وزیر اعظم جناب نریندر مودی نےآج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے آئی بی ایم کے سی ای او جناب اروند کرشنا سے بات چیت کی۔
وزیر اعظم نے جناب اروند کرشنا کو اس سال کے شروع میں آئی بی ایم کا عالمی سربراہ بننے پر مبارکباد دی۔انہوں نے بھارت کے ساتھ آئی بی ایم کے مضبوط رشتے اور ملک میں ان کی زبردست موجودگی کا ذکر کیا، جس کے تحت 20شہروں میں کمپنی کے ایک لاکھ سے زیادہ افراد کام کررہے ہیں۔
کاروباری کلچر پرکووڈ کے اثرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ‘ گھر سے کام کرنےکے عمل کو’ بڑے پیمانے پر اپنایا جارہا ہے اور حکومت بنیادی ڈھانچہ، کنکٹی وٹی اور انضباطی ماحول قائم کرنے کے لئے مسلسل کام کررہی ہے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ یہ ٹیکنیکل تبدیلی ہموار ہو۔ انہوں نے آئی بی ایم کے اس حالیہ فیصلے سے متعلق ٹیکنالوجیوں اور چیلنجوں کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا کہ اس کے 75فیصد ملازمین اپنے گھروں سے کام کریں۔
وزیر اعظم نے اس رول کی ستائش کی، جو آئی بی ایم نے سی بی ایس ای کے ساتھ مل کر بھارت کے 200 اسکولوں میں آئی اے نصاب شروع کرنے کے سلسلے میں ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کے حکومت طلباء کو شروع عمر میں ہی آئی اے، مشینوں کے بارے میں سیکھنے وغیرہ جیسے نصاب اختیار کرنے کے لئے کام کررہی ہے، تاکہ ملک میں ٹیکنالوجیکل ماحول کو فروغ حاصل ہو۔
آئی بی ایم کے سی ای او نے کہا کہ ٹیکنالوجی اور ڈاٹا کے بارے میں تعلیم الجبرا جیسی بنیادی چیزوں کی طرح سکھانے کی ضرورت ہے، جنہیں رغبت کے ساتھ سکھایاجائے اور انہیں جلد متعارف کرایا جائے۔
وزیر اعظم نے اس بات کو اُجاگر کیا کہ یہ بھارت میں سرمایہ کاری کے لئے ایک اچھا وقت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک ہر شعبے میں سرمایہ کاری کا خیر مقدم کررہا ہے اور اس کی حمایت کررہا ہے۔ انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ اس وقت جبکہ دنیا میں کساد بازاری کا دور چل رہا ہے۔ بھارت میں ایف ڈی آئی کی آمد میں اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نےکہا کہ ہمارا ملک خود کفیل بھارت کے وژن کے ساتھ پیش رفت کررہا ہے، تاکہ عالمی طورپر باصلاحیت اور دشواریوں سے پاک مقامی سپلائی چین کو فروغ دیا جاسکے۔ آئی بی ایم کے سی ای او نے وزیر اعظم کو بھارت میں آئی بی ایم کے سرمایہ کاری کے بڑے منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔انہوں نے آتم نر بھر بھارت کے وژن پر اعتماد کا اظہار کیا ۔
وزیر اعظم نے پچھلے چھ برسوں میں علاج معالجے کو فروغ دینے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ بہترین معیار کی صحت کی دیکھ بھال کی سہولتیں عام لوگوں کی پہنچ کے اندر ہوں، حکومت کی کوششوں سے واقف کرایا۔ انہوں نے صحت کی دیکھ بھال کے سیکٹر میں اور بیماریوں کی تشخیص، نیز تجزیے کے لئے بہتر ماڈلوں کو ترقی دینے کے معاملے میں آئی اے پر مبنی آلات تیار کرنے کے امکانات تلاش کئے۔ انہوں نے اس بات کو اُجاگر کیا کہ ملک ایک مربوط، ٹیکنکل اور ڈاٹا کے مدد سے چلنے والے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو ترقی دینے کی طرف پیش رفت کررہا ہے، جو لوگوں کے لئے سستا ہو اور دشواریوں سے پاک بھی ہو۔ انہوں نے کہا کہ آئی بی ایم، صحت کی دیکھ بھال کے اس وژن کو آگے لے جانے میں ایک اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ آئی بی ایم کے سی ای او نے آیوشمان بھارت کے وزیر اعظم کے وژن کی تعریف کی اور امراض کی جلد تشخیص کے لئے ٹیکنالوجی کے استعمال کے بارے میں گفتگو کی۔
جن دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا، ان میں ڈاٹا کی سیکوریٹی ، سائبر حملے، رازداری کے بارے میں تشویش اور یوگا کے صحت سے متعلق فوائد شامل تھے۔