نئی دہلی،۔جون ۔مرکزی وزیر صحت وخاندانی بہبود جناب جے پی نڈا کو تمباکونوشی سے احتراز کی عالمی تبلیغ کے اعتراف میں عالمی تنظیم صحت کے ڈائریکٹر کے خصوصی اعزاز سے سرفراز کیا گیا ۔ یہ عالمی اعزازاعتراف جناب نڈا کو ، نیشنل کنسلٹیشن آن ایکسیلریٹنگ امپلی مین ٹیشن آف ڈبلیو ایچ او فریم ورک آن ٹوبیکو کنٹرول (ایف سی ٹی سی ) فار اچیو منٹ آف ایس ڈی جیز جی ایک تقریب میں جنوب مشرقی ایشیا کے لئے عالمی تنظیم صحت کی ریجنل ڈائریکٹر پونم چھیترپال سنگھ کے ذریعہ پیش کیا گیا ۔ صحت اورخاندانی بہبود کی وزارت کے وزیر مملکت جناب پھگن سنگھ کولسٹے او رمحترمہ انو پریہ پٹیل بھی اس موقع پر موجود تھیں۔
اس موقع پر یہ بیش قیمت اعزاز قبول کرتے ہوئے جناب جے پی نڈ ا نے کہا کہ یہ اعزاز ان کی وزارت ،رضاکارتنظیموں ،سرگرم سماجی کارکنوں اورسول سوسائٹی کی تنظیموں کی کوششوں کی کامیابی کی اعتراف کی حیثیت رکھتا ہے ۔علاوہ ازیں اس میں ان لوگوں کی مساعی بھی شامل ہیں جو اس وقت یہاں تو موجود نہیں ہیں لیکن جو ملک بھر میں اپنے اپنے طریقوں سے تمباکو نوشی کے خلاد کوششیں کرتے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تمباکوغریبی کے ایک انتہائی عنصر کی حیثیت رکھتی ہے اور یہ نہ صرف یہ کہ پورے کنبے پر مضر اثرات مرتب کرتی ہے بلکہ ملک اورسماج بھی اس کے زہریلے اثرات سے محفوظ نہیں رہ پاتے اس لئے اس کے انسداد کے لئے ہمہ جہت طریقوں سے کوشش کی جانی چاہئے ۔ اسے بجا طورپر ایک ترقیاتی مسئلے کے طور پر شناخت کیا گیا ہے اور مجھے یہ بتاتے ہوئے مسرت ہورہی ہے کہ ملک میں تمباکونوشوں کی تعداد گھٹ کر اب محض 81 لاکھ رہ گئی ہے اور ہماری نئی نسل میں بھی تمباکو نوشی کے استعمال میں زبردست کمی آئی ہے ۔ جناب نڈا نے مزید کہا کہ میری توجہ ہمیشہ اسی بات پر مرکوز رہی ہے اور میری کامیابی کا منتر ہی تمباکو نوشی سے احتراز کی کوشش رہا ہے ۔ اس لئے مجھے یہ دیکھ کر انتہائی مسرت ہوئی ہے کہ 15سے 17 برس تک کی عمر کے بچوں میں تمباکو نوشی میں 54 فیصد کمی آئی ہے اور18 سے 24 برس تک کے جوانوں میں تمباکو کے استعمال میں 28 فیصد کمی آئی ہے ۔
جناب نڈا نے مزید کہا کہ تمباکو نوشی پر قدغن کے لئے ہندوستان کا سفر بہت طویل رہا ہے ۔ ہم نے صحت سے متعلق تصویری انتباہات کے ذریعہ متعدد اہم پروگراموں پر عمل درآمد کیا ہے ۔اس کےساتھ ہی گلوبل ایڈلٹ ٹوباکو سروے کا دوسرا دور بھی ہم نے کامیابی کے ساتھ مکمل کیا ہے اور مفت نیشنل ٹوباکو آن لائن شروع کرکے تمباکو نوشی کی روک تھام کے پروگراموں کو مستحکم اور جدید کار بنایا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی بارہویں پنجسالہ منصوبے میں بھی نیشنل ٹوباکو کنٹرول پروگرام کی توسیع کے لئے خاطر خواہ سرمایہ مختص کیا ہے ۔ اس کا اعتراف عالمی تنظیم صحت کی جانب سے بھی کیا گیا ہے جو گلوبل ٹوباکو کنٹرول رپورٹ 2015 میں بھی شامل ہے ۔
اس موقع پر اپنی تقریر میں وزیر مملکت برائے صحت وخاندانی بہبود جناب پھگن سنگھ کولسٹے نے کہا کہ تمباکو نوشی پر قدغن کے لئے تمام متعلقہ ریاستوں سمیت سبھی دعوے داروں کے ذریعہ ایک مشترکہ سماجی تحریک شروع کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے ایک بار پھر زور دے کر یہ بات کہی کہ شہری اوردیہی علاقوں کے اسکولوںاور کالجوں میں تمباکو نوشی کے خلاف بیداری مہم انتہائی اہمیت کی حامل ہے اوراب تمباکو پید اکرنے والوں کے لئے متبادل کام اور ملازمت کے مواقع پید ا کئے جانے پر غور کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ صحت اور خاندانی بہبود کی ایک اور وزیر مملکت محترمہ انو پریہ پٹیل نے اس موقع پر اپنی تقریر میں کہا کہ ہندوستان میں تمباکو نوشوں کی تعدا د 27 کروڑ کے قریب ہے جو تعداد کے اعتبار سے دنیا میں دوسر ے نمبر پر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاستی سرکار وں کو تمباکو نوشی کی روک تھام کے خصوصی سیل قائم کرنے چاہئیں ۔
وزیر صحت موصوف جناب جے پی نڈا کو اس خصوصی اعزازسے نوازے جانے پر مبارکباد دیتے ہوئے جنوب مشرقی ایشیا کے لئے عالمی تنظیم صحت کی ریجنل ڈائریکٹر پونم چھیتر پال نے کہا کہ نڈا صاحب نے ہندوستان میں تمباکو نوشی کی روک تھام کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو تیز رفتاری کے ساتھ نافذ کیا ہے اور عوام الناس کو تمباکو نوشی سے ہونے والے صحت اور معاشی اور سماجی نقصانات سے بچانے کے لئے مضبوط اقدامات کئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بیسویں صدی میں دس کروڑ سے زائد انسانی جانیں تمباکو نوشی کے نتیجے میں ضائع گئی ہیں ۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ تمباکو نوشی کی روک تھام ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور نوجوانوں میں تمباکو نوشی کی روک تھام پر مزید توجہ دئے جانے کی ضرورت ہے ۔
اس موقع پر ڈائریکٹر جنر ل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر جگدیش پردیس اورمحکمہ صحت وخاندانی بہبود کے ایڈیشنل سکریٹری جناب ارون کمار پانڈا بھی اس وزارت کے سینئیر افسران بھی عطیہ دہندہ شراکت داروں ، ماہرین صحت اوررضاکار تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ موجود تھے ۔