نئی دلّی ، 24 جنوری / نئی دلّی میں آج نیشنل گرل چائلڈ ڈے یعنی لڑکیوں کے قومی دن کی مناسبت سے منعقعدہ ایک خصوصی تقریب کے موقع پر نیشنل ایکشن پلان فار چلڈرن یعنی قومی کارروائی منصوبہ برائے اطفال ( این پی اے سی ) ، 2016 ء کا اجراء کیا گیا ۔ اس تقریب میں خواتین و اطفال بہبود کی وزیر محترمہ مینکا سنجے گاندھی ، خواتین و اطفال بہبود کی سکریٹری محترمہ لینا نائر ، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کی سکریٹری محترمہ پریتی سندن نے شرکت کی ۔ این پی اے سی کی تیاری خواتین واطفال بہبود کی وزارت کے ذریعے عمل میں آئی ہے ۔ اس کا مقصد درج ذیل چیزوں کو یقینی بنانا ہے :
اس کارروائی منصوبے کے چار ترجیحی شعبے ، بقاء ، صحت اور غذائیت : تعلیم و ترقی ، انسداد اور شراکت داری ہیں ۔
این پی اے سی چار کلیدی ترجیحی شعبوں کے تحت ترقی کی پیمائش کے لئے مقاصد ، ذیلی مقاصد ، حکمت عملی ، ایکشن پوائنٹ اور اشاریہ جات کا تعین کرتاہے ۔ یہ مختلف حکمت عملی کے نفاذ کے لئے کلیدی حصص داروں کی نشاندہی بھی کرتا ہے ۔
یہ منصوبہ بچوں کے لئے نئی اور ابھرتی ہوئی فکر مندیوں پر بھی توجہ مرکوز کرتا ہے ۔ ایسی فکر مندیوں میں بچوں کے ساتھ آن لائن نا زیبا سلوک ، قدرتی اور انسانوں کی پیدا کردہ آفات اور آب و ہوا کی تبدیلی وغیرہ جیسے مسائل سے بچوں پر پڑنے والے اثرات شامل ہیں ۔
یہ حکمت عملیاں اور کارروائی پوائنٹس موٹے طور پر مختلف وزارتوں / محکموں کے موجودہ پروگراموں کے خطوط پر وضع کی گئی ہیں ۔ تاہم بچوں سے متعلق نئے اور ابھرتے ہوئے امور کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس میں ضرورت کے مطابق نئے پروگراموں اور اداروں کی تشکیل کا مشورہ بھی دیا گیا ہے ۔
یہ پروگرام پائیدار ترقیاتی اہداف ( ایس ڈی جی ) کا جائزہ بھی لیتا ہے اور مختلف حصص داروں کے تعاون اور اُن کے درمیان تال میل کے ذریعے انہیں حاصل کرنے کے لئے لائحہ عمل بھی دستیاب کراتا ہے ۔
قومی پالیسی برائے اطفال ( 2013 ء ) میں خواتین و اطفال بہبود کی وزارت کے تحت رکن کی حیثیت سے اس سے وابستہ دیگر وزارتوں کے اشتراک سے منصوبے کے نفاذ اور اس سمت میں ہونے والی پیش رفت کی نگرانی کے لئے ایک نیشنل کو آرڈینیشن اینڈ ایکشن گروپ ( این سی اے جی ) یعنی قومی تال میل اور کارروائی گروپ کی تشکیل کی بات کہی گئی ہے ۔
20 comments