نئی دہلی، خواتین، بچوں اور بالغوں کی صحت سے متعلق مشترکہ اہداف کے حصول کے لئے وزارتوں، ریاستوں اور حصے داروں کے درمیان تال میل ناگزیر ہے۔ یہ بات صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے 2018 شراکت داروں کے فورم سے متعلق تعارفی خاکے کی ایک تقریب میں کہی۔یہ ایک عالمی تقریب ہے جو ملکوں کے درمیان زچگی، نوزائیدہ، بچوں اور بالغوں کی صحت سے متعلق سیکھنے اور تبادلہ خیال کرنے کے لئے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب نڈا نے کہا کہ حکومت خواتین، بالغوں اور بچوں کے یونیورسل ہیلتھ کوریج کی توسیع کے لئے اشتراک کرنے کے تئیں عہد بستہ ہے۔
صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے، صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزیر مملکت محترمہ انو پریہ پٹیل، سکریٹری (صحت) محترمہ پریتی سودن، جمہوریہ چلی کے سابق صدر ڈاکٹر مشیلے بیچلیٹ ،شراکت داروں کے فورم کی چمپئن اور یونیسیف کی خیر سگالی سفیر محترمہ پرینکا چوپڑا اور وائٹ ربن الائنس کے نیشنل کو آرڈی نیٹر ڈاکٹر اپرجیتا گگوئی بھی دیگر سینئر افسران، وکلا اور ماہرین کے ساتھ اس موقع پر موجود تھے۔
وزارت کی حصولیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب جے پی نڈا نے کہا کہ 90 فیصد مکمل امیونائزیشن کوریج کے اپنے ہدف کے تئیں ہم نے پیش رفت میں تیزی لائی ہے۔ اس سے پہلے مکمل امیونائزیشن کوریج میں اضافہ سالانہ ایک فیصد تھا جو کہ مشن اندرا دھنش کے ذریعہ بڑھ کر سالانہ 7 فیصد ہوگیا۔ جناب نڈا نے کہا کہ ہم نے مشن اندرا دھنش (آئی ایم آئی) شروع کیا ہے، یہ خصوصی مہم دسمبر 2018 تک 90 فیصد سے زائد امیونائزیشن کی بہتری پر توجہ مرکوز کرے گی۔ جناب نڈا نے مزید کہا کہ آیوشمان بھارت۔ نیشنل ہیلتھ پروٹیکشن مشن (این ایچ پی ایم) یونیورسل ہیلتھ کوریج کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔اس سے تقریباً 50 کروڑ لوگ فیضیاب ہوں گے۔ جناب نڈا نے شراکت داروں کو یہ بھی بتایا کہ جامع ابتدائی علاج فراہم کرنے کے لئے حکومت 1.5 لاکھ ذیلی صحت مراکز کو صحت اور صحت مراکز (ایچ ڈبلیو سی) میں تبدیل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اب صحت اور صحت مراکز کے ذریعہ جامع ابتدائی علاج فراہم کرنے کی سمت میں آگے بڑھ ہی ہے۔