نئیدہلی؛ ویکٹر سے پیدا ہونے والے امراض کی صورتحال کا اعلیٰ سطحی جائزہ کے پیش نظر صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر جناب جے پی نڈا نے ایک میٹنگ کی صدارت کی تاکہ راجدھانی میں ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کو روکنے اور بندوبست کے سلسلے میں مختلف ایجنسیوں کی تیاری کا جائزہ لیا جا سکے۔ مشرقی دلی میونسپل کارپوریشن کے میئر جناب بپن بہاری سنگھ، سکریٹری صحت محترمہ پریتی سودن، محترمہ پرومیلا گپتا، ڈی جی ایچ ایس اور متعدد میونسپل کارپوریشن کے کمشنر، نمائندے اور دلی حکومت اور دلی میونسپل کارپوریشن کے اعلیٰ حکام اس میٹنگ میں موجود تھے۔
ویکٹر سے پیدا ہونے والے امراض کے بندوبست کے لیے تیاریوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر جناب جے پی نڈا نے ایجنسیوں کو مشورہ دیا کہ وہ ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماری کے معاملے اور دلی میں ان کے علاج کے سلسلے میں ایک علیحدہ رجسٹری تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ بیماری کی وجہ کی نشاندہی ،سرگرم معاملے کی نشاندہی اور ویکٹر کی کمی اور اس کے ٹرانسمیشن پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔
جناب نڈا نے کہا کہ ادویات، ٹیسٹنگ لیب، افرادی قوت، فنڈ اور ڈائگنوسٹک کٹس کی کوئی کمی نہیں ہونی چاہیے۔