نئی دہلی، حکومت ہند، موٹر گاڑیوں سے پیدا ہونے والی کثافت کو دور کرنے اور ایندھن کی صلاحیت میں اضافے کے لئے سی او پی 21 میں، وزیراعظم جناب نریندر مودی کے بیان کے عین مطابق مسلسل کوششیں کررہی ہے کہ کاربن کے نام و نشان کو مٹا دیا جائے اور ایک صحت مند ماحول پیدا کیا جائے۔ ہندوستان نے ایندھن کے معیار اور موٹر گاڑیوں سے پیدا ہونے والی کثافت کو دور کرنے کے معیارات کے طریقے پر چلنے کے اقدامات کئے ہیں، جسے بھارت اسٹیج (بی ایس) کا نام دیا گیا ہے۔
پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت نے کامیابی کے ساتھ پورے ملک میں یکم اپریل 2017 سے بی ایس۔IV گریڈ کے ٹرانسپوٹیشن ایندھنوں کو متعارف کرایا ہے۔ بی ایس۔IV گریڈ کے ایندھن کی شروعات سے صاف ستھرے ٹرانسپوٹیشن ایندھنوں کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگیا ہے۔ اس سے کثافت کی سطح کو خاطر خواہ حد تک کم کرکے ملک کے تمام شہریوں کو فائدہ ہوگا۔ بی ایس۔IV گریڈ کے ایندھنوں کو اپنانے سے ہندوستان کے اس عزم کا اظہار ہوتا ہے کہ وہ کثافت کی سطح کو کم کرنے کا عزم کئے ہوئے ہے۔
اس سلسلے میں ایک نئے اقدام کے طور پر حکومت نے اس معاملے سے دلچسپی رکھنے والے افراد کے صلاح مشورے سے یکم اپریل 2020 تک، بی ایس۔IV سے بی ایس۔VI گریڈ تک براہ راست چھلانگ لگاکر بین الاقوامی معیار کو اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس طرح اس نے بی ایس۔V کو بالکل ہی چھوڑ دیا ہے۔ تیل صاف کرنے والی کمپنیاں ایندھن کا معیار بہتر بنانے کے پروجیکٹوں میں زبردست سرمایہ کاری کررہی ہیں تاکہ بی ایس۔VI گریڈ کے ایندھن تیار کئے جاسکیں۔
دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں کثافت کی تشویشناک سطح کو ذہن میں رکھتےہوئے پٹرولیم کی وزارت نے پبلک آئل مارکٹنگ کمپنیوں کے صلاح مشورے سے دلی قومی راجدھانی خطے میں یکم اپریل 2018 سے بی ایس۔VI گریڈ کے آٹو ایندھن کے استعمال کا سلسلہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پہلے کے پروگرام کے مطابق اس گریڈ کے ایندھن کا استعمال یکم اپریل 2020 سے شروع ہونا تھا۔ تیل کی مارکٹنگ کمپنیوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ پورے این سی آر علاقے میں یکم اپریل 2019 سے بی ایس۔VI گریڈ کے آٹو ایندھن کی شروعات کے امکانات کا جائزہ لیں۔
امید ہے کہ اس اقدام سے دہلی کے قومی راجدھانی خطے اور آس پاس کے علاقوں میں فضائی آلودگی کے مسئلے کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔