17.4 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جے پی نڈا نے جنوب مغربی ایشیاء کیلئے ڈبلیو ایچ او کی علاقائی کمیٹی کے 71ویں اجلاس سے خطاب کیا

Urdu News

نئی دہلی، صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے آج یہاں جنوب مشرقی ایشیا کے لئے ڈبلیو ایچ او علاقائی کمیٹی کے 71ویں اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ ہندوستان نے سب کے لئے صحت کوریج کے بنیادی مقصد کو حاصل کرنے کے لئے تیزی سے بہت سے اقدامات کئے ہیں۔ ان میں صحت کے نظام کو مضبوط کرنا و مفت دواؤں کی رسائی کو آسان بنانا اور اسے وسعت دینا اور صحت دیکھ بھال پر بھاری خرچ میں کمی لانے کے اقدامات شامل رہے ہیں۔ جناب نڈا نے مزید کہا کہ ہندوستان کا یہ مضبوط عزم اور یقین ہے کہ صحت کے شعبے میں اعلیٰ ممکنا مقصد حاصل کرنے کا مطلب صرف یہ نہیں ہے کہ بیماریوں اور کمزوریوں سے راحت دلائی جائے، بلکہ صحت کے ایک مکمل جسمانی ، ذہنی اور روحانی و سماجی خوشحالی کی علامت ہے۔ جناب نڈا نے مزید کہا کہ اس مقصد کی جانب پیش قدمی کرتے ہوئے ہم نے 2017 میں صحت سے متعلق قومی پالیسی اپنائی ہے، جس کا مقصد سب کو صحت کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔

ڈبلیو ایچ او جنوب مشرقی ایشیا خطے کے ملکوں کے وزررائے صحت، نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت، صحت کی سکریٹری محترمہ پریتی سُدن، ڈبلیو ایچ او جنوب مشرقی ایشیاء خطے کی علاقائی ڈائرکٹر ڈاکھیترا پال سنگھ اور ڈبلیو ایچ او کی ڈی ڈی جی محترمہ جین ایلیسن نے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی۔

حکومت کے عزم کو دوہراتے ہوئے جناب نڈا نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی مثالی قیادت میں ہندوستان نے حال ہی میں آیوشمان بھارت یعنی لانگ لیو انڈیا کے تحت پردھان منتری جن آروگیہ اسکیم کا آغاز کیا ہے۔ یہ اس سال کے بجٹ کا ایک اہم ستون ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آیوشمان بھارت کی بنیاد 2ستونوں صحت اور عافیت کے مراکز پر کھڑی ہے، جس کا مقصد جامع ابتدائی حفظان صحت کی خدمات فراہم کرنا اور ایک سو ملین کنبوں کی ثانوی اور تیسرے سطح کی دیکھ بھال وزیراعظم کے صحت کے تحفظ کے قومی مشن کے تحت فراہم کرنا ہے۔ پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا کے پہلے ستون کے تحت ہم ملک کی آبادی کے لگ بھگ 40 فیصد حصے تک پہنچ رہے ہیں یعنی اُن 500 ملین لوگوں کا اس اسکیم کے تحت احاطہ کیا جا رہا ہے، جنہیں 500 ہزار روپے کا انشورینس کور فراہم کیا جائے گا تاکہ ثانوی اور تیسری سطح کی حفظان صحت کا احاطہ کیا جا سکے۔و زیر صحت نے کہا کہ ابتدا میں 20 مختلف  خصوصیات کے ساتھ تقریبا 1300 طریقۂ کار میں پھیلی یہ صحت کے تحفظ کی دنیا میں سب سے بڑی اسکیم ہوگی، جس کو حکومت کی طرف سے فنڈ فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دوسرے ستونوں کے تحت ایک سو اور 50 ہزار  صحت و عافیت کے مراکز حفظان صحت کو لوگوں کے قریب لائیں گے تاکہ ہر ہندوستانی کو مفت لازمی دواؤں اور تشخیص کی خدمات سمیت صحت کی دیکھ بھال تک بروقت رسائی ہوسکے۔ جناب نڈا نے مزید کہا کہ وزارت صحت ایک صحت مند اور خوشحال بھارت کے لئے آیوشمان بھارت کے لئے مؤثر نفاذ کے لئے بہت جانفشانی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔

حکومت کے اقدامات کو اجاگر کرتے ہوئے جناب نڈا نے کہا کہ حالانکہ ڈبلیو ایچ او ٹی بی کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے 2020 تک کی حد مقرر کی ہے، لیکن ہمارے وزیراعظم نے اس نشانے کو 5 سال پہلے ہی حاصل کرلینے کی ہمیں تلقین کی ہے یعنی ا ن کے مطابق اس نشانے کو 2025 تک حاصل کر لیا جائے ۔ اس منصوبے کے مطابق ہندوستان ٹی بی کے لئے ایک قومی اسٹریٹجک منصوبے پر عمل آوری کیلئے تیزی سے کام کر رہی ہے۔ جناب نڈا نے مزید کہا کہ ہندوستان نے ہائپر ٹنشن، ذیابیطس سمیت 5 عام این سی ڈیز کے بندوبست اور روک تھام کے لئے پہلے ہی عام اسکریننگ شروع کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وزارت صحت نے ایک مثالی پہل  امرت دین دیال شروع کی ہے۔ اس پہل کا مقصد  سستی دواؤں اور کینسر و دل کی بیماریوں کے لئے معیاری اور سستی دوائیں فراہم کرانا ہے۔ حکومت نے جَن اوشدھی سینٹر بھی کھولے ہیں تاکہ ضرورتمند لوگوں کو سستی اور معیاری لازمی ، معیاری دوائیں دستیاب کرائی جا سکیں۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ ہی علاقائی اور عالمی سطح پر عوامی صحت کے مسائل کی حمایت کی ہے۔ چاہے یہ تکنیکی اشتراک ہو یا تحقیق  اور ترقی کا معاملہ ہو یا صحت خدمات کی رسائی میں شراکت داری ہو یا اسے بہتر بنانے کا معاملہ ہو یا عالمی معیار کی لازمی دوا کی تیاری کا معاملہ ہو۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More