نئی دہلی، داخلی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب جی کشن ریڈی آسٹریلیا کے میلبرن میں ہو رہی ’دہشت گردی کے لئے کوئی سرمایہ نہیں‘ سے متعلق وزارتی کانفرنس میں 5 رکنی ہندوستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔ یہ وفد ڈی جی این آئی اے سمیت اعلیٰ درجے کے افسروں پر مشتمل ہے۔ 65 ملکوں نے اس کانفرنس میں نمائندگی کی ہے۔ جناب ریڈی کانفرنس میں اعلان کیا کہ ہندوستان 2020 میں دہشت گردی کے لئے کوئی سرمایہ نہیں ، سے متعلق اگلی کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔
افتتاحی اجلاس میں جناب ریڈی نے دہشت گرد گروپوں کو کچھ مخصوص ملکوں کی طرف سے دی جا رہی حمایت پر ہندوستان کی تشویش سے آگاہ کیا۔ ،انہوں نے ان سبھی لوگوں کے خلاف ایک متحدہ عالمی کوشش کرنے پر زور دیا، جو دہشت گردی کےلئے رقم جٹانے میں مدد کرتے ہیں یا دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے دہشت گردی کےتئیں ہندوستان کی قطعی برداشت نہ کرنے کی ایپروچ کابھی پُر زورطریقے سے ذکر کیا۔
جناب ریڈی نے کہا کہ 2011 میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے باوجود القاعدہ سے وابستہ بہت سے گروپ اب بھی دنیا کے مختلف حصوں میں سرگرم ہیں اور ان کا وجود ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ابوبکر البغدادی کی حالیہ ہلاکت کے باوجود اس بات کو ماننے کی کوئی تاویل نہیں ہے کہ خلافت کا معاملہ ختم ہو جائے گا۔جناب ریڈی نے قرارداد میں 4پوائنٹس کو شامل کرنے کی تجویز پیش کی۔
- دہشت گری، امن، سلامتی اور ترقی کے لئے واحد سب سے بڑا خطرہ ہے۔
- دنیا کے ملکوں کو اقوام متحدہ کی نگرانی میں بین الاقوامی دہشت گردی سے متعلق ایک جامع کنونشن کو حتمی شکل دینے پر تیزی سے سرگرم ہونا چاہئے۔
- ایف اے ٹی ایف معیارات کو مؤثر طور پر نافذ کیا جانا چاہئے اور اقوام متحدہ کی طرف سے فہرست میں اندراج ؍ ایف اے ٹی ایف کو سیاسی رنگ نہیں دیا جانا چاہئے۔ ؎
- انتہاپسندی کو مالی مدد دینے سے روکنے کے سلسلے میں بحث و مباحثہ شروع کیاجانا چاہئے، جس سے انتہاپسندی کو روکا جا سکے گا۔
جناب ریڈی 8؍نومبر کو میلبرن میں آسٹریلیا کے اپنے ہم منصب کے ساتھ باہمی میٹنگ کی قیادت کریں گے، جس میں دہشت گردی سے متعلق امور پر توجہ دی جائے گی۔