نئی دہلی، حکومت نے فرضی کمپنیوں کی شناخت اور انھیں منسوخ کرنے کی ایک خصوصی مہم شروع کی ہے۔ دو برسوں یا اس سے زیادہ مدت کے مالی اسٹیٹمنٹ مسلسل فائل نہ کرنے کی بنیاد پر کمپنیوں کی نشاندہی کی گئی اور کمپنیوں کے قانون 2013 کی دفعہ 248 کے تحت قانونی عمل کو پورا کرنے کے بعد 382581 کمپنیوں کو پچھلے تین برسوں کے دوران منسوخ کیا گیا۔ خزانے اور کارپوریٹ امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ بات بتائی۔
‘‘فرضی کمپنی’’ کی وضاحت کمپنیوں سے متعلق قانون میں نہیں کی گئی ہے۔ عام طور سے یہ ایسی کمپنی کو کہا جاتا ہے جس کا سرگرم کاروبار نہ ہویا جس کے خاطر خواہ اثاثے نہ ہوں اور جسے بعض معاملات میں غیر قانونی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے مثلاً ٹیکس کی چوری، کالے دھن کو جائز بنانا، مبہم مالکانہ حقوق اور بے نامی املاک وغیرہ۔