نئی دہلی۔92؍اپریل۔ نائب صدر جمہوریہ جناب ایم حامد انصاری نے کہا ہے کہ دہشت گردی ایک عالمگیر وبا کے مانند ہوگئی ہے اور ہر معاشرہ کو متاثر کر رہی ہے ۔وہ آج آرمینیا اور پولینڈ کے پانچ روزہ دورے کی تکمیل پر واپسی کے سفر میں طیارے پر ہم رکاب صحافیوں سے خطاب کررہے تھے۔ چھوٹی ، بہت چھوٹی اور درمیانہ صنعتوں کے وزیر مملکت جناب گری راج سنگھ اور دیگر معزز ہستیاں بھی اس موقع پر موجود تھیں۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ آرمینیا اور پولینڈ دونوں بہت ہی دوست ممالک ہیں اور ہم باہمی تعاون میں از سر نو دلچسپی پیدا کرنے کے قابل ہوئے ہیں۔ آرمینیا اگرچہ ایک چھوٹا ملک ہے تاہم یہ روایتی طور پر ہمارا دوست ملک رہا ہے ۔ پولینڈ کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ وسطی یورپ کی سب سے بڑی معیشت ہے اور ہماری ان کے ساتھ تیزرفتارتجارتی رشتہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولینڈ میں ہندوستانی سرمایہ کاری اور ہندوستان میں پولیش سرمایہ کاری ہوئی ہے اور پولینڈ کے صدر اور وزیر اعظم سے بات چیت کے دوران ہم لوگوں نے کچھ ایسے مخصوص شعبوں کی شناخت کرنے کے قابل ہوئے جس میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون ابھی شروع ہوئے ہیں یا بہت جلد شروع ہوسکتے ہیں۔ ہم خاص طور پر صاف کوئلے کی کانکنی کی ٹکنالوجی ، زرعی پیداوار اور تکنیک اور دفاعی تعاون کی دلچسپی کے تین شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے کے اہل ہوئے ہیں ۔
نائب صدر جمہوریہ محمد حامد انصاری نے بین الاقوامی دہشت گردی پر جامع کنونش سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی سے کم و بیش ہرمعاشرہ اور تقریباً ہر ملک متاثرہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی دہشت گردی کے انسداد کے لئے ایک عالمگیر کوشش کی ضرورت کو سب سے پہلے ہندستان نے اجاگر کیا تھا اور جب وہ اقوم متحدہ میں ہندستان کے مستقل نمائندے تھے اس وقت اس تعلق سے ہندستان کی طرف سے ایک جامع تجویز پیش کی گئی تھی جس کی تائید کا دائرہ مرحلہ وار وسیع ضرور ہوا ہے لیکن روز اول سے دہشت گردی کی تعریف پر اختلاف نے اسے پا بہ زنجیر کر کھا ہے۔بعض حلقوں نے تکنیکی اور قانونی حوالوں سے اس کوشش کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں۔یہ بعض ممالک کی جانب سے خود کو پابند عہد کرنے سے اجتناب کرنے کی کوشش ہے ۔