نئی دہلی، ملک کے کچھ حصوں میں ہجوم کے ذریعے تشدد کے واقعات پر حکومت کو تشویش ہے۔ حکومت نے ایسے واقعات کی مذمت کی ہے اور پارلیمنٹ میں اپنا موقف واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قانون کی حکمرانی کو نافذ کرنے کے لئے اور اس طرح کے واقعات پر قابو پانے کے لئے مؤثر اقدامات کرنے کے تئیں پابند عہد ہے۔
آئینی نظام کے مطابق پولس اور نظم و نسق ریاستی موضوعات ہیں ۔ ریاستی حکومتیں جرائم پر قابو پانے ، نظم و نسق برقرار رکھنے اور شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کرنے کے لئے ذمہ دار ہیں۔انہیں اپنے دائرہ کار کے اندر جرائم پر قابو پانے کے لئے قانون بنانے اور انہیں نافذ کرنے کا اختیار ہے۔
اس کے مطابق وزارت داخلہ نے وقتاًفوقتاً ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشاورت (ایڈوائزری)جاری کرکے اپنے دائرہ عمل میں نظم و نسق کو برقرار رکھنے اور جرائم پر قابو پانے کے لئے کہا ہے۔بچہ چوری کے شبہے میں ہجومی قتل کے معاملے میں 4جولائی 2018ء کو ایک ایڈوائزری جاری کی گئی تھی۔ اس سے قبل گائے کے تحفظ کے نام پر شرارتی عناصر کے ذریعے برپاکئے جانے والے فتنے کے سلسلے میں ایک ایڈوائزری 9اگست 2016ء کو جاری کی گئی تھی۔
حکومت ہجومی تشدد کے سلسلے میں سپریم کورٹ کی حالیہ ہدایات کا احترام کرتی ہےاور اس نے ریاستی حکومتوں کو ایک ایڈوائزری جاری کرکے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ ہجومی تشدد اور ہجومی قتل کی روک تھام کے لئے مؤثر اقدامات کریں اور قانون کے مطابق سخت سے سخت کارروائی کریں۔ ریاستی حکومتوں کو صلاح دی گئی ہے کہ وہ 17جولائی 2018ء کو اس معاملے میں سپریم کورٹ کے ذریعے جاری کی گئی ہدایات کا نفاذ کریں۔
صورتحال کے ازالے کے لئے مناسب اقدامات کی تشکیل کرنے کے لئے حکومت نے مرکزی داخلہ سیکریٹری کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے، تاکہ وہ اس معاملے میں صلاح و مشورہ کرے اور اپنی سفارشات پیش کریں۔ محکمہ انصاف کے سیکریٹری، قانونی امور کے محکمے کے سیکریٹری ،محکمہ مقننہ کے سیکریٹری اور سماجی انصاف و تفویض اختیارات کے سیکریٹری اس کمیٹی کے رکن بنائے گئے ہیں۔ کمیٹی اپنی سفارشات حکومت کو چار ہفتے کے اندر پیش کرے گی۔
حکومت نے مرکزی وزیر داخلہ کے زیر صدارت ایک وزارتی گروپ تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے، جو اعلیٰ سطحی کمیٹی کی سفارشات پر غور کرے گا۔امور خارجہ کی وزیر ، سڑک نقل وحمل اور شاہراہوں ، جہاز رانی، آبی وسائل،دریاؤں کی ترقی اور گنگا احیا کے وزیر ، قانون و انصاف کے وزیر اور سماجی انصاف و تفویض اختیارات کے وزیر اس وزارتی گروپ کے رکن ہوں گے۔ وزارتی گروپ اپنی سفارشات وزیر اعظم کو پیش کرے گا۔