19 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

حکومت تیل اور گیس کے شعبہ میں بڑے پیمانہ پر اصلاحات کررہی ہے

Urdu News

نئی دہلی، وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے منگل کے دن تیل اور گیس کی اندرون ملک تلاش اور پیداوار بڑھانے کے لئے ایکسپلوریشن اینڈ لائسنسنگ سیکٹر میں اصلاحات سے متعلق ایک پالیسی فریم ورک منظوری دے دی ہے۔

کابینہ کا فیصلہ نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین کی صدارت میں گیس اور تیل کی اندرون ملک میں تلاش میں اضافے سے متعلق اعلی اختیاراتی کمیٹی جس میں کابینہ سیکریٹری ،نیتی آیوگ کے سی ای او، وزارت پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے سیکریٹری، محکمہ اقتصادی امور کے سیکریٹری اور آئل اینڈ نیچورلر گیس(او این جی سی) کے سی ایم ڈی شامل ہیں، کی سفارشات کی بنیاد پر مبنی ہے۔ یہ فیصلہ حکومت کے اہم ہدف میں تبدیلی کا اشارہ کرتا ہے۔ اس میں مالیہ  کو زیادہ سے زیادہ کرنے سے پیداوار کو  زیادہ سے زیادہ کرنے کی جانب پیش رفت کااشارہ ملتا ہے۔ اس میں تیل اور گیس کی کھوج پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ اس سے سرمایہ کاری اور پیداوار میں اضافہ ہوگا۔

زمرہ۔I کے طاس میں جہاں پیداوار کی صلاحیت ہے اور پیداوار ہورہی ہے وہاں غیر تلاش والے علاقوں میں تلاش کو مزید فروغ دینا ہے۔مالیہ کی تقسیم کو پچاس فیصد سے گھٹا کر تیس فیصد کردیا گیا ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ اعلی پیداوار کے لئے ترغیبات میں مالیہ کاحصہ نہ ہو، مالیہ کی تقسیم میں زیادہ سے زیادہ حد پچاس فیصد مقرر کردی گئی ہے۔

 کم اہمیت والے  زمرہ۔II اور زمرہ ۔III کے طاس کے مالیہ کی تقسیم کاانحصار پورے طور پر مالیہ کی  تخصیص پر تلاش کے کاموں پر  مبنی ہوگا۔تیل کے تئیں ذخیرے کی تلاش پر پیداوار اور اس سے حاصل ہونے والا مالیہ آپریٹر کو دیا جائے گا اور اس میں حکومت اپناحصہ نہیں مانگے گی۔ یہ تیل اور گیس کی مارکٹنگ اور قیمتوں کے تعین کے علاوہ ہے ۔ جس کی یقین دہانی تمام طاس کے معاملے میں کی گئی ہے۔صرف اچھے منافع کے معاملے میں اور جہاں سالانہ مالیہ 2.5 بلین امریکی ڈالر سے تجاوز کرجائے گا وہاں حکومت اضافی مالیہ میں اپنا حصہ وصول کرے گی۔

کمیٹی کی سفارشات میں تیل اور گیس کی تلاش اور پیداوارکے ضابطے کی نرم کاری ،پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔این او سی کے موجود تیل پیداوار کرنے والے کنوؤں سے  پیداوار بڑھانے اور منظور شدہ کاری پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ ان تمام سفارشات کو کابینہ کے ذریعہ منظور کرلیا گیا ہے۔

 کابینہ کے فیصلے میں تیل اور گیس کی پیداوار کے بعد ان کی مکمل مارکیٹنگ اور قیمتوں کے تعین کی آزادی بھی دی گئی ہے۔گیس کے معاملے میں یہ آزادی ان کنوؤں کو بھی دی گئی ہے جہاں پہلے فیلڈ ڈیولپمنٹ پلان( ایف ڈی پی) کو ابھی منظوری دی جانا باقی ہے۔ اس میں تیل کے کنویں سے جلد از جلد پیداوار شروع کرنے کے معاملے میں  ریئیلٹی کے تعلق سے بھی رعایت دی گئی ہے۔

نیشل آئل کمپنیز(این او سی) کے مجوزعہ کنویں کے لئے پیداوار بڑھانے کی اسکیم سے نئی ٹیکنالوجی، سرمایہ اور بہتر نظم ونسق کے ذریعہ پیداوار میں اضافہ ہونے کی امید ہے۔این او سی کو کارکردگی کے جائزے کے ذریعہ پیداوار بڑھانے کے لئے جوابدہ بنایا جائے گا۔

کابینہ نے تیل اور گیس کی پیداوار میں اضافے کے لئے پرائیویٹ آپریٹروں کو این او سی کے 66 کنوئیں دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ این او سیز کو ان آپریٹروں کے ذریعہ کی جارہی پیداوار کے علاوہ بڑھی ہوئی پیداوار میں حصہ ملے گا۔

اس پالیسی کے ذریعہ ایک شفاف اور سرمایہ کار دوست اور مسابقتی  پالیسی فریم ورک پر زور دیا گیا ہے تاکہ تیل اور گیس کی تلاش کی سرگرمیاں تیز ہو  تیل اور گیس کی پیداوار بڑھانے میں مدد مل سکے۔

نیتی آیوگ کے سفارشات کو شامل کرتے ہوئے کابینہ کے فیصلے میں تیل اور گیس کی تلاش اور پیداوار کی سرگرمیوں کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔ جس میں معاون خدمات، روزگار کے مواقع، جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی وغیرہ کے اعتبار سے بڑے پیمانے پر معاشی فائدہ حاصل ہوگا۔

 تیل اور گیس کے شعبے میں جاری اصلاحات میں تال میل والا میکنزم قائم کرکے، ڈی جی ای ایچ کی منظوری کے عمل کو سہل بنا کر اور تنازعات کے حل کے لئے متبادل میکنزم وغیرہ وضع کرکے ایز آف بزنس کو فروغ دینے کے لئے شروع کئے جانے والے اقدامات شامل ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More