نئی دہلی، بھارتی فوج اور جاپان کی فوج نے آج میزورم کے وائرنگتے میں انسداد شورش اور جنگل میں طرز لڑائی سے متعلق اپنی مشترکہ فوجی مشقیں ‘‘دھرماگارجین-2018’’ مکمل کرلی ہے۔ یہ دونوں ملکوں کے درمیان فوجی اور سفارتی تعلقات کو مستحکم بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
مشقوں میں بنیادی توجہ شہری اور نیم شہری علاقوں میں انسداد دہشت گردی اور انسداد شورش پسندی کی کارروائیوں میں دونوں ملکوں کی فوجی ٹکڑیوں کو تربیت فراہم کرنا اور سازوسامان سے لیس کرنا تھا۔دونوں ملکوں کے فوجیوں نے ابتدائی طور پر ایک دوسرے کے ادارہ جاتی ڈھانچے سے آگاہی حاصل کی اور مشترکہ مشقیں شروع کرنے سے پہلے عسکری ڈرل اور منصوبہ بندی کے عمل میں شرکت کی۔
دونوں ملکوں کی ٹکڑیوں نے ہتھیاروں اور سازوسامان کے بارے میں مشترکہ تربیت ، محاذ پر تربیتی مشقیں اور جدید ترین دھماکہ خیز مادوں اور بموں کو استعمال کرنے سمیت انسداد شورش پسندی کی وسیع کارروائیوں میں اپنی تکنیکی صلاحیتوں کو صیقل کیا۔
دونوں ملکوں کی طرف سے مختلف سطحوں پر کمانڈروں نے قریبی رابطے کےساتھ مشقیں اور مشترکہ طورپر آپریشن کی منصوبہ بندی اور احکامات جاری کرنے جیسے امور میں تبادلہ خیال کیا۔ ان مشقوں نے دونوں ملکوں کی فوجی ٹکڑیوں کو کارروائی کے تجربات اور مہارت کا تبادلہ کرنے اور بھارت اور جاپان کی فوجوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے سے متعلق امور کا تبادلہ کیا۔
دونوں ملکوں کے مشاہدین نے مکمل پیشہ وارانہ صلاحیت کے ساتھ کئی گئی ان تربیتی مشقوں کی ستائش کی ، جس کے نتیجے میں ایک دوسرے کے صلاحیت کے بارے میں اعتماد پیدا ہوا ہے۔