16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

دنیا بھر کے نوجوان تعلیم کے لئے آ رہے ہیں،کیونکہ بھارت معیاری تعلیم کا مرکز بن گیا ہے:مختار عباس نقوی کا بیان

Youth from across the world come for education as India becomes hub of quality education Shri Mukhtar Abbas Naqvi
Urdu News

نئی دہلی؍ اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ بھارت ایک قابل رسائی اور معیاری تعلیم کا ایک مرکز بن رہا ہے، جہاں دنیا بھر کے نوجوان تعلیمی سرگرمیوں کے لئے آر ہے ہیں۔

ملیشیا میں تعلیم کے شعبے میں کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم‘‘پنٹا’’ کے سات رکنی وفد کے ساتھ آج نئی دہلی کے انتیودیہ بھون میں ایک میٹنگ کے دوران جناب نقوی نے کہا کہ پچھلے تین برسوں میں این ڈی اے دور حکومت میں دوسرے ملکوں سے تعلیمی سرگرمیوں کے لئے بھارت آنے والے طلباء کی تعداد میں قابل قدر اضافہ ہوا ہے۔جناب نقوی نے کہا کہ تعلیم تفویض اختیارات کا مرکزی نقطہ ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت اقلیتوں سمیت سماج کے تمام طبقوں کو قابل رسائی اور معیاری تعلیم فراہم کرنے کے عزم کے ساتھ کام کررہی ہے۔

پنٹا کے وفد نے اقلیتوں کو تعلیمی طور پر بااختیار بنانے کے لئے اقلیتی امور کی وزارت کے ذریعے چلائے جانے والے مختلف پروگراموں کے بارے میں جناب نقوی سے تبادلہ خیال کیا۔

جناب نقوی نے وفد کو ان بہت سی اسکیموں کے بارے مطلع کیا جو مرکزی حکومت اقلیتوں کو تعلیمی طورپر بااختیار بنانے کے لئے روزگار سے جڑی ہنرمندی کے فروغ کے لئے چلارہی ہے، جن میں ٹیچر ، ٹفن اور ٹوائلیٹ(تھری ٹی)، غریب نواز ہنرمندی کے فروغ کا پروگرام، لڑکیوں کے لئے بیگم حضرت محل اسکالر شپ وغیرہ۔

جناب نقوی نے کہا کہ بڑی تعداد میں مدرسوں کو تھری ٹی سے جوڑا گیا ہے اور انہیں تعلیم کے جدید اور اہم دھارے میں شامل کیا گیا ہے۔

میٹنگ کے دوران اقلیتی امور کی وزارت سے سینئر عہدیدار ، مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے سیکریٹری، فاؤنڈیشن کے ارکان اور دیگر دانشوران موجود تھے۔

ملیشیا سے آئے وفد نے تمام اقلیتوں کو با اختیار بنانے کی خاطر اقلیتی امور کی وزارت کے ذریعے چلائی جانے والی اسکیموں کی ستائش کی۔وفد نے مدرسوں کو جدید اور اصل دھارے کے تعلیمی نظام سے جوڑنے کے وزارت کے مؤثر اقدامات کی بھی ستائش کی۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More