15.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

حکومت زرعی شعبے کو اعلیٰ ترجیح دے گی اور وزارت خزانہ 18-2017 کے دوران اس شعبے کیلئے 62,376 کروڑ روپئے کی رقم مختص کرے گی۔ رادھا موہن سنگھ

भारत सरकार ने कृषि क्षेत्र को सर्वाधिक प्राथमिकता दी है और वित्त मंत्रालय ने बजट 2017-18 में इस क्षेत्र को 62,376 करोड़ रूपए आवंटित करने की घोषणा की है: श्री राधा मोहन सिंह
Urdu News

نئی دہلی۔ ؍ستمبر۔زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے کہا ہے کہ حکومت نے زرعی شعبے کو اہم سمجھتےہوئے اسے اعلیٰ ترجیح دی ہے اور وزارت خزانہ نے 18-2017 میں اس شعبے کیلئے 62,376 کروڑ روپئے مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت کا مقصد پیداوار میں اضافہ اور کسانوں کو اس بات کا یقین دلانا ہے کہ انہیں ان کی پیداوار کی منفعت  بخش قیمت مل سکتی ہے۔ حکومت  اس بات کو بھی یقینی بنارہی ہے کہ دودھ / مویشی پروری / ماہی پروری ، زراعت سے متعلق تعلیم، تحقیق اور اسے توسیع دینے کا نظام پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی۔ جناب رادھا موہن سنگھ نے کہا  کہ زرعی شعبے میں بہتری لانے کی خصوصی کوششیں کرنا ہماری ذمہ داری ہے تاکہ اس سے تجارت کے مستحکم مواقع فراہم  ہوسکیں۔ جناب سنگھ نے یہ بات آج دو روزہ ربیع کانفرنس برائے 18-2017  سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس کانفرنس کا اہتمام نئی دلّی کے وگیان بھون میں کیا گیا تھا۔

جناب رادھا موہن سنگھ نے ربیع کانفرنس میں کہا کہ فصل کے مطابق نشانہ طے ہے اور مختلف ریاستو ں کو کی جانے والی سپلائی کے بندوبست کے بارے میں فیصلہ مختلف ریاستی سرکاروں کے افسران کے ساتھ صلاح ومشورے کے بعد کیا جاتا ہے۔  زرعی شعبے میں حالیہ ٹیکنالوجیوں اور نئے طور طریقوں کے استعمال کا بھی جائزہ لیا جائیگا۔ کانفرنس میں آئندہ ربیع کی فصل کیلئے حکمت عملی نت نئے خیالات اور تجربات پر بھی بات چیت کی گئی ۔ نیز مستقبل کا ایک خاکہ بھی تیار کیا گیا۔

جناب سنگھ نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کا خواب ہے کہ 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کردی جائے اور اس خواب کو پورا کرنے کیلئے ہم نے بہت سی اسکیمیں شروع کی ہیں۔ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا ، پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا، پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا،  پرمپراگت  کرشی وکاس یوجنا، مٹی کی صحت سے متعلق کارڈ اسکیم، نیم کی پرت چڑھا ہوا یوریا  اور ای۔ نام  کچھ ایسی بڑی اسکیمیں ہیں جنہیں پیداواریت اور کسانوں کی آمدنی میں اضافے کیلئے شروع کیا گیا ہے۔

اس موقع پر زراعت کے مرکزی وزیر نے کہا کہ انہوں نے ریاستی سرکاروں کو لکھا ہے کہ وہ ایک حکمت عملی تیار کریں اور پیداواریت کے بعد کی سرگرمیوں  کی پیداواریت پر توجہ دیں۔ جناب سنگھ نے کہا کہ فصل کی پیداواریت میں اضافہ کرنے کیلئے وزارت نے خوراک کی یقینی  فراہمی کا قومی مشن این ایس ایف ایم ، باغبانی کا قومی مشن این ایچ ایم ،  راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا آر کے وی وائی، زراعت کی توسیع اور ٹیکنالوجی اور فائدوں کی براہ راست منتقلی ڈی بی ٹی شروع کی ہے۔

جناب رادھا موہن سنگھ نے کہا کہ تلہن کی فصلوں کی پیداوار اور پیداواریت میں اضافے پر خصوصی زور دیا جارہا ہے۔ اس کے لئے تلہن اور پام تیل سے متعلق قومی مشن 15-2014 میں شروع کیا گیا تھا۔ جس میں تین چھوٹے مشنز ایم ایم ہیں۔ تلہن پر ایم ایم ، پام کے تیل پر ایم ایم  اور اُگنے والے تلہن پر ایم ایم ۔

اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جناب سنگھ نے کہا کہ وزارت کی مختلف اسکیموں کو خصوصی مشنوں اسکیموں اور پروگراموں میں تبدیل کردیا گیا ہے تاکہ زراعت اور متعلقہ شعبوں میں چار فیصد کا سالانہ ترقیاتی نشانہ حاصل کیا جاسکے۔

ملک میں 17-2016 میں چاول کی مجموعی پیداوار 110.15 ملین ٹن تھی جو پچھلے پانچ برسوں میں 105.42 ملین ٹن کی چاول کی پیداوار سے کہیں زیادہ ہے۔ گیہوں کی پیداوار کے بارے میں بھی اندازہ ہے کہ یہ ریکارڈ 98.38 ملین ٹن رہے گی، 17-2016 میں گیہوں کی پیداوار 6.09ملین ٹن ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More