نئی دہلی: داخلی امورکے مرکزی وزیر مملکت جناب جی کشن ریڈی نے قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) کے زیراہتمام منعقد اے ٹی ایس /ایس ٹی ایف کے سربراہان کی قومی کانفرنس سے خطاب کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب ریڈی نے این آئی اے کو مبارکباد دی اوردہشت گردی کو ملک کے لئے ایک بڑا چیلنج ، کسی بھی مہذب معاشرے کے لئے ایک لعنت اور جدید ترقی کے لئے سب سے بڑی رکاوٹ قراردیا۔ انھوں نے مزید کہاکہ ہندوستان ہمیشہ سے ان چیلنجوں سے نمٹنے کا اہل رہاہے ۔ انھوں نے دہشت گردانہ واقعات کی تفصیلی تفتیش کے تناظرمیں این آئی اے کی اہمیت کا تذکرہ کیااورکہاکہ قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے یہ نتظیم ناگزیرہے ۔
ایجنسی کے کام کی تفصیل بتاتے ہوئے جناب ریڈی نے کہاکہ این آئی اے نے اپنے قیام کے وقت سے 10سالوں کی اپنی مدت کارمیں دہشت گردی کے 286سنگین واقعات کا اندراج کیاہے ۔ ان واقعات میں سے 210واقعات کو کامیاب طورپر این آئی اے کی خصوصی عدالتوں کو سونپ دیاگیاہے ۔ انھوں نے کہاکہ اس مختصروقت میں این آئی اے نے جو کامیابی حاصل کی ہے اورانسداد دہشت گردی کے شعبے میں اس نے جوکام کیاہے ، وہ ایک حقیقی دستخط کے طورپر سامنے آیاہے ۔ جناب ریڈی نے پٹھان کوٹ ، اڑی ، بنیہال اورہندواڑہ کے دہشت گردانہ حملوں کے واقعات اور جعلی ہندوستانی کرنسی کی مینوفیکچرنگ اوراس کے پھیلانے میں پاکستان کے رول کو بے نقاب کرنے کے لئے این آئی اے کو مبارکباد دی ۔
جناب ریڈی نے کہاکہ ہندوستان کے منفرد جغرافیے ، تنوع اور عالمی پیش رفتوں کے ساتھ ساتھ علاقائی پیش رفتوں کی وجہ سے اس کی قومی سلامتی کو چیلنجز درپیش ہیں ۔ انہوں نے ہندوستان کو درپیش داخلی سلامتی کے سب سے بڑے چیلنجوں کی حیثیت سے بنیاد پرستی ، علیحدگی پسندی کی تحریکوں ، انتہا پسندی ، فرقہ واریت اور ماؤنواز تشددکا تذکرہ کیا۔ انھوں نے اس بات پرزوردیاکہ تمام مسائل اورشکایات کو ملک کے آئینی التزامات کے اندرپرامن طورپر حل کیاجاناچاہیئے ۔
جموں وکشمیر کی مثال دیتے ہوئے جناب ریڈی نے کہاکہ ہندوستان میں ہونے کے باوجود ریاست جموں وکشمیر علیحدگی پسند سرگرمیوں کی وجہ سے ایک علیحدہ خود مختار ریاست کی حیثیت سے کام کررہی تھی ۔ انھوں نے مزید کہاکہ حکومت ہند نے آرٹیکل 370کو ہٹاکر جموں کشمیر ریاست کو ہندوستان کے ساتھ ضم کردیاہے ۔ انھوں نے کہاکہ آرٹیکل 370کی منسوخی سے حکومت سرحدپار حمایت یافتہ دہشت گردی کو کچلنے میں کامیاب ہوئی ہے اور لداخ کے ساتھ ساتھ اب جموں وکشمیر کی بھی ہمہ جہت ترقی ہوگی ۔
جناب ریڈی نے کہاکہ حکومت کے سامنے سب سے بڑا چیلنج ملک میں ایک پرامن ماحول کو یقینی بناناتھاتاکہ ترقی کے ثمرات سبھی تک پہنچیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے داخلی اور بیرونی مخالفین ہندوستان کی قابل ذکر ترقی کو گہری نظر سے دیکھ رہے ہیں اور اس ترقی کے سفر میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں۔انھوں نے وہاں موجود افسران پر زور دیا کہ وہ اس حقیقت کو ذہن میں رکھیں۔ انہوں نے پاکستان حمایت یافتہ سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی اور جہادی دہشت گردی کو ملک کے لئے سب سے بڑا بیرونی سلامتی چیلنج قرار دیا۔
جناب ریڈی نے دہشت گرد تنظیموں کے ذریعہ سائبر اسپیس کے بڑھتے استعمال کو ایک ابھرتاہواعالمی چیلنج قراردیااور اس نئے خطرے پرقابوپانے میں این آئی اے کے ذریعہ اداکئے گئے رول کو تسلیم کیا۔ انھوں نے کہاکہ سائبراسپیس کی حدقومی سرحدوں سے کہیں زیادہ وسیع ہے اوراسی لئے اس پرموثر دائرہ اختیارکا استعمال کرنا ایک انتہائی مشکل کام ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس مسئلے سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کا واحد راستہ بین الاقوامی تعاون اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے مابین کوآرڈینیشن ہے۔
جناب ریڈی نے کہا کہ ہندوستان نے دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف صبر آزما جنگ لڑی ہے اور حکومت دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے تئیں پرعزم ہے۔ انہوں نے سیکیورٹی فورسز اور ایجنسیوں کے ایک بیرومیٹر کی حیثیت سے پنجاب ، شمال مشرقی ہندوستان ، کشمیر اور بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ ملک کے کچھ حصوں میں امن قائم کرنے میں سیکیورٹی فورسز کی کامیابی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی حیثیت سے ہندوستان کا فرض ہے کہ وہ دہشت گردی کے خطرے سے لڑنے میں عالمی برادری کی حمایت کرے۔