نئی دلّی ، حکومتِ ہند کی خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کی مرکزی وزیر محترمہ ہرسمرت کور بادل نے آج ورچوول کانفرنس کے ذریعے میزورم میں کولاسِب میں واقع زورم میگا فوڈ پارک لمیٹیڈ کا افتتاح کیا ۔ یہ فوڈ پارک 55 ایکڑ اراضی پر محیط ہے اور اِس پر 75 کروڑ روپئے لاگت آئی ہے ۔ اس سے 25000 کسانوں کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا اور خطے میں 5000 سے زیادہ لوگوں کو روز گار کے مواقع فراہم کرے گا ۔ فوڈ پارک کے افتتاح کو خطے کے لئے ایک نئی صبح قرار دیتے ہوئے محترمہ بادل نے کہا کہ یہ پارک وزیر اعظم نریندر مودی کے آتم نربھر بھارت کے خواب کو پورا کرنے میں بڑی مدد کرے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے 6 برسوں میں میزورم میں 7 پروجیکٹوں سمیت شمال مشرقی خطے کے لئے 88 پروجیکٹوں کو ، اُن کی وزارت نے منظوری دی ہے ، جس کے لئے 1000 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں ۔ ان پروجیکٹوں سے 3 لاکھ کسانوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا ، جب کہ خطے کے 50000 نو جوانوں کو روز گار کے مواقع فراہم ہوں گے ۔
اس موقع پر مہمانِ خصوصی اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت ( آزادانہ چارج ) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پچھلے 6 برسوں میں شمال مشرقی خطے کو سب سے زیادہ ترجیح دی ہے اور خطے کی ضروریات اور امنگوں کو پورا کرنے کے لئے یہاں کے ورک کلچر میں زبردست تبدیلی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2014 ء میں مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے فوراً بعد ہی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ شمال مشرقی خطے کو ملک کے دیگر ترقی یافتہ علاقوں کے ساتھ برابر لانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی ۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ وزیر اعظم نے بذاتِ خود دسمبر ، 2017 ء میں میزورم میں 60 میگا واٹ کا ٹوئی ریئل پن بجلی پروجیکٹ کو قوم کے نام وقف کیا تھا اور اسے سکم اور تری پوری کے بعد شمال مشرق کا تیسرا بڑا بجلی پروجیکٹ بنایا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی خطے کی مجموعی ترقی کے لئے مودی حکومت کے عہد اور سنجیدگی کا اظہار ، اِس بات سے ہوتا ہے کہ شمال مشرق خطے کی ترقی کی وزارت ، اِس کام کو مسلسل آگے بڑھا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ باقی بھارت کو شمال مشرق سے زیادہ قریب لانے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ چھوٹی ریاستیں ملک کی مالا مال اور متنوع ثقافتی تجربات میں زبردست اضافہ کرتی ہیں ۔
زورم میگا فوڈ پارک کے افتتاح کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ علاقے میں دلالوں کو ہٹاکر کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے میں مدد دے گا ۔ ڈبہ بندی کے یونٹ کی عدم موجودگی کی وجہ سے پھلوں کی تقریباً 40 فی صد پیداوار کے نقصان کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اچھے اور اعلیٰ معیار کے پھل خالص پیک والے جوس کی شکل میں بھارت کے بڑے شہروں میں بھی فروخت کئے جا سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی خطے میں ، اِس کے وسیع زراعت اور باغبانی کی پیداوار کی وجہ سے دنیا کا نامیاتی مرکز بننے کی صلاحیت ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سکم کو پہلے ہی ایک نامیاتی ریاستی قرار دیا جا چکا ہے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے میزورم میں خواندگی کی اعلیٰ شرح کے لئے ، جو تقریباً 96 فی صد اور کیرالہ کے بعد دوسرے نمبر پر ہے ، ریاست کو مبارکباد دی اور ریاست کو شورش پسندی اور منشیات کی لعنت سے آزاد کرانے کے لئے اعلیٰ ڈسپلن کی ستائش کی ، جس کے لئے تمام سول سوسائٹی اور مذہبی تنظیموں نے مل کر کام کیا ہے ۔ وزیر موصوف نے تیسرے لاک ڈاؤن تک کورونا سے پاک رہنے پر بھی میزورم کی تعریف کی ، جس کے بعد کچھ باہر سے آنے والوں کی وجہ سے وہاں کورونا کے معاملات سامنے آئے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ شمال مشرقی خطہ ایک اقتصادی قوت بن کر بھارت کی قیادت کرے گا اور کووڈ کے بعد کے دور میں اپنی وسیع قدرتی اور انسانی وسائل سے بھارت کی مدد کرے گا ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ قومی شاہراہ نمبر 54 کے قریب واقع زورم میگا فوڈ پارک آمد و رفت کی پریشانیوں پر قابو پانے میں مدد کرے گا اور جلد ہی اعلیٰ اقسام کی خوراک ، مسالحوں ، پھلوں اور سبزیوں کی ڈبہ بندی اور اُن کے ذخیرے کے لئے ایک بڑا سنگِ میل ثابت ہو گا ۔
خوراک کی ڈبہ بندی کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے اپنے بیان میں کہا کہ پچھلے 6 برسوں کے دوران جناب نریندر مودی حکومت نے 37 میگا فوڈ پارکس کی منظوری دی ہے ، جن میں سے 18 پہلے ہی کام کر رہے ہیں ۔
میزورم کے کامرس اور صنعت کے وزیر ڈاکٹر آر لال لیانا ، بجلی کے وزیر آر لال زِرلیانا اور لوک سبھا کے ایم پی سی لال روسانگا اور وزارتِ خوراک اور حکومتِ میزورم کے سینئر عہدیداروں نے ای – افتتاح میں شرکت کی ۔