نئی دہلی، خزانہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب شیو پرتاپ شکلا نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری میں جواب میں بتایا کہ مرکز اور ریاست کے درمیان اثاثوں کی تقسیم کا معاملہ مرکز اور ریاستوں کے ذریعے طے کیا گیا ہے۔ جی ایس ٹی نے ایک ایسا ذریعہ وضع کرلیا ہے ، جس میں مرکزی اور ریاستی ٹیکس حکام نے جی ایس ٹی نظام کے اعداد و شمار میں نقل مکانی کرنے والے ٹیکس دہندگان کے اعدادو شمار اپلوڈ کرلئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جی ایس ٹی کے تحت اثاثوں کے لئے سنگل انٹرفیس کو یقینی بنانے کے لئے چیف کمشنر سینٹرل ٹیکس کے کمشنر اور ریاستی ٹیکس کے کمشنر پر مشتمل ریاستی سطح کی کمیٹیوں نے ٹیکس دہندگان سے کہا ہے کہ وہ ایک تناسب کی بنیاد پر اثاثوں کے لین دین پر مبنی یا تو سینٹرل ٹیکس کے ماتحت رہیں یا ریاستی ٹیکس انتظامیہ کے ماتحت رہیں۔ وہ اثاثے جو کہ ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ کے لین دین والے ہیں انہیں مرکز اور متعلقہ ریاست کے درمیان 50-50 کے تناسب میں رکھا گیا ہے، جبکہ ڈیڑھ کروڑ سے کم لین دین والے اثاثوں کو مرکز اور متعلقہ ریاست کے درمیان 10:90 کے تناسب میں رکھا گیا ہے۔
ایک خاص ٹیکس انتظامیہ کے لئے اثاثوں کو کوئی اختیار نہیں دیا گیا ہے کہ وہ ایک خاص ٹیکس انتظامیہ کا انتخاب کریں۔