16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

خریف فصلوں کی کم سے کم امدادی قیمتوں میں اضافہ کسانوں کی آمدنی بڑھانے میں کافی مددگار ثابت ہوگا: نائب صدر جمہوریہ

Urdu News

نئی دہلی، کسانوں کی آمدنی بڑھانے میں فصلوں کی گونا گونیت  ، مویشیوں  اور باغبانی  کے سیکٹرز سبب سے  زیادہ سودمند  ثابت  ہوسکتے ہیں۔ نائب صدر نے مرکزکے زیر انتظام جزیرے  کی زرعی   تحقیقی   انسٹی ٹیوٹ کےسائنس دانوں سے خطاب کیا۔

 نائب صدر  جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کسانوں کی آمدنی  کو دوگنا کرنے کے لئے حکومت کے عزم   کی تعریف کی ہے اور خریف   فصلوں کے لئے کم سے کم امدادی قیمت  میں اضافہ کرنے  کے لئے حکومت   ہند کی ستائش کی ہے۔  انہوں نے   کہا کہ    یہ قدم کسانوں کی آمدنی   بڑھانے میں کافی مددگار ثابت ہوگا۔ وینکیا نائیڈ پورٹ بلیئر  میں سینٹرل آئی لینڈ کے زرعی تحقیقی    انسٹی ٹیوٹ  (آئی  سی اے آر)  کے ذریعہ  منعقد  کردہ ایک  انٹرایکٹیو  اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔    ا س موقع پر   انڈومان و نکوبار  جزائر  کے لفٹننٹ گورنر  ، ایڈمرل  ڈی کےجوشی ، ممبر پارلیمنٹ جناب  بشنو پانڈے  رائے اور دیگر معزز  شخصیتیں   بھی موجود تھیں۔

نائب   صدر جمہوریہ  ہند نے خریداری کے عمل اور پی ڈی ایس  نیٹ ورک  کو ہموار بنانے کی ضرورت  پر خاص زور دیا تاکہ کسان اپنی   پیداوار  لاگت  سے 50  فی صد یا اس سے زیادہ  پر کم سے کم امدادی  قیمت  (ایم  ایس پی)  حاصل   کرنے کے ساتھ   ساتھ زیادہ    سے زیادہ   فائدہ  بھی حاصل کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ  زرعی سیکر خاص کر چھوٹے  اور اوسط  درجے کے کسانوں کی مشکلات  کم کرنے  کے لئے آمدنی  بڑھانے کے اقدامات  بھی کرنے کی ضرورت ہے۔

نائب صدر نے تقریب  میں موجود سائنسی  برادری سے کہا کہ وہ اپنی سائنسی   ٹیموں اور کرشی وگیان کیندروں کے ذریعہ  کسانوں کے ساتھ مستقبل  رابطہ  اور بات چیت  کرتے رہیں۔  کسانوں اور تحقیقی   اداروں کے درمیان  اور مقامی  انتظامیہ  کے  درمیان   بہتر تال میل اور رابطہ  انتہائی  ضرور ی ہے۔

پیداوار  مارکٹوں  اور قیمتوں سےمتعلق    جوکھم کے پیش نظر کسانوں کی غیر مستحکم آمدنی  پر تشویش  ظاہر کرتے ہوئے  نائب صدر جمہوریہ  کسانوں کی آمدنی کو بہتر بنائے  جانے کی ضرورت     پر زور دیا۔  فصل  کی گوناگونیت   ، مویشی   (ڈیری  اور مرغی پالن)   اور باغبانی   (گرین  ہاؤس  کلٹی ویشن)  ہائی ٹیک  باغبانی)   جیسے سیکٹروں میں کسانوں کے درمیان   بیداری  پھیلا کر   ان کی آمدنی  کو بڑھایا جاسکتا ہے  اور روزگار   کے موقع بھی پیدا کئے  جاسکتے ہیں۔

نائب صدر جمہوریہ نے کسانوں اور زراعت  کے سیکٹر سے جڑے لوگوں سے کہا کہ وہ مٹی کی زرخیزی  سے متعلق   کارڈ (ایس  ایچ سی)  اسکیم ، پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا ، پردھان منتری  فصل بیمہ یوجنا   اور الیکٹرانک زرعی  مارکیٹ جیسی  حکومت   کی اسکیموں کے سلسلہ میں بیدا ر رہیں۔

نائب صدر جمہوریہ   نے کہا کہ افرادی  قوت کا کم ہونا اور بڑھتی  لاگت  سے زراعت   کم سود مند ہورہی ہے اور کبھی کبھی یہ غیر منافع  بخش ہوتی جارہی ہے۔  انہوں نے کہا کہ  زرعی  پیداوار کی پروسیسنگ   اور متعدد  ویلیو  ایڈیشن  میں بھی   کسانوں کی آمدنی  بڑھانے  کے کافی امکانات  ہیں۔

  انہوں نے فارمز  پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف  پی اوز) اور ولیج  پروڈیوسر آرگنائزیشن  (وی  پی اوز)  جیسے کسانوں کے گروپ  تشکیل  دیئے جانے کی بھی   تجویز پیش کی تاکہ اپنی پیداوار  کی زیادہ  قیمت حاصل کرنے کے لئے کسان سیدھے بازار  سے رابطہ کرسکیں۔  انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے دیہی  نوجوانوں کے لئے روزگار  کے مواقع بھی بڑھیں گے۔

نائب   صدر  جمہوریہ  نے کہا کہ وہ  اس مقدس تقریب میں شرکت کرنے کے لئے آپ سبھی کا خیر مقدم کرتا ہوں۔    اس موقع پر  انڈومان  نکوبار جزائر کے لفٹننٹ گورنر ایڈمرل  ڈی کے جوشی  چیف سکریٹری وکرم دیودت آئی سی اے آر۔ سی آر اے آر کے ڈائریکٹر اےکنڈو اور دیگر معزز لوگ موجود تھے۔

نائب  صدر جمہوریہ  نے کہا کہ مجھے  یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ آئی سی اے آر سینٹرل آئی لینڈ زرعی  تحقیقی   انسٹی ٹیوٹ جو انڈومان  و نکوبار  جزائر        میں تھا۔  کثیر  ڈسپلنری شعبوں  میں کام کررہا  ہے اور زراعت  کے تمام سیکٹروں کی ضرورتیں  پوری کر رہا ہے۔  ان جزائر میں سیاحت کے بعد زراعت  پلانٹیشن  فصلوں کے ذریعہ  روزی روٹی کے لئے زبردست   تعاون فراہم کررہا ہے اور اس   ماہی پروری  اور مویشی  پالن کے سیکٹروں کے ذریعہ  کافی مدد ملی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More