17.8 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

دونوں ریاستی حکومتوں کے پاس یوریا کے مناسب ذخیرہ دستیاب

Urdu News

نئی دہلی، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں یوریا کی کمی سے متعلق میڈیا کی حالیہ  رپورٹوں کے برعکس حکومت ہند کے فرٹیلائزر کے محکمے نے ریاستی سطح پر ماہانہ سپلائی اور  دستیاب اسٹاک کی تفصیلات فراہم کی ہیں۔ ان اعداد وشمار کو دیکھتے ہوئے یہ صاف ہوجاتا ہے کہ مرکزی حکومت ربیع سیزن 2018-19 میں تمام ریاستوں کے لئے  یوریا کی  مناسب سپلائی کو یقینی بنانے کی خاطر سرگرم اقدامات کررہی ہے اور  ریاستی سطح پر یوریا کے مناسب  ذخائر دستیاب ہیں۔

دسمبر 2018 کے مہینے میں کُل ہند سطح پر یوریا کی ماہانہ ضرورت  33.07 ایل ایم ٹی  (لاکھ میٹرک ٹن)  ہے  جبکہ  فرٹیلائزر کے محکمے نے 36.20 ایل ایم ٹی کی سپلائی  جاری کی ہے۔ 23 دسمبر 2018 کو  اوسط ضرورت 24.57 ایل ایم ٹی ہے جبکہ  اس تاریخ کو کل ہند سطح پر  یوریا کی دستیابی  28.62  ایل ایم ٹی ہے۔ جبکہ  اسی تاریخ تک  کی فروخت 20.94 ہے۔ اوسطا فرٹیلائزر کا محکمہ  اپنے پلانٹس اور  بندرگاہوں سے ریاستوں کے لئے  یومیہ  تقریبا ایک لاکھ میٹرک ٹن  یوریا  سپلائی کررہا ہے۔

 ہندوستان میں یوریا کے پیداوار کے پلانٹ اپنے ہدف کے مطابق چل رہے ہیں اور  مختلف بندرگاہوں پر بھی یوریا کا ذخیرہ  مناسب سطح پر ہے۔ (تقریباً 10 ایل ایم ٹی کے قریب)  اس کے علاوہ 10 ایل ایم ٹی یوریا  دسمبر 2018 سے  جنوری 2019  کے درمیان  ملک میں پہنچنے کا اندازہ ہے ۔ ریلویز  پلانٹس اور بندرگاہوں  سے  مختلف ریاستوں کے لئے  یوریا  ترجیحی بنیاد پر  پہنچانے کا کام کرتی ہے ۔ دوسری جانب فرٹیلائزر کا محکمہ بھی تمام ریاستوں ، ریلویز  اور یوریا کی کمپنیوں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے اور  سپلائی کی صورت حال پر  یومیہ کی بنیاد پر  قریبی نظر رکھی جارہی ہے۔

مدھیہ پردیش کے لئے   دسمبر کے جاری مہینے میں  فرٹیلائزر کے محکمے نے  3.70 ایل ایم ٹی سپلائی کی ہے جبکہ اس کی اوسط ضرورت 3.50 ایل ایم ٹی ہے۔ 23 دسمبر 2018 تک  یوریا کی  اوسط ضرورت 2.59 ایل ایم ٹی  ہے جبکہ  2.38 ایل ایم ٹی یوریا سپلائی کیا جا چکا ہے۔ اس کے نتیجے میں ریاست میں  2.75 ایل ایم ٹی  یوریا دستیاب ہے۔ (بشمول اوپننگ اسٹاک 0.37 ایل ایم ٹی ) یوریا کے دستیابی کے اعداد وشمار  کو اس بات سے بھی تقویت ملتی ہے کہ اب تک 1.85 ایل ایم ٹی  فروخت کیا جا چکا ہے  اس سے ریاستی سطح پر  یوریا کے  اسٹاک ہونے کی بھی تصدیق ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ  حکومت مدھیہ پردیش کے زراعت کے وزیر  اور  پرنسپل سکریٹری (زراعت ) کی  کیمیکل اور فرٹیلائزر کے مرکزی وزیر  کے ساتھ  6 سمبر  2018 کو ہوئی میٹنگ کے دوران دسمبر 2018 کے مہینے میں اضافی 0.40 ایل ایم ٹی  مختص کرنے کی درخواست کے حوالے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ دسمبر 2018  میں فرٹیلائزر کے محکمے نے  0.50 ایل ایم ٹی  درآمد شدہ یوریا بھی ریاست کے لئے مختص کیا ہے۔

راجستھان کے لئے  رواں مہینے دسمبر  کے دوران  فرٹیلائزر کے محکمے نے  2.89 ایل ایم ٹی  کی سپلائی  کا منصوبہ جاری کیا ہے جبکہ ریاست میں 2.70 ایل ایم ٹی  یوریا کی  کھپت ہوتی ہے ۔ 23 دسمبر 2018 تک  مجموعی  ضرورت  ، 2.00 ایل ایم ٹی  کی جگہ  2.57 ایل ایم ٹی  سپلائی کی جاچکی ہے  جس کے نتیجے میں ریاست میں (0.03 ایل ایم ٹی  کی دستیابی سمیت) یوریا کی فروخت 2.31 ایل ایم ٹی درج کی گئی۔

 مذکورہ  اقدامات کے علاوہ  مدھیہ پردیش اور راجستھان کے  ریاستی  زرعی محکموں کے رد عمل کی بنیاد پر  فرٹیلائزر کے محکمے نے  آج ریلوے بورڈ سے درخواست کی ہے کہ وہ ان دونوں ریاستوں (دوسری ریاستوں کے ساتھ ساتھ)  کے لئے  31 دسمبر 2018 تک  یوریا کی  نقل وحمل کو زیادہ ترجیح دے۔ امید ہے کہ  اس سے یوریا کی سپلائی میں  مزید  اضافہ ہوگا  جو  کھیتوں کے لئے مانگ کو پورا کرنے میں مدد دے گا۔ملک میں یوریا  پیدا کرنے والے  کارخانوں کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ دسمبر 2018 کے مہینے میں  سپلائی کے منصوبے کے مطابق ہی  یوریا مختص کریں۔

مذکورہ بالا اعدادوشمار  سے یہ تصویر واضح ہوجاتی ہے کہ دسمبر کے مہینے میں دونوں ریاستوں میں  یوریا کی سپلائی  اوسط ضرورت سے کافی زیادہ ہے۔ اس کو فرٹیلائزر کے محکمے کے ذریعے  سپلائروں اور  ریلوے کو  جاری کردہ  بروقت ہدایت  کے ذریعے یقینی بنا یا گیا ہے۔ البتہ یوریا کی  اندرون ریاست  تقسیم کاری  ریاستی حکومت  کی ذمہ داری  ہے۔ فرٹیلائزر کا محکمہ  مسلسل  ریاستی حکومتوں کو ہدایت دیتا ہے کہ وہ  ان کے لئے مختص کردہ  فرٹیلائزر کی مقدار  اٹھائیں اور  بنیادی سطح پر  کسانوں کے لئے  مناسب تقسیم کاری کو یقینی بنائیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More