نئی دہلی، زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نےکہا ہے کہ ہندوستان میں بڑی مقدار میں جو کچرا پیداہوتا ہے، وہ زراعت اور زرعی کمپنیوں سے پیدا ہوتا ہے۔ اعداد وشمارکے مطابق 70فیصد کچرا صنعتی شعبے میں اور گھریلو ایندھن کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔باقیماندہ کچرے کو بھی بایو کمپوننٹس اور بایو فیولس میں تبدیل کیا جا سکتا ہے اور اس کا استعمال بھی توانائی پیداکرنے کےلئے کیا جاسکتا ہے۔زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود اورانڈین فیڈریشن آف گرین انرجی (آئی ایف جی ای) کے زیر اہتمام آج توانائی پیدا کرنے میں کچرے کے امکانات اور اس راہ میں درپیش خطرات کے موضوع پر قومی کانفرنس سے آج یہاں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے فصل باقیات کو جلانے سے پیدا ہونے والی آلودگی کوختم کرنےکی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے جو زہریلی گیس پیدا ہوتی ہے، وہ انسانی زندگی کو متاثر کرتی ہے اور مٹی کوزرخیر بنانے والے عناصر کو تباہ کر دیتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت فصل باقیات بندوبست مشینری کی خرید کے لئے 50سے 80فیصد تک کی سبسڈی دے رہی ہے۔یہ مشینیں فصل باقیات کو مٹی میں ملانے میں مدد کرتی ہیں تاکہ زمین کی پیداواری صلاحیت بڑھ جائے۔ کسانوں کے گروپوں کو فارم مشینری بینکوں کے قیام کے لئے پروجیکٹ لاگت کے 80 فیصد تک کی رقم بطور مالی امداد دی جاتی ہے۔ ان فارم مشینری بینکوں سے کسان فصل باقیات بندوبست مشینری کرائے پر حاصل کر سکتے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت پنجاب، ہریانہ، اترپردیش اور قومی راجدھانی خطے کے لئے 2برس کی مدت کے لئے 1151.80 کروڑ روپے کا التزام کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کھیت کے اندر فصل باقیا ت کے بندوبست سے مٹی کو مزید زرخیز بنانے میں مدد ملے گی اور اس طرح سے کسانوں کےذریعے کھادپر خرچ کی جانے والی رقم میں فی ہیکٹیئر 2000 روپے تک کی بچت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ فصل باقیات سے پیلیٹ بنانے کے ساتھ ساتھ اس کا استعمال بجلی پیدا کرنے میں بھی کیا جا سکتا ہے۔زرعی مشین کاری سے متعلق ذیلی مشن کے تحت اسٹراریک ، اسٹرا بیلر ، لوڈر وغیرہ پر 40فیصد سبسڈی دی جا رہی ہے۔ اس کے ذریعے، فصل باقیات کو جمع کیا جاتا ہے اور اس سے گانٹھ بنائی جاتی ہے تاکہ فصل باقیات پیلیٹ کو بجلی پیدا کرنے والے پلانٹوں تک لے جانا آسان ہو سکے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ آئی سی اے آر کے زرعی انجینئرنگ ڈویژن نے دھان کے پوال ؍پرالی سے بایو گیس پیداکرنے کے لئے بایو انرجی کے شعبے میں قابل ذکر کام کیا ہے۔
انہوں نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ فصل باقیات کو نا جلائیں اور ا س طرح سے انسانی صحت اور ماحولیات کے کام میں مدد کریں۔