17.6 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

حکومت ہند کے اجالا اور اسٹریٹ لائٹنگ نیشنل پروگرام نے درخشاں بھارت کے کامیاب پانچ برس مکمل کئے

Urdu News

نئی دلّی، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ 5 جنوری، 2015 کو حکومت ہند کے زیرو سبسڈی اُنّت جیوتی بائی ایفورڈ ایبل ایل ای ڈی فار آل (یو جے اے ایل اے) اجالا اور ایل ای ڈی اسٹریٹ لائٹنگ نیشنل پروگرام (ایس ایل این پی) نے آج اپنے نفاذ کے کامیاب پانچ برس مکمل کر لئے ہیں۔

            ایس ایل این پی پروگرام دنیا کا سب سے بڑا اسٹریٹ لائٹ پروگرام ہے اور اجالا دنیا کا سب سے بڑا گھریلو روشنی کا پروجیکٹ ہے۔ یہ دونوں پروگرام حکومت ہند کی وزارت توانائی کے تحت ایک مشترکہ سرکاری دائرہ کار کی کمپنی انرجی ایفی شینسی سروسیز لمیٹیڈ (ای ای ایس ایل) کے ذریعہ انجام دیئے گئے ہیں۔

            ایس ایل این پی پروگرام کے تحت تا حال 1.03 کروڑ اسمارٹ ایل ای ڈی اسٹریٹ لائٹ لگائی جا چکی ہیں، جن کی بدولت 6.97 بلین کلو واٹ کی سالانہ بچت ہو تی ہے،جس میں 1,161 میگا واٹ بجلی کی انتہائی مصروف اوقات کی کھپت بھی شامل ہے اور اس پروگرام کے باعث 4.80 ملین ٹن سی او 2 گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ ایل ای ڈی اسٹریٹ لائٹ ملک بھر کی مختلف ریاستوں میں لگائی گئی ہیں، جس سے میک ان انڈیا پہل کے نشانے کو حاصل کر تے ہوئے 13 ہزار روزگار پیدا کر نے میں مدد ملی ہے۔

            اجالا پہل قدمی کے ذریعہ ملک بھر میں زائد از 36.13 کروڑ ایل ای ڈی بلب تقسیم کئے گئے ہیں۔ جس کے باعث مصروف اوقات میں 9394 میگا واٹ سالانہ کی مانگ کی تکمیل کے بعد بھی 46.92 بلین کلو واٹ سالانہ بجلی کی بچت ہو سکی ہے اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں 38 ملین ٹن سی او 2 کی سالانہ تخفیف ہوئی ہے۔

            بھارت میں ایک ای ڈی کے لئے زبر دست ایکو سسٹم تیار کرنے کی ٹھوس کوششوں کے باعث بھارت نے انفارمیشن تکنالوجی اختراعات کے استعمال کے لئے  ساؤتھ ایشیا پروکیورمنٹ انوویشن ایوارڈ (ایس اے پی آئی اے) 2017 کا پُر وقار ایوارڈ حاصل کیا اور اسٹریٹ لائٹنگ نیشنل پروگرام (ایس ایل این پی) کے ذریعہ کامیابی حاصل کر کے سی آئی او 100 ایوارڈ برائے 2019 حاصل کیا۔ اجالا اور ایس ایل این پی کی اعلیٰ کامیابی نے ایل ای ڈی کے شعبے میں تبدیل جاتی تعاون کے لئے اعلیٰ مہارتی عالمی ایوارڈ سالڈ اسٹریٹ لائٹنگ (ایس ایس ایل) حاصل کیا ہے۔

            اجالا پروجیکٹ کے باعث توانائی صلاحیت کے شعبے میں مارکیٹ میں تبدیلی آئی ہے۔ اجالا پروگرام کے تحت تقسیم کئے جانے والے ایل ای دی بلب کی قیمتوں میں دس گنا تک کمی واقع ہوئی ہے اور 2015 کے  310 روپئے کے مقابلے میں 2018 میں قیمت کم ہو کر محض 38 روپئے ہو گئی ہے۔ عام بلب کے مقابلے میں ایل ای ڈی بلب کے باعث کنبوں کو اپنے بجلی کے بل کم کرنے میں مدد ملی ہے اور گھروں میں روشنی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

            علاوہ ازیں،  2018 میں حکومت ہند کی پہل قدمی گرام سوراج ابھیان (جی ایس اے)، کا مقصد مختلف سرکاری فلاحی اسکیموں اور پہل قدمیوں کے ذریعہ دیہی برادریوں کے درمیان سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔ جی ایس اے کے ایک حصے کے طور پر 21058 بھارتی گاؤوں کے غریب افراد اجالا پروگرام کے تحت خصوصی قیمت پر ایل ای ڈی بلب خریدنے کے قابل ہو سکے۔

            ایل ای ڈی اسٹریٹ لائٹنگ نیشنل پروگرام نے بیک وقت رات کے وقت پیداواریت میں اضافہ کیا ہے اور پیدل چلنے والوں اور موٹر گاڑیوں پر سوار لوگوں کے لئے اندھیرے مقامات کو روشن کر کے سڑکوں کو حادثات سے محفوظ کیا ہے۔ ریاستوں میں جہاں ایل ای ڈی بلب لگائے گئے ہیں، وہاں بجلی کے بلوں میں 50 فیصد کی تخفیف واقع ہوئی ہے اور اسٹریٹ لائٹ کو 95 فیصد تک یقینی بنایا گیا ہے۔ یہ سسٹم خود کار ہونے کے باعث سورج غروب ہونے پر از خود روشن ہو جاتا ہے اور سورج طلوع ہونے پر خود بخود بند ہو جاتا ہے، اس کے باعث بجلی کی تضیع کی روک تھام ممکن ہو سکی ہے۔ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ایل ای ڈی اسٹریٹ لائٹ کی تنصیب کے باعث بھارت کی تین لاکھ کلو میٹر سڑکیں روشن کی جا سکی ہیں، جس سے بھر پور روشنی کے باعث عوام کو تحفظ فراہم کرایا جا سکا ہے۔

            ایس ایل این پی کا نشانہ مارچ 2020 تک ملک بھر کی تقریباً 1.34 کروڑ روایتی اسٹریٹ لائٹ کو اسمارٹ ایل ای ڈی میں تبدیل کرنا ہے۔ اس نشانے کے حصول کے باعث مصروف اوقات میں کھپت تقریباً 1500 میگا واٹ سالانہ میں سے 9 بلین کلو واٹ کی بچت ہو گی اور 6.2 ملین ٹن سی او 2  کی سالانہ تخفیف ہو گی۔آ ئندہ چار پانچ برسوں کے دوران 2024 تک تمام دیہی بھارت کا احاطہ کرتے ہوئے آٹھ ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کرنے کا  ای ای ایس ایل کا منصوبہ ہے۔ توقع ہے کہ ای ای ایس ایل زائد از 30 ملین ایل ای ڈی اسٹریٹ لائٹ نصب کرے گا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More