نئی دہلی۔9/اگست؛ خزانہ، دفاع اور کارپوریٹ امور کے وزیر جناب ارون جیٹلی نے کہا کہ کچھ مہینوں پہلے دیوالیہ پن سے متعلق کوڈ نافذ کیا گیا ہے اور اس سے قرضدار اور قرض دہندہ تعلقات بدل گیا ہے۔
جناب جیٹلی نے یہ بات دیوالیہ پن سے متعلق نیشنل کانفرنس : ممبئ کے بدلتے حالات سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی قانون صرف کنکال کا ڈھانچہ ہوتا ہے اور اس میں گوشت اور خون عدالتی تشریح کے ذریعہ ڈالا جاتا ہے۔ نئی قانون سازی کے تحت اس بات کی ضمانت ہونی چاہیے کہ کسی کمپنی کا موثر کام کسی جمود کا شکار نہیں ہو۔ قرض دہندہ کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ قرض سے خدمت لی گئی ہے۔ برسوں سے ہم ایک ایسے نظام میں رہے ہیں جس میں قرض دہندہ کو تحفظ حاصل رہا ہے اور اثاثہ کو استعمال نہیں کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ بینکنگ، خزانہ اور کارپوریٹ سیکٹروں نے اس قانون کو بہت مدد پہنچائی ہے۔ مذکورہ قومی کانفرنس کا انعقاد کارپوریٹ امور کی وزارت، انسالونسی اینڈ بینکرپٹسی بورڈ آف انڈیا اور نیشنل فاؤنڈیشن فور کارپوریٹ گورننس نے مشترکہ طور پر کیا۔
اس کانفرنس میں وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی نے نیشنل فاؤنڈیشن فور کارپوریٹ گورننس کی ویب سائٹ کا بھی افتتاح کیا۔