پانی کے معیار کے سلسلے
میں جاننا بے حد ضروری ہے کیونکہ اس کا براہ راست تعلق لوگوں کی صحت اور خوشحالی سے ہے۔ ہندوستانی حکومت کی جل جیون مشن یوجنا کے تحت اب خواتین کو پانی کی شفافیت اور معیار کی جانچ کرنے کےلئے با اختیار بنایا جارہا ہے جہاں وہ خود فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کے) کی مدد سے اس کام کو بخوبی کر پائیں گی۔پانی کے معیار کی جانچ اور نگرانی کے ڈھانچے میں محکمے کی طرف سے نظریے میں تبدیلی آئی ہے۔ اسے ایک طبقاتی حق کے طورپر محکمے کے ذریعہ یقینی بنایا جارہا ہے ۔اس نئے نظریے نے نہ صرف ذمہ داریوں میں تبدیلی کی ہے بلکہ طبقے کے ساتھ ساجھے داری کی توسیع بھی کی ہے۔اس نے اس سوچ کو توڑا ہے کہ پانی کے معیار کا نظام صرف انجینئروں کا ہی کام ہے اور یہ بھروسہ بنایا ہے کہ اگر صحیح طریقے سے طبقوں کو ہدایت دی جائے تو یہ کام لوگ خود بھی کر سکتے ہیں۔
اوڈیشہ کے دیہی آبی سپلائی اور صاف صفائی (آر ڈبلیو ایس اینڈ ایس) محکمے نے 1سے 30نومبر ،2020تک چلے ایک ماہ طویل کیمپین کے ذریعہ چار لاکھ آبی وسائل پر خود مدد گروپوں کے ذریعہ سے پانی کے معیار کا ٹیسٹ کرکے ان کی مہارت کو فروغ دیا۔ ان آبی وسائل میں ہینڈ پمپ ،ٹیوب ویل،کنویں اور پانی کی سپلائی کے مرکز شامل تھے۔ ان خود مدد گروپوں کے اراکین نے نمونے جمع کئے اور طبقے کی موجودگی میں ٹیسٹ کیا اور پینے کے پانی کے ذرائع میں پائی گئی آلودگی کے سلسلے میں انہیں بیدار کیا۔سبھی نمونے جو یا تو کسی نقصادہ بیکٹیریا سے یا کسی کیمیکل سے آلودہ تھے انہیں تصدیق کےلئے ضلع اور سب ڈیویژنل سطح کی لیبوریٹریز میں بھیجا گیا۔
مہم کے صلاحیت کی تعمیر کے ڈھانچے کی خاکہ جاتی شکل نے یہاں تک کی سب سے کم خواندہ کمیونٹی جیسے ملکانگری،نورنگپور،سندر گڑھ کےلوگوں کو بھی ایف ٹی کے کا استعمال کرکے آبی ذرائع کے ٹیسٹ میں مدد کی۔کووڈ19وبا کے دوران آبی ذرائع کا ٹیسٹ یقینی بنانا محکمہ کےلئے ایک چیلنج تھا۔ 12ہزار خود روزگار حاصل کرنے والے مکینکوں اور خواتین خود مدد گروپوں کے 11ہزار سے زیادہ اراکین کو تربیت دی گئی اور انہیں 7000سے زیادہ ایف ٹی کے مہیا کروا کر ’جل یودھا‘ کے طورپر کام کرنے کےلئے تیار کیا گیا۔ اوڈیشہ کے دیہی آبی سپلائی اور صاف صفائی محکمے کی لیبوریٹری نے 105 لیب اہلکاروں اور بلاک سطح پر 314جونئر انجینئروں کا ایک گروپ تیار کیا ہے۔یہ گروپ کمیونٹی سطح پر لوگوں کے خود مدد گروپوں اور خود روزگار حاصل کرنے والے مکینکوں کو اس کیمپین کو چلانے میں اپنا کردار ادا کرنے کےلئے تیار کریں گے۔
اس دوران ان جل یودھاؤں کے ذریعہ تین لاکھ آبی وسائل کی جانچ کی گئی۔ اب محکمے پاس 11ہزار ماہر خواتین کا کیڈر ہے جو سال میں ایک بار بیکٹیریولاجیکل ٹیسٹ اور دو بار کیمیکل ٹیسٹ کرتی ہیں۔ جل جیون مشن کے تحت یہ پہل اب اور زیادہ خواتین کو پینے کے پانی کے شعبہ میں ایک اہم کردار اداکرنے کے لئے تحریک دیں گی۔