نئی دہلی، وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں منعقدہ کابینہ کمیٹی نے 29 اکتوبر 2018 کو حفظان صحت اور خوشحالی کے شعبہ میں بھارت اور جاپان کے درمیان ہوئے تعاون سے متعلق مفاہمت (ایم او سی) کو بعد از وقوع آج اپنی منظوری دے دی ہے۔
ایم او سی میں تعاون کے درج ذیل شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے:
(الف) مخصوص پروجیکٹوں کا فروغ:
- ہر ایک شعبہ میں اہلیت کے نئے شعبوں پر توجہ سمیت اکیوٹ میڈیسن ، سرجری اور ٹراما کے شعبہ میں انسانی وسائل کے فروغ۔
- طبی جانچ کے لئے جدید مشترکہ جانچ کی تجربہ گاہوں کا قیام
- صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنان کے زیر تربیت امیدواروں کے لئے جاپانی زبان میں تعلیم کے مراکز کا قیام
- دونوں ملکوں میں اے یو ایم ایس جیسے تیسرے کیئر مراکز کے مابین اشتراک کا قیام اور
- جاپان سے سند یافتہ کیئر ورکر بھیج کر کیئر ورکروں کے تکنیکی عبوری تربیتی پروگراموں کے معمر افراد کی دیکھ بھال کے لئے امدادی ادارے بھیجنا اور نصاب نیز و درسی کتابیں فراہم کرنا تاکہ جاپان کو تربیت یافتہ کیئر گیور مہیا کرایا جاسکے۔
(ب)بنیادی ڈھانچہ کا فروغ:
- مرکزی منظم حفظان صحت تقسیمی مرکز کا قیام
- صحت مند اور قابل استطاعت بیت الخلا جیسے آن سائیٹ پروسیسنگ تک رسائی کو بہتر بناکر صفائی ستھرائی کی حالت کو بہتر بنانا
- طریقہ علاج میں مریضوں کا ڈاٹا کے تجزیہ اور مواصلاتی ٹکنالوجی نیز آر ٹی فیشل انٹلی جینس کے ادارہ جاتی اشتراک کا فروغ
- بھارت میں بھارت –جاپان اختراعی ہب
- بھارت میں ہائی اینڈ موبائیل بی ایس ایل 3 لیب سہولیات کا قیام اور
- میک ان انڈیا کے تحت مینوفیکچرنگ یونٹوں کے قیام پر خصوصی توجہ کے ساتھ حفظان صحت کی تشخیص کے نکات سمیت ہائی اینڈ میڈیکل ڈیوائس کے تعلق سے اشتراک
(ج)
فروغ انسانی
- انسانی وسائل اور تحقیق کے فروغ اور ایم ای –پی وائی او نیز آیوروید جیسے صحت کے خود انضباط کے فروغ کے پروجیکٹ اور
- بھارت- جاپان پبلک اور پرائیوٹ حفظان صحت فورم کا انعقاد
(د) دوسرے شعبہ جیسے آیوش مان بھارت پروگرام اور دوسرے پہل نیز اے ایچ ڈبلیو ایم کے مابین ہم آہنگی کو فروغ دینے کے تعلق سے باہمی فیصلے کئے جاسکتے ہیں۔
(ہ) اس ایم او سی کے تحت تعاون کے فروغ کے لئے باہمی طور پر فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔
تعاون کی مزید تفصیلی وضاحت اور اس ایم او سی کے عمل درآمد کی نگرانی کے لئے اعلی سطحی مشاورتی میکنزم کے طور پر یہ ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔