نئی دلّی، صارفین کے امور ، خوراک ، عوامی نظام تقسیم اور کامرس و صنعت کے مرکزی وزیر مملکت جناب سی آر چودھری اور تیلنگانہ کے انفارمیشن ٹیکنا لوجی ، میونسپل انتظامیہ و شہری ترقی ، صنعتوں اور کامرس کے وزیر جناب کے ٹی راما راؤ نے آج حیدر آباد میں ای گورننس سے متعلق دو روزہ 21 ویں قومی کانفرنس کا افتتاح کیا ۔ اپنے کلیدی خطاب میں جناب چودھری نے کہا کہ اگر عوام کی زندگی میں موثر اور معیاری تبدیلیاں لانی ہیں ، تو انہوں نے عوام کے ذہن کو بدلنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ای گورننس کے ذریعے ہم شہریوں کے لئے خدمات فراہم کرنے میں وقت کو کم کر سکتے ہیں اور شفافیت لانے کے علاوہ بد عنوانی کو ختم کر سکتے ہیں ۔ ای گورننس کے فائدوں کی مثالیں پیش کرتے ہوئے وزیر موصوف نے عوامی نظام تقسیم سے تین کروڑ جعلی راشن کارڈوں کے خاتمے کا ذکر کیا ، جس کے نتیجے میں 17000 کروڑ روپئے بچا لئے گئے اور صرف ضرورت مند لوگوں کو ہی اناج کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکا ۔ انہوں نے کہا کہ ای گورننس کے ذریعے کاروبار کرنے کو آسان بنانے میں مدد مل سکتی ہے اور اس طرح ملک میں زیادہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے مقصد کو پورا کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ای گورننس کے ذریعے اچھی اسکیموں کو فعال نفاذ کی ضرورت ہے ۔ ترقی کے لئے ٹیکنا لوجی کے استعمال کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے پینل بحث و مباحثے کے دوران مندوبین کو سودمند مذاکرات کے لئے نیک خواہشات پیش کیں۔
اپنے خطاب میں تلنگانہ ریاست کے وزیر جناب کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ڈجیٹل انقلاب کو ڈجیٹل جمہوریت کی راہ کو ہموار کرنا چاہیئے اور تکنیکی قوت کے فائدے عوام کی معاشی ترقی کے لئے استعمال کئے جانے چاہئیں ۔ وزیر اعلیٰ جناب کے چندر شیکھر راؤ کی ہدایت کا حوالہ دیتے ہوئے جناب راما راؤ نے انہیں یاد دلایا کہ ٹیکنا لوجی کا مقصد یہ ہونا چاہیئے کہ عوام کو فائدہ پہنچے ۔ انفارمیشن ٹیکنا لوجی کے وزیر کی حیثیت سے اپنی حصولیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بہت سے آئی ٹی پروجیکٹوں کا ذکر کیا ، جس نے آر ٹی اے ایم والیٹ کے ذریعے گاڑی مالکان کی رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد کی ہے ۔ یہ والیٹ تین مہینے میں 30 لاکھ لوگوں کے ذریعے ڈاؤن لوڈ کیا گیا تھا ۔ اس موقع پر انہوں نے عوام کے لئے اس کی اہمیت کا ذکر کیا ۔ اسی طرح انہوں نے تلنگانہ ریاست میں 4500 ایم ای سیوا سینٹروں کی کامیابی کو اجاگر کیا ، جس نے 10 کروڑ لین دین کا اندراج کیا یعنی یومیہ ڈیڑھ لاکھ لین دین ہوئے ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 180 سرکاری خدمات پر مشتمل ایم ای سیوا 2.0 ایپ کا جدید ورژن جلد شروع کیا جائے گا ۔ تلنگانہ ریاست میں سرمایہ کاری راغب کرنے کے ایک اہم قدم کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ایک سرمایہ کار کو اب ٹی ایس آئی پاس کے ذریعے ہی آن لائن ایپلائی کرنے کی ضرورت ہے ، جس پر کسی فیصلے کے بارے میں 15 دن کی مدت کے اندر آگاہ کر دیا جائے گا ۔ اگر کوئی تاخیر ہوتی ہے تو یہ منظور سمجھا جائے گا ۔ اب تک نئے رہنما خطوط کے تحت 6000 منظوریاں دی جا چکی ہیں ۔ جناب راما راؤ نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کاروبار کو آسان بنانے کی درجہ بندی میں نمبر ایک پر آ گیا ہے اور ریاست میں 120000 کروڑ کی سرمایہ کاری ہوئی ، جس میں 3 لاکھ روز گار کے مواقع پیدا ہوئے ۔
دیگر مقررین میں ، انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے کے سکریٹری کے وی ایپین ، الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹیکنا لوجی وزارت کے سکریٹری اجے پرکاش سواہنے ، چیف ایگزیکیٹیو آفیسر یو آئی ڈی اے آئی اور جی ایس ٹی این کے چیئرمین اجے بھوشن پانڈے اور تلنگانہ ریاست کے چیف سکریٹری شیلیندر کمار جوشی شامل تھے ۔
انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ وسودھا مشرا نے ووٹ آف تھینکس پیش کیا ۔
اس سے پہلے دونوں وزراء نے مشترکہ طور پر ایک آئی ٹی نمائش کا بھی افتتاح کیا ، جہاں مختلف ریاستوں اور مرکز کے ای گورننس پروجیکٹ کی نمائش کی گئی تھی ۔ اس سال کانفرنس کا موضوع ہے ، ‘ تیز ترقی کے لئے ٹیکنا لوجی ’ ۔ اس کے علاوہ ، چار موضوعات پر پینل مذاکرات ہوں گے ۔
شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت ( آزادانہ چارج ) ، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ، عملے ، عوامی شکایات اور پنشن ، ایٹمی ٹیکنا لوجی اور خلاء کے محکمے کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کَل اختتامی اجلاس سے خطاب کریں گے اور ای گورننس کے مختلف پہلوؤں سے متعلق 8 زمروں میں نیشنل ای گورننس ایوارڈس ، 2018 پیش کریں گے ۔ یہ ایوارڈس ہر زمرے میں سونے اور چاندی پر مشتمل ہیں۔