16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

حکومت نے جی ایس ٹی پورٹل پر تکنیکی غلطیوں کی وجہ سے ٹیکس دہندگان کی پریشانیوں کے ازالے کا ایک آئی ٹی نظام قائم کیا

Urdu News

نئیدہلی: ۔حکومت نے  فیصلہ کیا ہے کہ وہ جی ایس ٹی پورٹل پر تکنیکی غلطیوں کی وجہ سے کچھ ٹیکس دہندگان کو درپیش  مشکلات کو دور کرنے کے لئے  شکایات  کے ازالے کا ایک آئی ٹی نظام  قائم کیا جائے ۔ اس سلسلے میں جی ایس ٹی کونسل نے  شکایت کے ازالے کی  آئی ٹی کمیٹی کو   اختیار دیا ہے کہ وہ  ٹیکس دہندگان کی شکایات کو دور کرنے اور انہیں راحت فراہم کرنے کے اقدامات کے لئے  جی ایس ٹی این کو  منظوری  دے اورسفارشات پیش کرے ۔   یہ راحت   قانون میں بتائے گئے کسی  فارم کو   بھرنے  یا ریٹرن داخل کرنے میں یا کسی فارم میں ترمیم کرنے  یا کسی  ریٹرن میں ترمیم کرنے  کی  صورت میں  دیا جاسکتا ہے ۔  البتہ   جہاں  کسی پریشانی کا تعلق  کسی انفرادی ٹیکس دہندہ سے ہو اور یہ پریشانی  انٹر نیٹ  کنکشن کی عد م دستیابی  یا بجلی کی عد م دستیابی  جیسی مقامی  وجوہات  سے ہو  تو اس نظام      کا استعمال نہیں کیا جاسکتا ۔

          اس نظام کے   کسی تسلیم شدہ معاملے کےسلسلے میں  اگر  کامن پورٹل پر بظاہر کوئی غلطی ہو  جس کی وجہ سے  قانون میں بتائے گئے مقررہ عمل کو کامن پورٹل پر مکمل نہیں  کیا جاسکتا ہو تو   ٹیکس دہندگان ،فیلڈافسران یا  مرکزی افسران کو  درخواست دیں  گے ۔  شکایت کے ازالے  سے متعلق آئی ٹی کمیٹی  اس  درخواست کیا جانچ کرے گی اور تسلیم شدہ معاملے کے لئے  ضروری  حل کو منظوری دے گی۔

          سرکلر میں  بھی ان ٹیکس دہندگان کو درپیش پریشانیوں کے ازالے کی بات کہی گئی ہے ۔ جو آئی ٹی کی  غلطیوں کی وجہ سے مقررہ وقت تک  ٹی آر اے این -1 کے فائل کرنے کے عمل کو پورا نہیں کرسکے ۔ ٹیکس دہندگان  کو اجازت ہوگی کہ وہ اس طرح کے ٹی آر اے این –   1  داخل کرنے کے عمل کو پورا کریں ۔ ٹیکس دہندگان  یہ عمل  30 اپریل  2018 تک مکمل کرسکتے ہیں ۔

          ٹی آر اے این –   1  داخل کرنے کی آخری تاریخ میں عام طور پر کوئی توسیع نہیں کی گئی ہے البتہ  ان ٹیکس دہندگان  کوجنہیں  اس سلسلے میں جاری کئے گئے سرکلر کے مطابق تسلیم کیا گیا ہے ، اجازت ہوگی کہ وہ ٹی آر اے این –   1    داخل کرنے کا عمل مکمل کرلیں ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More