26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جے پی نڈا نے شریانوں کی سوجن جڑ سے ختم کرنے کے لئے عالمی اتحاد کی دسویں میٹنگ کا افتتاح کیا

Urdu News

نئی دہلی، صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے آج یہاں شریانوں کی سوجن کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے  عالمی اتحاد کی دسویں میٹنگ کا افتتاح کیا۔ اپنے افتتاحی خطاب کے دوران جناب نڈا نے کہا کہ  ہندوستان ایک عالمی لیڈر کی حیثیت سے  شریانوں کی سوجن کو جڑ سے ختم کرنے کے تئیں عہد بند ہے تاکہ مستقبل کو اس بیماری سے پاک کیا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  ہندوستان ہمیشہ نئے  اقدامات اور کھوج کا ہمیشہ ہی  خیر مقدم کرے گا تاکہ شریانوں کو جڑ سے ختم کرنے کے پروگرام کو حقیقت میں بدلا جاسکے۔ پروگرام کے دوران جناب نڈا نے  11 ملکوں، کمبوڈیا، کک آئی لینڈ، مصر ، مالدیپ ، مارشل آئی لینڈ، نیئو، سری لنکا ، تھائی لینڈ ، ٹوگو ، ٹونگا، اور وانوواتو کو  شریانوں کی سوجن کو جڑ سے ختم کرنے کے عالمی اتحاد جی اے ای ایل ایف ایوارڈس بھی دئے۔ یہ ایوارڈس انہیں اس بیماری کو روکنے کے سلسلے میں دئے گئے ہیں۔ مرکزی وزیر نے ہندوستان کے لئے  شریاں کی سوجن کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے  (ایل ایف) 2018 کے ایک منصوبے کا بھی اجراء کیا۔

اس موقع پر صحت اور خاندانی فلاح بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے ،گویانا کے وزیر ڈاکٹر کیرن کمنگس، ڈی ایچ آر  کے سکریٹری اور آئی ایم سی آر کے  ڈی جی پروفیسر بلرام بھارگو ، جی اے ای ایل ایف کے چیئرمین پروفیسر چارلس مکینزی، ہیلتھ سروسز کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر پرومیلا  گپتا اور ڈبلیو ایچ او کے ہیڈ کوارٹر کے ڈاکٹر جناتھن بھی موجود تھے۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے  جناب نڈا نے کہا کہ ہندوستان نے اس بیماری کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے خاطر خواہ پیش رفت کی ہے۔ حکومت (ریاستی سرکاروں اور ترقی سے متعلق ساجھیداروں )کی ٹھوس کوششوں کی وجہ سے   256 ضلعوں میں 100 ضلعوں نے اس بیماری کو ختم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

 وزیرصحت جناب نڈا نے کہا ہے کہ ہندوستان میں شریانوں کی سوجن کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے جو حکمت عملی اپنائی گئی ہے وہ ماس ڈرگ ایڈمسٹریشن کے  دوہرے ستونوں پر مبنی ہے جناب نڈا نے مزید کہا کہ مختلف محکموں کے مکمل تعاون کی بھی فوری ضرورت ہے تاکہ لوگوں کو اس بیماری کے تئیں بیدار رکھا جاسکے۔

صحت اور خاندانہ فلاح وبہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے کہا کہ اس بیماری اور اس کے علاج کے بارے میں متاثرہ کمیونٹیز میں بیداری بڑھائے جانے کی سخت ضرورت ہے۔ مجھے یقین ہے کہ تین دن کے مذاکرات کے دوران ماہرین شریانوں کی سوجن کو جڑ سے ختم کرنےکی سمت مثبت اپروچ اپنائیں گے۔ تمام شراکت داروں کے لئے بھی یہ ضروری ہے کہ وہ اس بیماری کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے  ایک مربوط ڈھنگ سے کام کریں۔

شریانوں کی سوجن ایک سب سے پرانی بیماری ہے اور اسے نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔ ہندوستان سمیت  دنیا کے  73 ملکوں میں فی الحال یہ بیماری موجود تھے۔ یہ بیماری عام طور پر  کیولیکس، مچھر کے پھیلنے سے ہوتی ہے۔ یہ مچھر گندے جمع پانی میں پلتا ہے۔ یہ بیماری معاشرے کی سب سے غریب آبادی میں اثر انداز ہوتی ہے۔ خاص کر  خراب پانی، گندے پانی والے علاقوں میں رہنے والے لوگوں پھیلتی ہے۔ ایل ایف متاثرہ لوگوں کو ہلاک تو نہیں کرتی بلکہ مستقل طور پر شکل وصورت خراب کرسکتی ہے اوراس کی نشو ونما روک دیتی ہے۔

شریانوں کی سوجن کو ختم کرنے سے متعلق دوسری میٹنگ  2002 میں دہلی میں ہوئی تھی اور ہندوستان ایک بار پھر دسویں میٹنگ کی میزبانی کررہا ہے۔ جس میں اس بات کو تسلیم کیا گیا ہے کہ ہندوستان پر شریانوں کی سوجن کی بیماری کا سب سے زیادہ بوجھ اٹھائے ہوئے ہے اور اس بیماری کو ختم کرنے کے لئے  قائدانہ رول کی ضرورت بھی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More