نئی دہلی۔27؍مارچ۔درج فہرست قبائل کے قومی کمیشن (این سی ایس ٹی ) نے جے لال راٹھیا کی موت کی تحقیق کیلئے اپنی جانب سے ایک ٹیم رائے گڑھ ، چھتیس گڑھ کے لئے روانہ کی ہے۔ کمیشن نے چھتیس گڑھ کے چیف سکریٹری اور ڈائرکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی) کو پُراسرار حالات میں جے لال راٹھیا کی مبینہ موت واقع ہونے کے سلسلے میں نوٹس بھی جاری کیا ہے۔ اس واقعے کی از خود نوٹس لیتے ہوئے،اور اسے ایک سنگین معاملہ خیال کرتے ہوئے، کمیشن نے چھتیس گڑھ کے چیف سکریٹری اور ڈائرکٹر جنرل پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ دستیاب فورنسک شواہد سمیت پورے معاملے کی جانچ کریں اور اپنی رپورٹ جلد از جلد کمیشن کو ارسال کریں۔
اس سے قبل کمیشن نے اپنے چیئرمین، جناب نند کمار سائی کی ہدایت پر ،ضلع رائے گڑھ کے کلکٹر اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو، جناب راٹھیا کی موت کی منصفانہ جانچ کرنے کا حکم دیا تھا اور تفتیش مکمل ہونے تک متوفی کی راکھ (باقیات) کو محفوظ رکھنےکی ہدایت بھی دی تھی۔
میڈیا کے تحت یہ خبر آئی تھی کہ جناب راٹھیا کی موت، 17 مارچ 2017 کو پُراسرار حالات میں واقع ہوئی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ متوفی نے کمیشن کو مطلع کیاتھا کہ وہ 300 ایکڑ اراضی جو کھرسیہ علاقے میں ،درج فہرست قبائل سے متعلق ہے، غیرقانونی طور پر منتقل کی گئی ہے۔ میڈیا نے یہ بھی رپورٹ دی تھی کہ وہ (متوفی) اراضی مافیا (زمین کی خرد برد میں ملوث جرائم پیشہ عناصر) سے نبردآزما تھا اور اس کی آخری رسومات پوسٹ مارٹم کے بغیر ادا کردی گئی تھیں۔
11 comments