20.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

حکومت کی ترجیح اقلیتوں سمیت سماج کے تمام ضرورت مند طبقات کو سستی اور معیاری تعلیم فراہم کرنا ہے: نقوی

Urdu News

نئی دہلی، اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے آج کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان پوری دنیا کے لئے ‘‘ جامع ترقی اور مثبت پیش رفت ’’سے متعلق  ایک ‘‘رول ماڈل’’ بن گیا ہے۔

H2019101478257.jpg

اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی ،14 اکتوبر 2019 کو نئی دہلی میں این ایم ڈی ایف سی ،کی سلور جبلی تقریب اور اسٹیٹ چینلائزنگ ایجنسیز (ایس سی اے ) کی سالانہ کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے۔

(https://pib.gov.in/PhotoCategories.aspx?MenuId=8)

آج نئی دلی میں سلور جبلی تقریب اور قومی اقلیتی ترقیاتی اور مالیاتی کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی ) کی اسٹیٹ چینلائزنگ ایجنسیز کی سالانہ کانفرنس کے افتتاح کے دوران جناب نقوی نے کہا کہ ہندوستان اقلیتوں کےلئے جنت ہے جبکہ پاکستان اقلیتوں کے لئے جہنم ثابت ہوا ہے۔

 جناب نقوی نے کہا کہ حکومت سماج کے ہر ضرورت مند کو معیاری اور سستی تعلیم ، روزگار رخی ہنر مندی کےفروغ اور بنیادی ڈھانچہ کی فراہمی کے لئے جنگی پیمانے پر کام کر رہی ہے۔ حکومت کی ترجیح اقلیتوں سمیت سماج کے تمام ضرورتمند طبقوں کو سستی اور معیاری تعلیم فراہم کرنا اور روزگار پر مبنی ہنر مندی کے فروغ کے ذریعے ان کی معاشی خود مختاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں این ایم ڈی ایف سی کے ذریعے 8 لاکھ 30 ہزار سے زائد مستفدین کو مختلف اسٹینڈ اپ ، اسٹارٹ اپ اور دیگر کئی معاشی سرگرمیوں کے لئے 3000 کروڑ روپئے کے آسان قرض دیئے گئے ہیں۔

جناب نقوی نے کہا کہ  مودی حکومت  دوئم  کے پہلے دن سے ہی اقلیتی امور کی وزارت اقلیتوں کی تعلیمی اور معاشی خودمختاری کےلئے موثر اندازمیں کام کر رہی ہے۔ اصل دھارے کے تعلیمی نظام سے مدرسہ کو جوڑنے کے پروگرام کے تحت متعدد ریاستوں کے مدارس کے تقریباً 150 اساتذہ کو اقلیتی امور کی وزارت کےذریعے تربیت فراہم کی گئی ہے۔ 6 مشتہر اقلیتی برادریوں –جین ،پارسی ، بدھسٹ،عیسائی ، سکھ اور مسلمان –سے تعلق رکھنے والے 10 لاکھ سے زائد طلبا ء کو پری میٹرک ، پوسٹ میٹرک ، میرٹ –مع- وسائل اور دیگر اسکالر شپ دیئے گئے ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ اگلے پانچ برسوں میں ہم پانچ کروڑ طلبا ء کو وظائف دیں گے۔ پچھلے پانچ سالوں کے دوران اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے 3 کروڑ 18 لاکھ طلباء کو وظائف دیئے گئے ہیں جس میں تقریباً 60 فیصد طالبات شامل ہیں۔

جناب نقوی نےبتایا کہ اقلیتی امور کی وزارت ماہر دست کاروں اور طباخی کے ماہرین کو مارکیٹ اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے اگلے پانچ برسوں میں ملک بھر میں 100 ہنر ہاٹ کا انعقاد کرے گی۔ مودی حکومت دوئم کے پہلے ہنر ہاٹ کا انعقاد جے پور میں کیا گیا تھا۔ اگلا ہنر ہاٹ پریاگ راج میں یکم نومبر سے منعقد ہوگا۔

جناب نقوی نے کہا کہ آنے والے دنوں میں دلی ،گڑگاؤں ،ممبئی ،بنگلورو، چنئی ، کولکاتہ ، لکھنؤ، احمدآباد،دہرادون،پٹنہ ،اندور، بھوپال، ناگپور ، رائے پور ،حیدرآباد ، پڈوچیری ، چنڈی گڑھ ، امرتسر، جموں ، شملہ ، گوا ، کوچی ، گوہاٹی ، رانچی ، بھونیشور ، اجمیر اور دیگر مقامات پر ہنر ہاٹ منعقد کیا جائے گا۔ ہمارا ہدف اگلے پانچ سالوں میں ہنر ہاٹ کے ذریعے 5 لاکھ ماہر دست کاروں کو روزگار  اور روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔

 جناب نقوی نے اس بات پر خوشی ظاہر کی کہ ایک بڑی حصولیابی کے تحت ملک بھر میں وقف املاک کا 100 فیصد ڈیجیٹلائزیشن کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔  ملک بھر میں تقریباً 6 لاکھ اندراج شدہ وقف املاک ہیں۔ملک بھر میں وقف املاک کی 100 فیصد جیو ٹیگنگ اور ڈیجیٹلائزیشن پر جنگی پیمانے پر ایک پروگرام جاری ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ان املاک کا استعمال سماج کے فلاح و بہبود کے لئے کیا جا سکے۔ آئی آئی ٹی روڑکی اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی مدد سے وقف املاک کی جی آئی ایس ؍جی پی ایس کی نقشہ سازی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

اقلیتی امور کی وزارت ‘‘پردھان منتری جن وکاس کارکرم ’’( پی ایم جے وی کے ) کے تحت ملک بھر میں 100 کامن سروس سینٹرز کی منظوری دی گئی ہے۔ یہ سینٹرز مرکزی اور ریاستی حکومت کی اسکیموں کے سلسلے میں معلومات دینے کے لئے ضرورت مندوں کے لئے ایک سنگل ونڈو سسٹم کے طور پر کام کریں گے اور اسی  کے ساتھ ان فلاحی اسکیموں سے فائدہ اٹھانے کے لئے ان کی مدد کریں گے۔

جناب نقوی نے کہا کہ پردھان منتری جن وکاس کارکرم (پی ایم جے وی کے ) کے تحت پچھلے پانچ سالوں میں حکومت نے ملک بھر میں اقلیتی ارتکاز والے علاقوں میں 26 ڈگری کالجیز ، 1152 اسکولی عمارتوں، 40252 اضافی کلاس روم،506 ہاسٹلز، 71 صنعتی تربیتی انسٹی ٹیوٹ(آئی ٹی آئی ) ،52 پولی ٹیکنک ،39602 آنگن واڑی مراکز، 411 سدبھاؤنا منڈپ ، 95 رہائشی اسکول، 530 مارکیٹ وغیرہ  کی تعمیر کی ہے۔

پروگرام کے دوران ایک مزید اسٹیٹ چینلائزنگ شراکت دار کو گوا میں این ایم ڈی ایف سی پروگرام کے نفاذ کے لئے شامل کیا گیا۔ این ایم ڈی ایف سی اور جموں و کشمیر ، اترپردیش ، تریپورہ ، کیرلا کے ایس سی اے اور دیگر ریاستی چینلائزنگ ایجنسیز کے درمیان مفاہمت ناموں پر بھی دستخط کئے گئے۔

H2019101478253.jpg

اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی ،14 اکتوبر 2019 کو نئی دلی میں این ایم ڈی ایف سی کی سلور جبلی تقریب اور اسٹیٹ چینلائزنگ ایجنسیز ( ایس سی اے ) کے افتتاح کے موقع پر این ایم ڈی ایف سی اور جموں و کشمیر –لداخ ، اترپردیش،تریپورہ ، کیرلا اور دیگر ریاستی چینلائزنگ ایجنسیز کے درمیان مفاہمت ناموں پر دستخط کے عمل کو دیکھتے ہوئے۔اقلیتی امور کی وزارت کے سکریٹری جناب سیلیش کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

اقلیتی امور کی وزارت کے سکریٹری جناب سیلیش ، این ایم ڈی ایف سی کے سی ایم ڈی جناب شہباز علی اور وزارت کے دیگر سینئر افسران اس موقع پر موجود تھے۔ تقریب میں اسٹیٹ پرنسپل سکریٹریز ؍ سکریٹریز اور اسٹیٹ چینلائزنگ ایجنسیز کے سربراہان نے افسران کے ساتھ شرکت کی۔

جناب نقوی نے این ایم ڈی ایف سی کےر سالہ کے خصوصی ایڈیشن ‘‘ یادیں’’ کا اجراء کیا جس میں ٹارگیٹ گروپ کی بہتر خدمات انجام دینے کے لئے این ایم ڈی ایف سی کےپچھلے سالوں کے سفر اور ترقی پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

افتتاحی تقریب کے دوران حقیقی زندگی کی کامیابی کی کہانیاں ‘‘ سپنوں کو پنکھ’’ کی ایک تالیف کا بھی اجراء کیا گیا جس میں ایسے افراد کی کہانیاں پیش کی گئی ہیں جنہوں نے  قرض لے کر چھوٹا سیٹ اپ شروع کیا اور پھر اس کو بڑے کاروبار میں بدل دیا اور اب وہ روزگار دینے والے بن گئے ہیں۔ ‘‘ سپنوں کو پنکھ’’ ہزاروں ایسے لوگوں کے لئے ایک متاثر کن تالیف ہے جو خود ملازمت اختیار کرنے اور دوسروں کو ملازمت دینے کا اختیار دینے کے خواہشمند ہیں۔

اس موقع پر جناب نقوی نے ایک ایمبولینس کی کنجی  شہید بھگت سنگھ سیوا دل ، نئی دہلی کے حوالے کی  جو این ایم ڈی ایف سی کے سی ایس آر پروگرام کے تحت فراہم کی گئی ہے۔ یہ تنظیم غریب اور ضرورت مند لوگوں کو ہنگامی ایمبولینس خدمات دہلی میں مفت فراہم کرتی ہے ۔ بعد میں جناب نقوی نے ایمبولینس کو ہری جھنڈی دکھا کر  روانہ بھی کیا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More