نئی دہلی؍جنوری،اقلیتی امو رکے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت سب کی شمولیت والی ترقی کے لئے پورے عزم کے ساتھ کام کررہی ہے، جس میں اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ اقلیتوں سمیت سماج کے تمام طبقے ترقیاتی عمل میں برابر کے ساجھیدار رہیں۔
آج لکھنؤ کے سکریٹریٹ ’’تلک ہال‘‘ میں منعقد 9 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی وکاس سمنوے بیٹھک ( ترقیاتی تال میل کانفرنس) سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت سماج کے تمام طبقوں کے لئے ریاستوں کے ساتھ مل کر ’’خوشامد کے بغیر تفویض اختیارات‘‘ اور ’’وقار کے ساتھ ترقی‘‘ کے لئے پورے عزم کے ساتھ کام کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر ریاستیں اقلیتوں کے لئے مرتب کردہ اسکیموں کو نافذ کرنے میں اچھی طرح کام کررہی ہیں۔ دوسری ریاستوں کو بھی ایسا ہی کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت3-ای یعنی تعلیم، روزگار اور تفویض اختیارات کے ذریعے اقلیتوں کی فلاح وبہبود کے لئے کام کرنے کے لئے عہد بستہ ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ فلاحی اسکیموں کے فوائد شفاف طریقے سے براہ راست ضرورت مند تک پہنچیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت پوری طرح آن لائن؍ ڈیجیٹل ہوچکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت کے 280 سے زیادہ معائنہ کرنے والے حکام مختلف ترقیاتی اور فلاحی اسکیموں پر نگرانی کا کام کررہے ہیں، وزارت کے ذریعے چلائی جارہی ہیں اور انہوں نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ یہ تمام اسکیمیں بنیادی طور پر سو فیصد ایمانداری اور شفاف طریقے سے نافذ کی جائیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ معائنہ کرنے والے حکام کی پہل جو تقریبا ایک سال پہلے شروع کی گئی ہے، بہت کامیاب ثابت ہوئی ہے۔ جناب نقوی نے کہا کہ جانچ کرنے والے ان حکام میں ریٹائرڈ آئی اے ایس، آئی پی ایس افسران اور دیگر سینئر عہدیدار، انجینئر، دفاعی سروس، تعلیم اور دیگر شعبوں کے اعلیٰ تجربی کار افراد شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ اقلیتی امور کی وزارت، قومی اقلیتی ترقیاتی اور مالی کارپوریشن اور مولاناآزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی اسکیموں کی بہتر طریقے سے نفاذ میں بہت زیادہ فائدہ مند ثابت ہوئے ہیں۔
وزارت کی کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے جناب نقوی نے کہا کہ ملک بھر میں ’’گروکل‘‘ طرز کے 27 رہائشی اسکول تعمیر کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے تین برسوں کے دوران، اقلیتوں کی زیادہ آبادی والے علاقوں میں کثیر جہتی ترقیاتی پروگرام کے تحت پینے کے پانی کی 10649 سہولیات، 32000 اضافی کلاس روم، 1817 اسکولی عمارتیں، 15 ڈگری کالج، 169 آئی آئی ٹی، 48 پولی ٹیکنیک، 248 کثیر مقصدی کمیونٹی ہال ’’سدبھاؤ منڈپ‘‘، 1064 ہوٹل، 27 گروکل طرز کے رہائشی اسکول تعمیر کئے گئے ہیں۔
پچھلے تین برسوں میں تقریباً دو کروڑ 42 لاکھ اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے طلباء کو مختلف وظیفے دئے گئے ہیں۔ جناب نقوی نے کہا کہ اس سال 1.5 کروڑ سے زیادہ طلباء نے میٹرک سے قبل اور میٹرک کے بعد اور میرٹ کم مینس اور دیگر وظیفوں کے لئے درخواستیں دی ہیں۔ یہ وظیفے اقلیتی امور کی وزارت کے ذریعے دئے جاتے ہیں۔
وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ ’’غریب نواز ہنر مندی کے فروغ کے مراکز‘‘ ملک کے 100 سے زیادہ اضلاع میں قائم کئے گئے ہیں جہاں روزگار دینے والے ہنر مندی کے فروغ کے مختلف کورس کرائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی معاون کار اور سینیٹری سپروائزر جیسے کورس بڑی تعداد میں اقلیتی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہنر ہاٹ، سیکھو اور کماؤ، نئی منزل، غریب نواز ہنر مندی کے فروغ کی اسکیم، نئی روشنی جیسی اقلیتی امور کی وزارت کی اسکیمیں اقلیتوں کی ترقی کے لئے اہم ثابت ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے تین برسوں میں ان اسکیموں سے اقلیتی برادریوں کے ساڑھے آٹھ لاکھ سے زیادہ لوگوں کو روزگار حاصل ہوا ہے۔
وزیر موصوف نے اس بات کو اجاگر کیا کہ پچھلے ایک سال کے دوران ہنر ہاٹ تین لاکھ سے دستکاروں اور ان سے جڑے دیگر افراد کو روزگار اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزارت کی مختلف اسکیموں جیسے غریب نواز ، ہنر مندی کے فروغ کی اسکیم، سیکھو اور کماؤ، نئی منزل، بیگم حضرت محل وظیفہ برائے بنات، نئی اڑان، پڑھو پردیس، مفت کوچنگ، استاد، وزیراعظم کے نئے 15 نکاتی پروگرام وغیرہ کے نفاذ کے لئے معائنہ کرنے والے حکام کے تعاون سے یقینی بنایا گیا ہے۔
جناب نقوی نے کہا کہ اقلیتیں ملک کے ترقیاتی عمل میں برابر کی ساجھیدار بن رہی ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت کی ملازمتوں میں اقلیتوں کی شرکت، جو 2014 میں تقریبا پانچ فیصد تھی، 2017 میں بڑھ کر10 فیصد ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کے سول سروس امتحان میں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے 125 نوجوانوں کو منتخب کیا گیا ہے جن میں 52 کا تعلق مسلم برادری سے ہے۔
اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے اقلیتی امور کے وزیر مملکت جناب ویریندر کمار نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو ترقی کے زمرے میں بہت اہم رول ادا کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کانفرنس تجربات کے تبادلے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔
اس میٹنگ میں پنجاب، بہار، اترپردیش، ہماچل پردیش، چنڈی گڑھ، اتراکھنڈ، دہلی، جموں وکشمیر اور ہریانہ کے اقلیتی امور کے وزیروں، سماجی بہبود کے وزیروں، متعلقہ سکریٹریوں اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔ اس طرح کی میٹنگیں آنے والے مہینوں میں کولکاتا اور ممبئی میں بھی منعقد کی جائیں گی۔