نئی دہلی، سائنس و ٹکنالوجی ، ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی نیز ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ہے کہ وزیراعظم جناب نریندرمودی کی قیادت میں حکومت ماحولیات کے تحفظ کے لئے سائنس و تکنالوجی کو بروئے کار لانے کا عزم مصمم رکھتی ہے۔ انہوں نے آج یہاں تاج محل ہوٹل میں، وقت پر ندیوں اور ہوا کے معیار کی نگرانی کے لئے ڈی ایس ٹی –انٹر اشتراکی تحقیق اور تحقیقی مرکز کے اعلان کے لئے منعقدہ تقریب کی صدارت کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے زور دے کر کہا کہ تحقیق عوام پر مرکوز اور عوام کے مسائل کا حل ڈھونڈنے کے لئے ہونا چاہئے۔ وزیر موصوف نے ان تحقیق کو شامل کرنےکی ضرورت پر زور دیا اورجو عام آدمی کو متاثر کرے اورجن سے غریبی کا خاتمہ ہو۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ سائنسی سماجی ذمہ داری کے طور پر حکومت کی دوسری پہل وقت پر پانی اور ہوا کے معیار کی نگرانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے سائنسی خواب کو عالمی شراکت داری میں مسائل کے جدید اور تکنیکی حل کے لئے شرمندہ تعبیر سےمظہر ہے۔
اس موقع پر سائنس دانو ں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ نینو ٹکنالوجی کے شعبے میں ہندستان کا تیسرا مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ ہندستان کی تحقیق و ترقی کی کوششوں کو پوری دنیا میں تسلیم کیا گیا ہے’’۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے مزید کہا کہ ‘‘ اس زمین پر ایساکوئی مسئلہ نہیں جسے سائنس کی مدد سے حل نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ نیمامی گنگے جیسے قومی مشن میں حقیقی معنی میں فائدہ حاصل کیاجاسکتا ہے۔ مشن نیمامے گنگے کو سائنس دانوں کی مدد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بروقت پانی اور ہوا کی نگرانی کے لئے ہندستانی اور امریکی اداروں کے ذریعہ تیار کئے گئے جدید ترین حالات اور تکنیک ، اس شعبے میں جہاں سائنسی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے معاملے میں کافی اہم ہے۔
اس موقع پر محکمہ سائنس و ٹکنالوجی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما نے اپنی تقریر میں پانی کی دستیابی اور اس کے معیار کے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے ٹکنالوجی پر مبنی حل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پانی کے چیلنجوں کا سرمایہ کاری کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ایک قدم کے طور پر پانی اور ہوا کے معیار کی نگرانی کے لئے آن لائن خود کار سینسر نیٹ ورک تیار کرنے کی سائنس و ٹکنالوجی کی مدد سے موجودہ کوششوں کے ذریعہ قومی مشن میں تعاون کے محکمہ عزم کا کا اعادہ کیا۔
انٹل کارپوریشن کے انٹرنیٹ کے تھنگس گروپ (آئی او ٹی جی) کے وائس پریزیڈنٹ جناب جوناتھن بیلون نے کہا کہ ‘‘عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کی غرض سے انٹل مسئلہ کا حل ڈھونڈنے کے مقصد سے اختراعی اور تکنیکی تحقیق پر اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ اس پہل سے بامعنی نتائج برآمد ہوں گے جن سے آئی او ٹی پر مبنی پانی اور ہوا کے معیار کی نگرانی کا حل تلاش کرنے اور ہندستان کے سماج کو لاحق چیلنجوں کا قابل عمل حل ڈھونڈنے میں مدد ملے گی’’۔
محکمہ سائنس اور ٹکنالوجی اور انٹل نے خود کار نیٹ ورک سے حاصل کسی بڑے پیمانے پر اعدادوشمار ترسیل اور تجزیے اور سینسنگ کے لئے کفایتی اور کم بجلی خرچ کرنے والے خود کار وائر لیس سینسر ٹکنالوجی تیار کرنے کے لئے ‘‘بروقت ندی کے پانی اور ہوا کے معیار کی نگرانی کے لئے تحقیقی پہل ’’ کے عنوان سے اشتراک میں ایک تحقیقی پروگرام شروع کیا ہے۔ ان تکنالوجیوں کی تیاری کے بعد وقت پر پانی اور ہوا کے معیار کی نگرانی یہ سینسر نصب کئے جائیں گے ۔ ان سے بروقت حاصل ہونے والے اعدادوشمار سے نیمامے گنگے جیسے قومی ترجیحی مشن مستحکم ہوگا ۔