مرکزی وزیر مملکت برائے صحت اور خاندانی بہبود ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹر، نئی دہلی میں اٹل انوویشن مشن- پرائم (پروگرام فار ریسرچرز فار انوویشن، مارکیٹ ریڈی نیس اور انٹرپرینیورشپ) پلے بک اور اسٹارٹ اپ شوکیس کا آغاز کیا۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے، مرکزی وزیر مملکت نے کہا، “حکومت ہند نے (“آؤٹ آف دی باکس سوچ”) یعنی جدید ترین سوچ کو تسلیم کیا اور میک ان انڈیا پروگرام شروع کیا جس نے صحت اور طبی ٹیکنالوجی کے شعبوں کو فروغ دیا ہے۔” آنے والی دہائی میں، ہندوستان صحت کی دیکھ بھال کی مصنوعات بشمول طبی آلات، تشخیص، پروٹین پر مبنی حیاتیات، روایتی ادویات وغیرہ کا ایک بڑا برآمد کنندہ بننے کے لیے تیار ہے۔ اگر ہمیں تحقیق پر مبنی اختراعات اور دولت کی تخلیق کا ایک پائیدار حلقہ بنانا ہے، تو ہمیں ٹیکنالوجی کی تجارتی مہارت حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس تناظر میں اے آئی ایم پرائم (پروگرام فار ریسرچرز ان انوویشن، مارکیٹ ریڈی نیس اور انٹرپرینیورشپ) پروگرام تمام اہم شعبوں میں مضبوط دیسی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کو پیدا کرنے کا ایک اہم مقصد پورا کرے گا۔
نیتی آیوگ کو اس پہل کے لیے مبارکباد دیتے ہوئے ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے کہا کہ آج کی اختراعات مستقبل کا طرز زندگی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ “ہم قدیم زمانے سے اپنے نقطہ نظر میں ہمیشہ اختراعی رہے ہیں۔ ہندوستان نے دنیا کو آیوروید، یوگا اور صفر کا تصور بھی دیا۔ ہندوستان نے عالمی سطح پر اختراعات کو تشکیل دینے میں فعال کردار ادا کیا ہے۔”
وزیر مملکت نے کہا کہ ’’ہندوستان کے وزیر اعظم نے ہمیشہ ہندوستان کے لیے اختراع کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کی دوراندیش قیادت میں یہ پروگرام شروع کیا گیا ہے جو 9 ماہ کی مدت میں تربیت اور رہنمائی کے ذریعے سائنس پر مبنی گہری ٹیکنالوجی کے خیالات کو مارکیٹ کو فروغ دینے میں تعاون دیتا ہے۔ حکومت، ہندوستان کو ایک سرکردہ عالمی اختراعی معیشت بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
خاص طور سےکووڈ وبائی مرض کے دوران ملک کے انوویشن ایکو سسٹم کی ترقی کو نوٹ کرتے ہوئے، ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے کہا کہ ہندوستان عالمی اختراعی میٹرکس میں مسلسل بہتری لا رہا ہے۔ “وبائی بیماری کے دوران جب صحت کی دیکھ بھال کو ترجیحات میں شامل کیا گیا، ہم نے اس موقع پر اسٹارٹ اپس کو اٹھتے ہوئے دیکھا اور تشخیص، پی پی ای، وینٹی لیٹرز اور آخری میل ویکسین کی فراہمی میں اہم کردار ادا کیا۔ مسائل کو حل کرنے میں ہندوستانی اسٹارٹ اپس کی صلاحیت کا زبردست مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے محققین کو نصیحت کی کہ “ہر کامیاب اختراع کا محرک جزو ہوتا ہے” اور ان پر زور دیا کہ وہ ملک میں آر اینڈ ڈی اور ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں جس سے شہریوں کو فائدہ پہنچ سکے۔
ڈاکٹر سمن بیری، وائس چیئرمین، نیتی آیوگ، ڈاکٹر وی کے پال، ممبر، نیتی آیوگ، شری امیتابھ کانت، سی ای او، نیتی آیوگ، ڈاکٹر اجے سود، حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر، ڈاکٹر چنتن وشنو، مشن ڈائریکٹر، اٹل انوویشن مشن، نیتی آیوگ بھی افتتاحی تقریب میں موجود تھے۔