نئی دہلی: جنگلات کی توسیع اور ہریالی کے علاقوں میں اضافے کے لئے حکومت کے عزم کو دہراتے ہوئے جنگلات، ماحولیات اور آب وہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ہے کہ ازسر نو تشکیل دئے گئے بانس کے قومی مشن کے لئے 1290 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں تاکہ بانس کے شعبے کو زبردست طریقے سے بڑھایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جنگلاتی علاقے کے باہر اُگائے جانے والے بانس کو درختوں کے زمرے سے باہر کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرین انڈیا مشن یعنی جنگلاتی توسیع کے قومی پروگرام کے لئے 160 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جو پچھلی بار مختص کی گئی رقم سے 48.8 فیصد زیادہ ہے۔ آج یہاں 2018-19 کے بجٹ میں ماحولیات کے شعبے میں مختص کی گئی رقم کے بارے میں میڈیا کے افراد کو جانکاری دیتے ہوئے جناب ہرش وردھن نے کہا کہ گرین انڈیا مشن سے 2021 سے 2030 کی مدت کے دوران قومی سطح پر طے کئے گئے منصوبے میں مدد ملے گی ۔ جس سے جنگلات سے متعلق قومی سطح پر منصوبے کو حاصل کرنے کی کوششوں میں تیزی لائی جاسکے گی۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ اس سال کے بجٹ میں ماحولیاتی ٹاسک فورس کے لئے 67.50 کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔
وزیرموصوف نے یہ بھی کہا کہ آب وہوا میں تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجس سے نمٹنے کے لئے پہل کی گئی ہے اور 10 سال کی مدت میں ایک ہزار کروڑ پودے لگانے کا منصوبہ ہے۔ کیمپا، گرین انڈیا مشن، نیشنل ایفروسٹیشن پروگرام کے ساتھ ساتھ شاہراہوں اور ریلوے پٹریوں پر شجر کاری جیسے پروگراموں کے تحت ملک کے مختلف حصوں میں درخت لگائے جائیں گے۔
ماحولیات کے معاملوں پر بیداری پھیلانے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ 2018-19 کے بجٹ میں ماحولیاتی انفارمیشن سسٹم کے لئے کُل بجٹ میں جو رقم مختص کی گئی ہے وہ 24 کروڑ روپے ہے اور اس میں 2017-18 کے مقابلے 33 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس کے تحت گرین اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام کی نگرانی میں تربیتی کورسز کو رقم فراہم کی جائے گی ۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں واقع ماحولیاتی انفارمیشن سسٹم سینٹروں کے مستقل کام کاج کے علاوہ گرین اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام ملک میں نوجوانوں کو ہنر مند بناسکے گا۔
اگلے تین سالوں میں 100 غیر حصول والے شہروں میں فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لئے حکومت کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ یہ تجویز کیا گیا کہ ہر شہر میں اگلے تین سالوں میں 35 فیصد تک آلودگی کی سطح کی جائے گی اور نیشنل کلین ایئر پروگرام کے تحت اگلے پانچ سالوں میں 50 فیصد آلودگی کی سطح کم کی جائے گی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ وائلڈ لائف ہیبیٹاٹ کی ترقی کے لئے 175 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2018-19 کے بجٹ میں پروجیکٹ ٹائیگر کے لئے 350 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پروجیکٹ الیفینٹ کے لئے 30 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔