نئی دہلی، نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹیو فار مارکیٹنگ فیڈریش آف انڈیا لمیٹیڈ (نیفڈ) ،جو کسانوں سے دالیں ، تلہن اور پیاز کی خریداری کرتا ہے ، اس نے 18-2017 کے دوران کسانوں سے 31.91 لاکھ میٹرک ٹن دالوں اور تلہنوں کی خریداری کی جس سے 20 لاکھ سے زائد کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ رقم براہ راست کسانوں کے کھاتوں میں منتقل کی گئی ہے۔ نیفڈ نے دوسرے مالی پیمانوں پر بھی ریکارڈ نمبر درج کئے ہیں اور 19-2018 کے دوران ا سے مزید منافع ہونے کی امید ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ حکومت کے دوران نیفڈ کی مالی حالت نہایت خستہ تھی۔ بے ضابطگیوں کے نتیجہ میں یہ مالی بحران سے دو چار تھا۔ یہ ادارہ قانونی مقدمات کی انبار کی وجہ سے بند ہونے کے دہانے پر تھا۔ فیڈریشن نے یو پی اے حکومت کے گزشتہ چار برسوں (14-2011) کے دوران کسانوں سے صرف 8 لاکھ میٹرک ٹن دالوں اور تلہنوں کی خریداری کی تھی ۔ این ڈی اے کی اہل قیادت کی وجہ سے 18-2014 کے دوران اس نے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر کسانوں سے 64 لاکھ میٹرک ٹن دالیں اور تلہنوں کی خریداروں کی جو قابل ذکر اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
حکومت کے لئے نیفڈ کو بچانے ناگزیر ہوگیا تھا ۔ اس لئے کسانوں کی مدد کی غرض سے ایم ایس پی پر خریداری کو یقینی بنایا گیا۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی کےمشورہ پر فوری طو ر پر نیفڈ کی بینک گارنٹی 24ہزار کروڑ روپے تک بڑھا دی گئی۔ یو پی اے حکومت کے دوران اس کی بینک گارنٹی صرف 200 سے 250 کروڑ روپے تھی ۔
اصلاحات کے نتائج کافی مثبت رہے ہیں۔ 13-2011 کے وسط میں فصلوں کے تین سیزن کے دوران نیفڈ کوئی خریدار نہیں کرسکا تھا لیکن اب اس نے ریکارڈ خریداری کی ہے اس مقصد کے لئے حکومت نے ایم ایس پی کے ضابطے میں پندرہ فی صد معاوضہ دیا ہے۔ جو سابقہ حکومت میں مکمل خسارہ کی صورت میں دیا جاتا تھا۔ نیفڈ کو دستیاب بینک گارنٹی سے کسانوں سے ریکارڈ خریداری کرنا ممکن ہوسکا ۔ مالی نظم و ضبط اور بہتری کے نتیجے کے طو ر پر نیفڈ نے اپنی آمدنی میں سے بینک کے 220 کروڑ روپے ادا کئے ہیں۔
زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے امید ظاہر کی ہے کہ نیفڈ کسانوں سے ریکارڈ خریدار جاری رکھے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیفڈ کے کام کاج اور اس کی حالت کو بہتر بنانے کے تئیں حکومت پابند عہد ہے۔