نئی دہلی، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے دلی میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں (ڈینگو، ملیریا، چکن گنیا اور سوائن فلو) کی روک تھام اور کنٹرول کیلئے جاری سرگرمیوں کا جائزہ لینے کی خاطر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی ۔ اس میٹنگ میں دلی حکومت کے وزیر صحت ستیندر جین، دلی کے میئر ، مرکزی صحت سکریٹری سی کے مشرا، سکریٹری ڈی ایچ آر ڈاکٹرسومیا سوامی ناتھن، ڈی جی ایچ ایس کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر جگدیش پرساد اور دلی میں مرکزی حکومت کے اسپتالوں کے میڈیکل افسران، مرکزی وزارت صحت، دلی حکومت ، آئی سی ایم آر، این سی ڈی سی اور این وی بی ڈی سی پی کے سینئر عہدیدار موجود تھے۔
جناب جے پی نڈا نے پانی سے پیداہونے والی بیماریوں کی روک تھام کی اہمیت پر زور دیااور کہا کہ دلی حکومت ، میونسپل کارپوریشنوں، آر ڈبلیو اے ، غیر سرکاری تنظیموں اور عوام کو مچھروں کی افزائش کی روک تھام کیلئے ، جن سے بیماریاں پیدا ہوتی ہیں، اہم رول ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو اپنے گھروں او ر آس پاس کی جگہوں پر پانی جمع نہ ہونے دینے کے بارے میں بیداری پیدا کرنا بہت مؤثر کام ہے ۔ انہوں نے دلی کے وزیر صحت پر زور دیا کہ وہ بیداری پیدا کرنے کیلئے گھر گھر کیلئے آئی ای سی مہم کا آغاز کریں۔ دلی میئرس نے بتایا کہ اس طرح کی مہم پہلے ہی شروع کی جا چکی ہے اور عوام تک رسائی کیلئے مختلف میڈیا کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ جناب نڈا نے کہا کہ جب لوگوں کو اچھی طرح معلومات ہوگی، تو وہ ایسی بیماریوں کی روک تھام کر سکیں گے اور بروقت طبی امداد بھی حاصل کر سکیں گے۔
مرکزی وزیر صحت نے مشورہ دیا کہ دلی حکومت کے ذریعے تمام متعلقہ ایجنسیوں اور فریقوں کی ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے تاکہ انہیں مچھروں سے پیدا ہونےوالی بیماریوں کی روک تھام اور بندوبست کے اصولوں سے واقف کرایا جا سکے، جو عام طور پر مانسون کے سیزن میں عروج پر ہوتے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ مرکزی وزارت صحت، ریاستی حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تربیت کاروں نے پچھلے سال تربیت حاصل کی تھی اور اس سال بھی انہیں صحت ورکروں کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کی خاطر مزید تربیت دی جانی چاہئے۔
جناب نڈا نے سرکاری اسپتالوں اور دواؤں کی دکانوں پر مناسب تعداد ٹیسٹنگ کِٹ اور دواؤں وغیرہ کی دستیابی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے دلی حکومت سے درخواست کی کہ وہ تمام کیمسٹوں کو ہدایت جاری کریں کہ ضروری دواؤں کے اسٹاک کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسپتالوں میں الگ تھلگ وارڈس کی مناسب تعداد کو یقینی بنایا جائے اور اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ وینٹیلیٹر کیلئے تمام پروٹوکول پرعمل در آمد کیا جا رہا ہے۔