نئی دہلی، سی بی آئی سی اور ریاستی حکام نے 91149 کروڑ کے جی ایس ٹی ریفنڈس کا انتظام کر لیا ہے ، جب کہ اب تک کُل ملاکر 97202 کروڑ کے دعوے موصول ہوئے تھے ۔ اس طرح 93.77 فی صد جی ایس ٹی کی واپسی کی شرح حاصل کر لی گئی ہے ۔ جی ایس ٹی کے باقی ماندہ ریفنڈس کے دعوے ، جن کی مالیت 6053 کروڑ ہے ، جلد ہی نمٹا دیئے جائیں گے تاکہ دعوے پیش کرنے والے مجاز افراد کو ریلیف مل سکے ۔ دعووں کے ریفنڈس کا پوری تیزی اور بغیر کسی ٹال مٹول کے اہتمام کیا جا رہا ہے ۔
آئی جی ایس ٹی ریفنڈس کا ، جہاں تک تعلق ہے ، تقریباً 95 فی صد ( 48455 کروڑ ) ، جو آئی جی ایس ٹی ریفنڈس کے کُل دعووں (50928 کروڑ ) 28 نومبر ، 2018 ء کو جی ایس ٹی این سے کسٹمز کو بھیجے جا چکے ہیں ۔ باقی دعوے ، جن کی مالیت 2473 کروڑ روپئے ہے ، مختلف وجوہات سے روک دیئے گئے ہیں اور ان وجوہات سے برآمد کاروں کو مطلع کر دیا گیا ہے تاکہ وہ اصلاحی کاررائی کر سکیں ۔
آر ایف ڈی – 01 اے ( آئی ٹی سی ریفنڈ اور دیگر ریفنڈس ) کے دعوے ، جو متعلقہ ٹیکس دفتروں میں ریفنڈ کے کُل 46274 کروڑ روپئے کے دعوے موصول ہوئے تھے ، اُن میں 3 دسمبر ، 2018 ء کو اِن کا التواء مرکز کے پاس 902 کروڑ روپئے اور ریاستوں کے پاس 2678 کروڑ روپئے ہے ، 37406 کروڑ روپئے کے ریفنڈس کے سلسلے میں عبوری / قطعی آڈر جاری کر دیا گیا ہے ۔ 5288 کروڑ روپئے کے دعووں کے سلسلے میں متعلقہ جی ایس ٹی حکام نے ، اِن میں کمیوں کے سلسلے میں میمو جاری کر دیئے ہیں اور دعویداروں سے جواب ملنے کے بعد اِس سلسلے کی مزید کارروائی کی جائے گی ۔
اس سلسلے میں مسلسل کوشش کی جارہی ہے کہ واپسی کے تمام زیرِ التواء دعووں کو کلیئر کر دیا جائے ، جہاں کہیں فراہم کی گئی متعلقہ اطلاع صحیح پائی گئی ہے ۔ برآمد کار برادری سے تعاون کی درخواست کی گئی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کمی کے سلسلے میں ، جو میمو جاری کئے گئے ہیں ، وہ اُن کا جواب دیں گے اور مرکز نیز ریاستی جی ایس ٹی اور کسٹمز حکام کی طرف سے کی گئی غلطیوں سے آگاہ کریں گے ۔ اس کے علاوہ ، وہ جی ایس ٹی آر ایک اور جی ایس ٹی آر 3 بی ریٹرن فائل کرنے کے سلسلے میں نیز شپنگ بل پیش کرنے کے سلسلے میں پوری توجہ سے کام لیں گے ۔