15.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

حکومت بینکرز کے ذریعہ کئےگئے ایماندارانہ کمرشیل فیصلوں کا تحفظ کرنے کے لئے مناسب اقدامات کرے گی

Urdu News

نئی دہلی، وزیر خزانہ نے بینکروں بار بار اس بات کا یقین دلایا ہے کہ ان کے ذریعہ کئے گئے ایماندارانہ کمرشیل فیصلوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے مناسب اقدامات کئے جائیں گے اور اصلی کمرشیل ناکامیوں اور غفلت کے درمیان فرق کیا جائے گا۔ ہر بینک کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ ایک مقررہ وقت میں اندرونی  تادیبی  اور   ویجیلنس کیسوں  کو نمٹانے کے لئے اقدامات کرے۔ تاکہ اس طرح کے معاملے طریقہ کار میں تاخیر کے سبب لٹکے نہ رہے اور اسٹاف کے حوصلے پر منفی اثر سے بھی بچا جاسکے اور حراساں کئے جانے کے امکانات کم ہوسکے۔حکومت کی اس کوشش کے حصے کے طور پر سیکشن 17۔اے کو بدعنوانی کے روک تھام کے قانون میں شامل کیاگیا ہے۔ جس میں ایک سرکاری ملازم کے خلاف تفتیش شروع کرنے سے پہلے پیشگی اجازت لینا ضروری ہوگا۔

سینٹرل ویجلینس کمیشن نے، پبلک سیکٹر میں مینجر کمرشیل فیصلوں میں ملوث بیچیدگیوں کا خیال رکھتے ہوئے بینکنگ اور مالی دھوکہ دھڑیوں کے لئے مشاورتی بورڈ بھی قائم کیا ہے۔ یہ بورڈ انکوائری یا تفتیش شروع کرنے سے پہلے سرکاری ملازمین  جو جی ایم یا اس سے اونچے  عہدے کے مساوی ملازمین 50 کروڑ روپے کے مشتبہ فراڈ یا دھوکہ دہی کے سلسلے میں پہلے سطح کی انکوائری کے لئے قائم کیا گیا ہے۔

حکومت نے 27 جنوری 2020 کو بینکوں کو علیحدہ سے ہدایت کی ہے کہ وہ زیر التوا تادیبی اور اندرونی ویجیلینس معاملوں کی پیش رفت کی نگرانی کرنے کے لئے سینئر افسروں کی ایک کمیٹی قائم کریں۔کیونکہ ایک طرف جہاں طریقہ کار میں تاخیر کی وجہ سے ملازمین کے حوصلے اور اعتماد پر منفی اثر پڑتا ہے تو دوسری طرف نظام میں جاری خامیوں پر منفی اثر پڑتا ہے۔ لہذا ہر بینک کو سینئر افسروں کی ایک کمیٹی قائم کرنی چاہئے تاکہ زیر التوا اور تادیبی اور اندرونی ویجیلنس کا جائزہ لیاجاسکے اور اس طرح کے معاملوں کا فیصلہ کرنے میں تاخیر کو کم کرنے کے لئے وقت کی حدیں تشکیل دی جاسکے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More