نئی دہلی، جھارکھنڈ میں خریف کے چاول کے علاقہ کی نقشہ سازی اور فہرستیں تیار کرنے کا کام زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی وزارت سے وابستہ مہا لینوبس نیشنل کروپ فورکاسٹنگ سینٹر (ایم این سی ایف سی) انجام دیتا ہے ۔ یہ کام اسرو کی طرف سے تیار کی گئی ٹکنالوجی کی مدد سے انجام دیا جاتا ہے۔
جھارکھنڈ میں خریف کے چاول کے علاقہ اور خریف کے بعد خالی زمین کا اندازہ لگانے کے لئے مصنوعی سیارہ کے اعدادوشمار کو استعمال کیا جاتاہے۔ مشرقی علاقہ میں سبز انقلاب لانے کی اسکیم (بی جی آر ای آئی) کا ایک مقصد چاول کی خریف کے بعد خالی پڑی ہوئی زمین میں آبپاشی کو فروغ دینا ہے تاکہ کاشت کاری کی صلاحیت میں اضافہ ہو اور کسانوں کی آمدنی بڑھے۔ 17-2016 میں ریاست جھارکھنڈ میں خریف کے چاول کے علاقے کا اندازہ 13.94 لاکھ ایچ اے لگایا گیا تھا۔ ابتدائی جائزہ سے پتہ چلتا ہے کہ خریف کا چاول والے علاقے کا تقریباً 65 سے 70 فی صد حصہ خریف کے بعد خالی چھوڑ دیا جاتا ہے یہ علاقہ زیادہ تر ریاست کے جنوبی اضلاع میں واقع ہیں۔ خریف کی فصل کے بعد کے تقریباً 25 سے 30 فی خالی علاقے کو تھوڑے عرصے میں تیار ہوجانے والی دالوں کی فصلوں کی کاشت کے لئے مناسب محسوس کیا گیا ہے۔ یہ علاقے زیادہ تر رانچی ، گملا، سمدیگا ، مغربی سنگبھوم، گریڈیہہ اور کوڈرما اضلاع میں واقع ہے۔
تجزیہ کے نتائج سے مقامی حکومت /محکمے کے متعلقہ علاقوں کے نقشوں وغیرہ کے ساتھ فراہم کردیا جاتا ہے جہاں کسان خریف کے بعد خالی پڑی ہوئی زمین پر کوئی فاضل فصل اگا لیتے ہیں۔
شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ، عملے، عوامی شکایات اور پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریر ی جواب میں یہ بات بتائی ۔