نئی دہلی، اطلاعات و نشریات اور کپڑے کی صنعت کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبیں ایرانی نے کہا ہے کہ دوردرشن کو چاہئے کہ وہ اشتہارات کے ذریعے اپنے مواد کے معیار اور محصول میں اضافہ کرنے کے لئے ڈی ڈی فری ڈش کے ذریعے اپنی مقبولیت بڑھائے، تاکہ ٹیکس دہندگان کا بوجھ کچھ کم ہو۔ وزیر موصوف نے آج یہ بات علاقائی اور سیارچہ جاتی بروڈکاسٹنگ سے متعلق چوبیسویں بین الاقوامی کانفرنس اور نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کانفرنس کا عنوان تھا ’نان لائینیر براڈکاسٹنگ ٹیکنالوجیز اینڈ بزنس ماڈلس‘ (براڈ کاسٹ انجینئرس سوسائٹی) بی ای ایس ایکسپو2018۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے محترمہ اسمرتی زوبیں ایرانی نے کہا کہ بھارت میں اس سال کے آخر تک اسمارٹ فون استعمال کرنے والوں کی تعداد 53 کروڑ ہوجائے گی، جو چین کے بعد دوسرا نمبر ہے اور چالیس فیصد سے زیادہ مواد آن لائن موجود ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ پچھلے سال اشتہاراتی خرچہ 9.6فیصد تھا، جبکہ اس سال یہ 12.5فیصد ہے۔ وزیر موصوف نے بی ای ایس سے درخواست کی کہ وہ براڈکاسٹ انجینئرنگ اداروں کے طلبہ اور اساتذہ کے ساتھ آؤٹ ریچ پروگرام چلائیں۔ بہت سے چینلوں کو بھارت میں براڈ کاسٹنگ شعبے کی طاقت نظر آئی اور وہ اس کے مواد کے معیار کو بھی سراہیں۔ انھوں نے بی ای ایس سے یہ درخواست بھی کی کہ پرسار بھارتی کے سبھی براڈ کاسٹ انجینئرنگ عملہ کو تربیت دیں۔
اطلاعات و نشریات کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبیں ایرانی نے دوسری شخصیتوں کے ساتھ براڈکاسٹ انجینئرنگ سوسائٹی کی طرف سے شروع کئے گئے انعامات جیتنے والوں کو مبارک باد دی۔ یہ انعامات براڈ کاسٹنگ، انجینئرنگ، تربیت اور اختراع جیسے مختلف زمروں میں شروع کئے گئے ہیں۔
بی ای ایس ایکسپو 2018 کا انعقاد بھارت کی براڈکاسٹ انجینئرنگ سوسائٹی نے کیا تھا۔ اس ایکسپو کو بھارت میں براڈ کاسٹ ٹیکنالوجی سے متعلق بھارت کا اب تک کا سب سے بڑا شو قرار دیا گیا ہے۔ 25 ملکوں کی تقریباً 300 کمپنیاں بی ایس پی ایکسپو 2018 میں اپنی مصنوعات کی نمائش کریں گی۔ یہ نمائش بھارت میں براہ راست یا پھر ڈیلروں اور ڈسٹری بیوٹروں کے ذریعے کی جائے گی۔ نمائش کرنے والی کمپنیوں میں آسٹریلیا، آسٹریا، کناڈا، چین، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، ہانگ کانگ، بھارت، اسرائیل، اٹلی، جاپان، کوریا، ہالینڈ، ناروے، سنگاپور، اسپین، سویڈن، سوئٹزرلینڈ، تائیوان، برطانیہ اور امریکہ کی کمپنیاں شامل ہیں۔
اس موقع پر اطلاعات و نشریات کے سکریٹری این کے سنہا، پرسار بھارتی کے سی ای او جناب ششی شیکھر ویمپتی اور براڈ کاسٹ ٹیکنالوجی کے میدان میں سینئر محقق جناب ڈیوڈ گومیز برقیرو بھی موجود تھے۔