18 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

خوراک کی یقینی فراہمی اور قوم کی ترقی زراعت سے مربوط ہے : نائب صدر جمہوریہ

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ  ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج زور دے کر کہا ہے کہ کسانوں کی طرف سے اٹھائے گئے معاملات کو حل کرنے کا مذاکرات ہی راستہ ہے۔

حیدرآباد میں اپنی رہائش گاہ پر کسان دیوس کے موقعے پر ترقی پسند کسانوں کے ایک گروپ سے بات کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ کوئی بھی معاملہ بات چیت کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے اعلان کیا ہوا ہے کہ وہ کسانوں کی تنظیموں کے ساتھ مذاکرات کے لیے ہمیشہ تیار ہے۔

کسانوں دیوس کے موقعے پر کسانوں کے ساتھ بات کرنے پر خوش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب کے لیے خوراک کی فراہمی اور ملک کی ترقی، زراعت سے قریبی طور پر مربوط ہیں، جس کی حفاظت کرنی ہے اور اسے دیرپا اور منافع بخش بنانا ہے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ حکومت نے کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کے نظریے سے بہت سے اقدام کیے ہیں ۔ انہوں نے پیداوار میں اضافہ کرنے اور زراعت کو آب و ہوا سے متاثر نہ ہونے کا اہل بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس بات کی بھی ضرورت ہے کہ فصل کے تنوع ، نامیاتی زراعت اور غذائیت سے بھرپور  اقسام کو فروغ دیا جائے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ کسانوں کے لیے کولڈ اسٹوریج  کی  سہولیات،  ٹرانسپورٹ  اور مارکیٹنگ نظام سمیت وافر بنیادی ڈھانچہ تشکیل دینے کی بھی مساویانہ اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای- نام سہولت سے کسانوں کو ان کی پیداوار کی موثر طریقے سے مارکیٹنگ میں مدد ملے گی۔

 کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے مینیج کی طرف سے کیے گیے ایک مطالعے کا حوالہ دیا۔ جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اُن کسانوں نے خود کشی نہیں کی جنہوں نے متعلقہ سرگرمیاں شروع کر دی تھیں اور پولٹری کا کام شروع کر دیا تھا۔

جناب نائیڈو نے کووڈ – 19 عالمی وبا کی وجہ سے پریشانیوں کے باوجود ریکارڈ اناج پیدا کرنے میں بے لوث خدمات انجام دینے پر ملک کی زرعی برادری کی تعریف کی۔

کسانوں نے، جن میں سے کچھ لوگ اپنے کنبے کے افراد کے ساتھ آئے تھے ، نائب صدر جمہوریہ کو اپنے تجربات سے واقف کرایا۔

ان سبھی نے نائب صدر جمہوریہ کو بتایا کہ وہ نامیاتی اور قدرتی زراعت کو اپنانے کے بعد بہت خوش ہیں۔ کیونکہ انہیں اس تنوع اور بین فصلی زراعت کی وجہ سے اچھا منافع حاصل ہو رہا ہے۔

اگرچہ ان کے کنبے شروع میں آرگینک اور قدرتی زراعت کے بارے میں جھجھک رہے تھے لیکن انہوں نے اچھے نتائج دیکھتے ہوئے اپنے نظریے میں تبدیلی کی اور ان کی حوصلہ افزائی  کی کہ وہ روایتی زراعت کو اپنائیں۔ کسانوں نے کہا کہ کم لاگت کے ساتھ انہیں بہتر اور زیادہ اچھے نتیجے حاصل ہو رہے ہیں۔ وہ روایتی طریقوں کے ساتھ ساتھ ٹکنالوجی کا بھی استعمال کر رہے ہیں اور بہتر نتائج حاصل کر رہے ہیں۔ کسانوں نے کہا کہ زراعت کی کامیابی کے لیے مارکیٹنگ کی بنیادی حیثیت ہے۔

آخر میں کسانوں نے اس خوشی کا اظہار کیا کہ انہیں نائب صدر جمہوریہ سے بات چیت اور اپنے تجربات سے واقف کرانے کا موقع ملا۔

ترقی پسند کسان، جناب جی ناگارتنم نائیڈو نے جن کا تعلق چتور سے ہے نائب صدر جمہوریہ کو بتایا کہ وہ مربوط زراعت ، حیاتیاتی تنوع اور پانی کے موثر بندوبست کا طریقہ اپنا رہے ہیں۔ وہ کم پانی استعمال کرتے ہوئے الگ الگ طرح کی فصلیں اگا رہے ہیں۔

بھدرادری کوٹا گوڈم  ضلعے کے جناب دیوراپلی ہری کرشن نے، جو ایک ٹیکنیکل آدمی تھے اور اب کسان بن گیے ہیں کہا کہ وہ آرگینک زراعت کو فروغ دینے کےلیے جدید ٹکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں  اور انہیں اچھے نتائج حاصل ہو رہے ہیں۔

نگر کرنول ضلعے کے جناب پائراپاکا راجو نے کہا کہ وہ کبھی بے گھر کسان تھے لیکن وہ دیگر کسانوں کے لیے جذبے کا وسیلہ بن گئے۔ وہ 500 قسم کے بیج اگا رہے ہیں اور وہ سوشل میڈیا گروپوں کے ذریعے کسانوں کو مشورہ دے رہے ہیں۔

ایک زرعی جوڑا محترمہ لاونیہ ریڈی اور جناب رمن ریڈی نے جن کا تعلق نگر کرنول ضلعے سے ہے کہا کہ وہ آرگینک زراعت کرتے تھے اور دھان اور دالیں اگاتے تھے۔  وہ بھی اپنی پیداوار کی خود مارکیٹنگ کرتے تھے۔

رنگا ریڈی ضلعے کے جناب سکھواسی ہری بابو نے بتایا کہ وہ باغبانی کرتے ہیں اور  مربوط زرعی طریقے اپنا کر  مختلف اقسام کے پھل اور جڑی بوٹیاں اگاتے ہیں۔

پدم شری  یافتہ  اور رایڈو نیستم کے ایڈیٹر جناب یدلاپتی وینکٹیسور راؤ  بھی اس موقعے پر موجود تھے۔

اس سے پہلے دن میں  نائب صدر جمہوریہ نے اُن سبھی کسانوں کو مبارکباد دی جو ملک کی خوراک کی یقینی فراہمی کے لیے انتھک طریقے سے کام کر ہے ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More