوتی ہے اور  ہم جس کے خواہشمند ہوتے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت ہند نے بھارت کے جہازرانوں کی نشوونما اور ترقی کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنے کا عہد کررکھا ہے۔

جہازرانی کے شعبے نے  بھارتی اور غیرملکی  پرچموں کے حامل بحری جہازوں میں اس سال بھارتی جہازرانوں کو روزگار سے لگنے کے معاملے میں  35فیصد کاغیرمعمولی اضافہ درج کیا ہے۔ 2017 میں یہ تعداد 154349 تھی جو 2018 میں بڑھ کر 208799 ہوگئی۔ 2013 سے اب تک کی مدت میں یہ تعداد  دوگنی کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ اس وقت یہ تعداد محض 103853 تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی جہازرانوں کے روزگار سے لگنےکے معاملے میں جو مثالی  اضافہ دیکھا گیا ہے وہ گزشتہ 4 برسوں کے دوران حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے سلسلہ وار اقدامات  کا مرہون منت ہے اور اس کے تحت  جہازرانوں کی بحری تربیت ، جہاز پر ان کی تربیت کے مواقع میں اضافہ،  ان کے لئے امتحانات کے انعقاد اور اسناد بندی  کے نظام کو بہتر بنانا اور ایز آف ڈوئنگ بزنس  کے لئے سازگار ماحول سازی  جیسے اُمور شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے مرچنٹ نیوی  کے لئے  کلاس روم تربیت کے معاملے میں زبردست صلاحیت حاصل کی ہے ، انہوں نے واضح کیا کہ کلاس روم تربیت کیلئے  نام درج کرانے والے طلباء کو آن بورڈ  بحری جہاز تربیت فراہم کرانے کے راستے میں  ایک سب سے بڑی روکاوٹ تھی جسے  دور کرلیا گیا ہے اور  یہ خوشی کی بات ہے کہ اب آن بورڈ تربیت کے لئے  موقع حاصل کرنے والے طلباء کی تعداد گزشتہ برس کی 14307 کے مقابلے میں اس سال بڑھ کر 19543 ہوگئی ہے، جس سے تقریباً 37 فیصد اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔

جناب منڈاویہ نے مطلع کیا  کہ افسروں کے لئے  تربیتی نصاب  اور ریٹنگ کو 2016 میں  نظرثانی کے عمل سے گزارا گیا تھا جس کا مقصد نہ صرف یہ کہ عالمی معیارات کی تکمیل کرنا تھا بلکہ غیرملکی  آجروں کی توقعات  پر بھی پورا اترنا تھا۔

نجی شعبے میں  کام کررہے تربیتی اداروں کو منظم کرنے کیلئے  ایک جامع معائنہ پروگرام کا نظام (سی آئی پی) وضع کیا گیا تاکہ  مختلف کسوٹیوں پر جن میں  بنیادی ڈھانچہ، طلباء کی کوالٹی ، داخلہ دینے کی تعداد کی صلاحیت،  اساتذہ کا معیار، تعلیمی نفسیات ، امتحان کی کارکردگی  ، آن بورڈ تربیت  اور  تربیت مکمل کرنے کے بعد طلباء کو ملنے والا روزگار وغیرہ  شامل ہیں، کی کوالٹی کا تجزیہ کیا جاسکے اور اندازہ  لگایا جاسکے۔  ان اداروں میں پڑھائے جانے والے نصاب کو معیار بند کرنے  کے لئے  ایک ای۔ لرننگ ماڈیول  تیار کیا گیا تاکہ  مواد کی کوالٹی  جو ان اداروں میں نصاب میں شامل ہے کو ، بہتر بنایاجاسکے۔ اس ماڈیول کو  تمام بھارتی جہازرانوں کو مفت فراہم کرایا گیا  تاکہ وہ  امتحان میں شامل ہونے سے قبل اپنے علم اور اپنی ہنرمندی میں اضافہ کرسکیں۔ سپلائی کے پہلو  میں اضافے کو یقینی بنانے کیلئے  نئے تربیتی اداروں کے قیام پر  پندرہ برس کی پابندی  یا  موجودہ تربیتی اداروں پر عائد  صلاحیت میں اضافے سے متعلق پابندی  کو کچھ شرطوں کےساتھ ہٹالیاگیا۔ ان اقدامات کے علاوہ 2017 میں  دائمی  ڈسچارج سند (سی ڈی سی)  حاصل کرنے کی غرض سے اہم ضابطہ جاتی  رعایات فراہم کی گئیں۔ واضح رہے کہ سی ڈی سی  جہازرانوں کیلئے  شناخت کی دستاویز ہوتی ہے۔  سی ڈی سی کا عمل  آن لائن کردیا گیا ہے۔  جہازرانی کے ڈائرکٹر جنرل نے  2018 میں نئے سی ڈی سی قواعد کے تحت  70 ہزار سے زائد سی ڈی سی جاری کی ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More