نئی دہلی ، جولائی : اس وضاحت کا تعلق چنداخبارات میں یکم و2جولائی کو شائع ہوئی اس خبرسے ہے جس کی شہ سرخیوں میں کہاگیاہے کہ ‘‘ لال قلعہ اورچاردیگردہلی کی تاریخی ورثے کی اہمیت والی عمارتوں کے لئے مانومتروں کی فراہمی ’’۔
سیاحت کی وزارت نے وضاحت کی ہے کہ اس طرح کے تمام مضامین میں چندسنجیدہ قسم کے سقم ہیں اورصحیح پوزیشن درج ذیل ہے ۔
1- مضمون میں کہاگیاہے کہ دلی میں لال قلعہ اورچاردیگرورثہ جاتی یاہیریٹیج سائٹوں کے لئے مانومنٹ مترمقررکئے گئے ہیں تاہم یہاں یہ وضاحت مخصوص ہے کہ دلی میں مانومنٹ مترصرف ایک سائٹ کے لئے مقررکیاگیاہے ۔
2- مزید برآں مذکورہ مضامین میں غلط طورپریہ بات کہی گئی ہے کہ کیپرٹریول کمپنی کودلی کی چارہیریٹیج سائٹوں یعنی عظیم خان کے مقبرے ، جمالی کمالی مسجد اورمقبرہ ، راجاؤں کی باولی اورموٹھ کی مسجد کے لئے مانومنٹ مقررکیاگیاہے ۔ سیاحت کی وزارت کی جانب سے وضاحت کی جاتی ہے کہ مذکورہ کمپنی کاوژن ڈاکومنٹ فی الحال تجزیہ کے مرحلے میں ہے اور اس کمپنی کے ساتھ کسی طرح کی مفاہمتی عرضداشت پردستخط نہیں ہوئے ہیں ۔
یہاں اس بات کاذکرمعقول ہوگاکہ ‘‘اڈاپٹ اے ہیریٹیج ۔ اپنی دھروہراپنی پہچان ’’وزارت سیاحت ، وزارت ثقافت ، آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا اورریاستی /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی حکومتوں کی ایک مشترکہ کوشش ہے ۔ اس کا مقصد سرکاری /نجی شعبے کی کمپنیوں اورکارپوریٹ شہریوں /غیرسرکاری اداروں ، افراد وغیرہ کو ہمارے ہیریٹیج اورسیاحت کو ترقی ، آپریشن اورعالمی درجے کے سیاحتی بنیادی ڈھانچے کی مدد سے چلانے اوررکھ رکھاو سے ہمکنارکرنے اوریہاں اے ایس آئی /ریاستی ہیریٹیج سائٹوں اوربھارت کے دیگراہم سیاحتی مقامات پرضروری سہولتوں کی فراہمی کے کام میں شامل ہونے کے لئے حوصلہ فزائی فراہم کرناہے ۔