نئی دہلی، ‘‘اطلاعاتی اور مواصلاتی ٹیکنالوجی میں حفظان صحت خدمات کی ترسیل کو بہتر بنانے کے وسیع امکانات ہیں۔ ہندوستان حکومت ہند میں ڈجیٹل انڈیا پروگرام کے تحت آئی سی ٹی استعمال کرتے ہوئے صحت خدمات کی ترسیل میں اصلاحات کے تئیں پابند عہد ہے۔’’یہ بات آج صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے آسٹریلیا کے کینبرا میں عالمی ڈجیٹل صحت ساجھے داری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔وزیر موصوف ‘‘ڈجیٹل صحت خدمات کو حفظان صحت اصلاحات میں ترجیح’’ کے موضوع پر بول رہے تھے۔
آسٹریلیا کے وزیر صحت جناب گریگ ہنٹ،آسٹریلیا کی ڈجیٹل صحت ایجنسی کے سی ای او جناب ٹم کیلسی، آسٹریلیا کے محکمہ صحت کی سیکریٹری محترمہ گلینی بیوچیمپ اور کنیڈا ، ہانگ کانگ، اٹلی، انڈونیشیا، نیوزی لینڈ، سعودی عرب، سنگاپور، جنوبی کوریا ، سوئیڈن، برطانیہ ، امریکا اور ڈبلیو ایچ او کے نمائندے بھی اس کانفرنس میں موجود تھے۔
جناب نڈا نےحفظان صحت کے پرائیویٹ اداروں ، تعلیمی اداروں، صحت کے آئی ٹی پریکٹشنر، صنعت ، مریضوں گروپوں اور ریگولیٹری اداروں کے ساتھ ڈجیٹل صحت ماحولیاتی ساجھے داری تشکیل دینے کی اہمیت پر زور دیا۔مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ حکمرانی میں بہتری کے لئے ڈجیٹل ٹیکنالوجی کوحکومت ہند کی پالیسی میں ہمیشہ سے مرکزی حیثیت حاصل رہی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ حفظان صحت کےچار اہم شعبوں میں ہندوستان نے ڈجیٹل ٹیکنالوجی کو نافذ کیا ہے۔ان میں صحت خدمات کی ترسیل کو بہتر بنانا، صحت اور دیکھ بھال کے تئیں لوگوں کی مانگ کو بہتر بنانا، صحت خدمات کی ترسیل کی منصوبہ اور بندوبست کے لئے حکومت کے ساتھ شہریوں کو ساجھے داری میں شریک کرنا اور حکمرانی کو بہتر بنانا شامل ہے۔
جناب نڈا نے شرکاء کو بتایا کہ حفظان صحت کے ماحول میں مختلف شعبوں میں آئی ٹی نظام کو بڑے پیمانے پر شروع کیا ہے، جن میں مربوط صحت نگرانی پروگرام، صحت عامہ کا بندوبست، اسپتالوں میں اطلاعاتی نظام، سپلائی کا بندوبست، آن لائن خدمات، ٹیلی میڈیسن، صحت انتظامیہ کی نگرانی کا پروگرام شامل ہے۔جناب نڈا نے مزید کہا کہ ان اقدامات میں پالیسی سازی کے لئے بروقت اور بھروسے مند معلومات اور اعدادو شمار کا حصول شامل ہے، تاکہ جسے موثر پروگرام اور خدامات کی ترسیل کو یقینی بنایا جاتا ہے۔
وزارت صحت کے کچھ اقدامات کے بارے میں بولتے ہوئے جناب نڈا نے کہا کہ ہندوستان کا نیشنل ہیلتھ پورٹل(این ایچ پی) حفظان صحت سے متعلق شہریوں کو مصدقہ معلومات فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این ایچ پی شہریوں کو صحت سے متعلق معلومات فراہم کرنے میں شہریوں کے پورٹل کے طورپر کام کررہا ہے اور ہندوستان کی مختلف زبانوں میں معلومات فراہم کرتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس پورٹل کے استعمال کرنے والوں کی تعداد 26 لاکھ سے زیادہ ہے اور اب تک 22 لاکھ سے زیادہ شہری اس پرکال کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فی الوقت اس پورٹل پر 6 ہندوستانی زبانوں میں معلومات موجود ہے اور مزید 6زبانوں کا اضافہ کئے جانے کا منصوبہ ہے۔
مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ اسپتالوں کے عمل کو خود کار بنانے اور کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کی سطح پر عوامی صحت سہولیات میں خدمات کی ترسیل کو خودکار بنانے کے لئے اسپتالوں میں اطلاعاتی نظام نافظ کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل انفارمیٹک سینٹر نے ای –اسپتال پروگرام تیار کیا ہے جو 173 سے زیادہ اسپتالوں میں نافذ کیا گیا ہے اور نوئیڈا کے ایڈوانس کمپیوئٹنگ کے مرکز کے ذریعے تیار کردہ ای-سشرت پروگرام 80 سے زیادہ اسپتالوں میں نافذ کیا گیا ہے۔ سرکاری سیکٹر کے اسپتالوں میں آن لائن رجسٹریشن نظام(او آر ایس) استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فی الوقت 139 اسپتالوں میں او آر ایس استعمال کیا جارہا ہے۔
حکومت کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے صحت کے وزیر نے کہا کہ ہمارا ویژن مربوط ڈجیٹل صحت پلیٹ فارم تشکیل دینا اور ہندوستان کے 1ارب 30 کروڑ لوگوں کے لئے الیکٹرونک ہیلتھ ریکارڈ تشکیل دینے کے قابل بنانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہم چاہے ہیں کہ اسپتال اور صحت خدمات فراہم کرنے والے ایسا کریں اور اس کے علاوہ ہم اپنے اقدامات کو ترجیح دینے کے لئے بڑے پیمانے پر اعدادو شمار کا استعمال کرنے اور اپنے شہریوں کے حفظان صحت کے چیلنج کو سرگرمی سے حل کرنے کے قابل ہونے کے خواہشمند ہیں۔