17.2 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جے ای ای ایڈوانس امتحان کی تیاری میں طلباء کو مدد دینے کی خاطر تیار کردہ آئی آئی ٹی-پال، سوئم پورٹل کے ذریعے دستیاب کرایا جائے گا:پرکاش جاؤڈیکر

Urdu News

نئی دہلی، آئی آئی ٹی اداروں کی کونسل کی 52 ویں میٹنگ انسانی وسائل کے فروغ کے مرکزی وزیر جناب پرکاش جاؤڈیکر کی صدارت میں آج نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ کونسل کے ذرئعے کئے گئے فیصلوں کے بارے میں میڈیا کو تفصیل بتاتے ہوئے وزیر موصوف نے  اس بات کو اجاگر کیا کہ جے ای ای ایڈوانس امتحان کی تیاری میں طلباء کی مدد کے لئے تیار کردہ آئی آئی ٹی-پال کو  مزید توسیع دی جائے گی اور اسے سوئم پورٹل کے ذریعے دستیاب کرایا جائے گا۔

کونسل کے ذریعے کئے گئے کچھ دیگر  اہم فیصلے مندرجہ ذیل ہیں:

  • ملک میں انجینئرنگ کی تعلیم کی کوالٹی اور معیار کو بہتر بنانے کی خاطر آئی آئی ٹی اپنے آس پاس واقع کم از کم پانچ انجینئرنگ کالجوں کی سرپرستی کرے گا۔
  • آئی آئی ٹی اداروں میں انڈر گریجویٹ طلباء سے لی جانے والی ٹیوشن فیس پر کوئی  نظر ثانی نہیں کی جائے گی۔
  • کونسل نے  جی ای ای  (ایڈوانس) سسٹم میں مزید تبدیلی کا کوئی غور نہیں کیا۔
  • آئی آئی ٹی ادارے اپنی تیار کردہ ٹیکنالوجی اور مختلف اختراعات کی نمائش کے لئے  کسی بھی مناسب مقام پر سالانہ ٹیک-فیسٹ کا انعقاد کریں گے جس میں ممتاز سرکاری ؍ پرائیویٹ سیکٹر کے اداروں کے سی ای اوز  شرکت کریں گے۔
  • انفرادی آئی آئی ٹی ادارو ں کے گورنروں کے بورڈ کو  اختیار دیا گیا ہے کہ وہ  بین الاقوامی طلباء کی فیس کے بارے میں فیصلہ کریں۔
  • ایم ٹیک پروگراموں میں طلباء کے داخلے کے بعد سرکاری سیکٹر کی کمپنیوں (پی ایس یوز) میں جوائن کرنے کی وجہ سے ایم ٹیک میں خالی سیٹوں کے معاملے  کو اہم سرکاری سیکٹر کے اداروں ؍ پی ایس یوز کے  سی ایم ڈیز  کے ساتھ انسانی وسائل کےفروغ کی صدارت میں میٹنگ میں حل کیا جائے گا۔
  • آئی آئی ٹی اداروں میں کیمپس اور بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کی تعمیر کے لئے  معیار اور ضابطوں کی سفارش  کرنے کی خاطر آئی آئی ٹی دہلی ، آئی آئی ٹی حیدرآباد اور آئی آئی ٹی تروپتی کے ڈائکٹر صاحبان  پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
  • آئی آئی ٹی اداروں میں غیر تدریسی عملے کے سروس کے معاملات کا فیصلہ متعلقہ آئی آئی ٹی بورڈ آف گورنرس کے ذریعے کیا جائے گا، البتہ ان کا وقتا فوقتا حکومت ہند کی جانب سے جاری کی جانے والی ہدایات  سے مطابقت رکھنا ضروری ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More