نئی دہلی،؍جولائی،زمینی سائنس کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری سوال کے جواب میں ایوان کو مطلع کیا کہ زمینی سائنس کی وزارت نے ماہرین کا ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا ہے، جس میں بھارتی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی)، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹروپیکل میٹرولوجی (آئی آئی پی ایم) اور نیشنل سینٹر فار میڈیم رینج ویدر فور کاسٹنگ (این سی ایم آر ڈبلیو ایف) کے سائنس داں اس کے رکن ہوں گے۔ ماہرین کے اس گروپ کو بادو باراں کی نگرانی اور پیش گوئی (مختلف تکنیک پر مبنی) کے آلات تیار کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔ امید ہے کہ ماہرین کا یہ گروپ مارچ 2019 تک بادوباراں کی نگرانی اور پیش گوئی کے لئے ایک بہتر حکمت عملی پیش کرسکے گا۔
زمینی سائنس کی وزارت نے ’’بادوباراں اور میسو اسکیل پروسس پریڈکشن ( ٹی ایچ یو ایم پی) کی تجویز کے لئے مختلف یونیورسٹیوں اور اداروں سے مخصوص شعبے میں تحقیق کی تجاویز طلب کرنے کے لئے پہلے ہی اشتہار دئے ہیں۔ یہ اشتہار کرنٹ سائنس جنرل کے جولائی 2018 کی اشاعت میں شائع ہوا تھا۔ اس کے علاوہ یہ منسٹری کی ویب سائٹ پر بھی دیا گیا تھا۔ اس نظام کے ذریعے وزارت تحقیق کے اس اہم شعبے میں کام کرنے کے لئے یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کو مالی امداد فراہم کرے گی۔
آئی ایم ڈی کے تجزیاتی نیٹ ورک میں جاری بہتری سے زلزلے کے مرکز سے متعلق پیش گوئی نظام کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ آئی ایم ڈی کے راڈار نیٹ ورک میں بہتری لانے کی تجویز ، خاص طور پر شمال مغربی ہمالیہ کے علاقے میں بہتر کرنے سے بارش اور طوفانی ہواؤں سے متعلق وسیع علاقے پر مبنی پیش گوئی میں مدد ملے گی۔ شدید بارش اور طوفانی ہواؤں کے ماہرین کے گروپ کو 2019 تک عملی طور پر ایسی پیش گوئی کا نظام تیار کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔ وزارت نے بارش اور طوفانی ہواؤں سے متعلق مطالعات اور تحقیق کی فنڈنگ کے لئے یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں سے خصوصی پروجیکٹ تجاویز طلب کی ہیں۔
بھارت میں شدید ہواؤں کے ساتھ بارش ، خاص طور پر مانسون سے پہلے کے سیزن میں (مارچ سے جون تک) ایک عام بات ہے۔ طوفانی ہواؤں کے ساتھ یہ بارش چھوٹی سطح پر ( 10 سے 50 کلو میٹر) آتی ہے جو چند گھنٹے تک ہی جاری رہتی ہے۔ یہ طوفانی ہوائیں عام طور پر بارش، بجلی گرنے ، اولہ باری وغیرہ کے ساتھ ہوتی ہیں جس سے عوام کے لئے مسائل پیدا ہوتے ہیں اور اس سے ہوا بازی ، زراعت ، ٹرانسپورٹ اور بجلی کی سپلائی وغیرہ بھی متاثر ہوتی ہے۔
بھارتی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) اور زمینی سائنس کے دیگر ادارے اور یونیورسٹیاں بھارت میں کئی سال سے شدید ہواؤں کے ساتھ بارش کی بنیادی تحقیق میں مصروف ہیں۔ البتہ اس شعبے میں کام کرنے والے سائنسدانوں کی تعداد مانسون اور آب وہوا میں تبدیلی جیسے شعبوں میں کام کرنے والے سائنس دانوں کی تعداد سے کافی کم ہے۔